طارق شاہ

محفلین

اِک نہ اِک ظُلمت سے وابستہ ہی رہنا ہے تو جوش !
زندگی پہ ، سایۂ زُلفِ پریشاں ، کیوں نہ ہو


جوش ملیح آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

دل میں نازاں کہ تِری صُورتِ زیبا دیکھی
آنکھ حیراں ، کہ اِک حُسن کی دُنیا دیکھی

پہلے آنکھیں ہوئیں گرویدہ ، پھر آنکھوں کی طرح
چاہنے ، دل بھی لگا آپ کو ، دیکھا دیکھی

زُلفِ شب رنگ پہ ، گُلنار لباسی کی بہار
آج حسرت نے رُخِ یار میں کیا کیا دیکھی


حسرت موہانی
 

طارق شاہ

محفلین
راز و نیازِ عشق میں کیا دخل ہے تیرا
ہٹ فکرِ روزگار غزل کہہ رہا ہوں میں


ip.gif

راز و نیازِ عشق میں ، کیا دخل ہے تِرا
ہٹ فکرِ روزگار غزل کہہ رہا ہوں میں

ناصر کاظمی
 

طارق شاہ

محفلین

جنگ چھڑ جائے ہم اگرکہہ دیں !
یہ ہماری زبان ہے پیارے

عرض مطلب سمجھ کے ہو نہ خفا
یہ تو اک داستان ہے پیارے

حفیظ جالندھری
 

طارق شاہ

محفلین

ساری دُنیا کو ہے غلط فہمی
مجھ پہ تو مہربان ہے پیارے

بزم ہے، احتراز ہی کیا ہے
پردہ سا درمیان ہے پیارے

حفیظ جالندھری
 

طارق شاہ

محفلین

یہ بزمِ مے ہے، یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی
جو بڑھ کر خود اُٹھالے ہاتھ میں مینا اُسی کا ہے


شاد عظیم آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

ہوتے ہی جواں، ہوگئی پابندِ حجاب اور
گھونگھٹ کا اضافہ ہوا بالائے نقاب اور

جب میں نے کہا کم کروآئینِ حجاب اور
فرمایا بڑھا دُوں گی ابھی ایک نقاب اور


سائل دہلوی
 
Top