طارق شاہ

محفلین

یہی جنّت ہے جو حاصِل ہو سُکونِ خاطر
اور دوزخ یہی دُنیا اگر آرام نہیں

صفی لکھنوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

نظرحُسن آشنا ٹھہری وہ ، خلوت ہو ، کہ جلوت ہو
جب آنکھیں بند کِیں ، تصویرِ جاناں دیکھ لیتے ہیں

صفی لکھنوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

کہاں تک تم جلاتے، تم کہاں تک سر جُدا کرتے
قیامت تک نہ یہ اندازِ تسلیم و رضا جاتا

تمہاری یاد، میرا دل، یہ دونوں چلتے پُرزے ہیں
جو اِن میں سے کوئی مِٹتا ، مجھے پہلے مِٹا جاتا

گفتاربیخود
 

طارق شاہ

محفلین

کِسے خبر تھی تِرے ظلم کے لئے الله
مجھی کو روزِ ازل اِنتخاب کردے گا

کہیں چھپائے سے چھپتا ہے لعل گدڑی میں
فروغِ حُسن تجھے بے نقاب کردے گا

بھلائی اپنی ہے سب کی بھلائی میں بیخود
کبھی ہمیں بھی خُدا کامیاب کردے گا

گفتاربیخود
 

طارق شاہ

محفلین

غمِ حیات وہی دورِ کائنات وہی
جو زندگی نہ بدل دے وہ زندگی کیا ہے

تو میرے عشق کا آغاز ہے، میں ہُوں انجام
یہ سِلسِلہ تو بہت دُور تک پُہنچتا ہے


فراق گورکھپوری
 

طارق شاہ

محفلین

کسی کا کون رہا یوں تو عمر بھر، پھر بھی
یہ حُسن وعشق تودھوکہ ہے سب ، مگر پھربھی

ہزار بار زمانہ اِدھر سے گزُرا ہے
نئی نئی سے ہے کچُھ تیری رہگذر پھر بھی


فراق گورکھپوری
 

طارق شاہ

محفلین

فضائل لاکھ ہوں، لیکن محبّت ہی نہیں جس میں
فرشتہ ہو، خُدا ہو، کچُھ بھی ہو، اِنساں نہیں ہوتا

فراق گورکھپوری
 

طارق شاہ

محفلین

فراق اِک اِک سے بڑھ کرچارہ سازِدرد ہیں لیکن
یہ دُنیا ہے ، یہاں ہر درد کا درماں نہیں ہوتا

فراق گورکھپوری
 
Top