طارق شاہ
محفلین
فقط خیال و تصور تلک رسائی ہے
ترا وجود تو صحرا میں وادیاں جیسے
بغیر نام کے شامل نہ شعر کوئی کرو !
ہے التماس یہ تم سے تمہارے بھائی کا
راقم
تشکّر
آخری تدوین:
فقط خیال و تصور تلک رسائی ہے
ترا وجود تو صحرا میں وادیاں جیسے
بغیر نام کے شامل نہ شعر کوئی کرو !
ہے التماس یہ تم سے تمہارے بھائی کا
راقم
تشکّر
کہایہ سچ ، کہ پابندی نہیں ہےصحنِ گلشن میں
مگر کِس نے کہا یہ صحن ہے گلشن نہیں پورا
راقم
(میرے خیال میں بہنا ہم چُنیدہ اشعار کا لطف خراب کر رہے ہیں )