سائل نے سوال اُس سے کِیا جب بھی ، یہ دیکھا ! مِلتا نہیں ، گالی کے سِوا کوئی جواب اور سائل دہلوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,801 سائل نے سوال اُس سے کِیا جب بھی ، یہ دیکھا ! مِلتا نہیں ، گالی کے سِوا کوئی جواب اور سائل دہلوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,802 ہزاروں عشقِ جنُوں خیز کے بنے قصّے ورق ہُوئے جو پریشاں مِرے فسانے کے سائل دہلوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,803 نہ پُھول مُرغِ چمن، اپنی خوشنوائی پر جواب ہیں مِرے نالے تِرے ترانے کے سائل دہلوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,804 کوئی سِیکھ لے دل کی بیتابیوں سے ہر انجام میں ، رنگِ آغاز دینا صفی لکھنوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,805 یہی جنّت ہے جو حاصِل ہو سُکونِ خاطر اور دوزخ یہی دُنیا اگر آرام نہیں صفی لکھنوی آخری تدوین: دسمبر 2، 2013
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,806 شعر گوئی کے لئے بس وہی موزوں ہے صفی جس کو جُز فکرِ سُخن ، اور کوئی کام نہیں صفی لکھنوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,807 نظرحُسن آشنا ٹھہری وہ ، خلوت ہو ، کہ جلوت ہو جب آنکھیں بند کِیں ، تصویرِ جاناں دیکھ لیتے ہیں صفی لکھنوی آخری تدوین: دسمبر 2، 2013
نظرحُسن آشنا ٹھہری وہ ، خلوت ہو ، کہ جلوت ہو جب آنکھیں بند کِیں ، تصویرِ جاناں دیکھ لیتے ہیں صفی لکھنوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,808 سُنے گا کون، سُنی جائے گی صفی کِس سے تمھاری رام کہانی یہ زندگی بھر کی صفی لکھنوی
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,809 غرض کہ کاٹ دئے زندگی کے دن اے دوست وہ تیری یاد میں ہو ، یا تجھے بُھلانے میں فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,810 کہاں ہر ایک سے بارِ نِشاط اُٹھتا ہے بلائیں یہ بھی محبّت کے سرگئی ہونگی فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,811 جہاں میں تھی فقط افواہ تیرے جلووں کی چراغِ دیر و حرم جھلملائے ہیں کِیا کِیا فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,812 اِک آئینہ کے سِوا اُن کے حُسنِ دلکش کا کہیں جواب نہ نِکلا ، کہیں جواب نہ تھا گفتار بیخود
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,813 کہاں تک تم جلاتے، تم کہاں تک سر جُدا کرتے قیامت تک نہ یہ اندازِ تسلیم و رضا جاتا تمہاری یاد، میرا دل، یہ دونوں چلتے پُرزے ہیں جو اِن میں سے کوئی مِٹتا ، مجھے پہلے مِٹا جاتا گفتاربیخود
کہاں تک تم جلاتے، تم کہاں تک سر جُدا کرتے قیامت تک نہ یہ اندازِ تسلیم و رضا جاتا تمہاری یاد، میرا دل، یہ دونوں چلتے پُرزے ہیں جو اِن میں سے کوئی مِٹتا ، مجھے پہلے مِٹا جاتا گفتاربیخود
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,814 کِسے خبر تھی تِرے ظلم کے لئے الله مجھی کو روزِ ازل اِنتخاب کردے گا کہیں چھپائے سے چھپتا ہے لعل گدڑی میں فروغِ حُسن تجھے بے نقاب کردے گا بھلائی اپنی ہے سب کی بھلائی میں بیخود کبھی ہمیں بھی خُدا کامیاب کردے گا گفتاربیخود
کِسے خبر تھی تِرے ظلم کے لئے الله مجھی کو روزِ ازل اِنتخاب کردے گا کہیں چھپائے سے چھپتا ہے لعل گدڑی میں فروغِ حُسن تجھے بے نقاب کردے گا بھلائی اپنی ہے سب کی بھلائی میں بیخود کبھی ہمیں بھی خُدا کامیاب کردے گا گفتاربیخود
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,815 غمِ حیات وہی دورِ کائنات وہی جو زندگی نہ بدل دے وہ زندگی کیا ہے تو میرے عشق کا آغاز ہے، میں ہُوں انجام یہ سِلسِلہ تو بہت دُور تک پُہنچتا ہے فراق گورکھپوری
غمِ حیات وہی دورِ کائنات وہی جو زندگی نہ بدل دے وہ زندگی کیا ہے تو میرے عشق کا آغاز ہے، میں ہُوں انجام یہ سِلسِلہ تو بہت دُور تک پُہنچتا ہے فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,816 کسی کا کون رہا یوں تو عمر بھر، پھر بھی یہ حُسن وعشق تودھوکہ ہے سب ، مگر پھربھی ہزار بار زمانہ اِدھر سے گزُرا ہے نئی نئی سے ہے کچُھ تیری رہگذر پھر بھی فراق گورکھپوری
کسی کا کون رہا یوں تو عمر بھر، پھر بھی یہ حُسن وعشق تودھوکہ ہے سب ، مگر پھربھی ہزار بار زمانہ اِدھر سے گزُرا ہے نئی نئی سے ہے کچُھ تیری رہگذر پھر بھی فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,817 فضائل لاکھ ہوں، لیکن محبّت ہی نہیں جس میں فرشتہ ہو، خُدا ہو، کچُھ بھی ہو، اِنساں نہیں ہوتا فراق گورکھپوری
فضائل لاکھ ہوں، لیکن محبّت ہی نہیں جس میں فرشتہ ہو، خُدا ہو، کچُھ بھی ہو، اِنساں نہیں ہوتا فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,818 فراق اِک اِک سے بڑھ کرچارہ سازِدرد ہیں لیکن یہ دُنیا ہے ، یہاں ہر درد کا درماں نہیں ہوتا فراق گورکھپوری
فراق اِک اِک سے بڑھ کرچارہ سازِدرد ہیں لیکن یہ دُنیا ہے ، یہاں ہر درد کا درماں نہیں ہوتا فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 2، 2013 #1,819 خراب ہو کے بھی سوچا کِئے تِرے مہجور یہی کہ تیری نظر ہے تِری نظر پھر بھی فراق گورکھپوری