یہ "امرتِ جاں آور" ہی ہے ناں؟بھائی طارق شاہ مختصرا گزارش کروں گی کہ مرہم وہ چیز ہے جس سے زخم کو آرام آتا ہے اور اگر زخم کو "تازگی"میں آرام ملتا ہو اور وہ تازگی اسے "ناخن"سے ملتی ہو تو بھی غلط نہیں
جیسے دنیا میں ہر انسان دوسرے سے الگ فطرت رکھتا ہے ویسے ہی ہر ایک کا اپنا اپنا احساس ہوتا ہے۔
اب اگر ایک شاعر اپنے زخم کے لئیے ناخن کو مرہم سمجھتا ہے اور اپنے احساس کو شعر میں ڈھالتا ہے تو یہ اس کا اپنا احساس ہے جسے وہ اپنے شعر میں محفوظ کرتا ہے۔۔۔
زہر زندگی کا خاتمہ کرتا ہے موت سے ہمکنار کرتا ہے لیکن کچھ لوگ زہر کو امرت جان اور مان کر پی لیتے ہیں ،مر جاتے ہیں لیکن اپنی موت کو امر ہونا کہتے ہیں اور اگر ایسے لوگ
شاعر ہوں ،شعر کہتے ہوں تو اپنی موت کو حیات اور زہر کو امرت لکھ جاتے ہیں ۔
ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
اور نہیں تو کیا مہدی نقوی حجاز بھائییہ "امرت جاں آور" ہی ہے ناں؟
اور ہمیں دونوں یک جا!اور نہیں تو کیا مہدی نقوی حجاز بھائی
کسی کو زندگی میں موت نظر آتی ہے کسی کو موت میں زندگی
میں نے کہا تھا نا کہ میری ہی فہم کا قصور، وہی سمجھیں اِسے !بھائی طارق شاہ مختصرا گزارش کروں گی کہ مرہم وہ چیز ہے جس سے زخم کو آرام آتا ہے اور اگر زخم کو "تازگی"میں آرام ملتا ہو اور وہ تازگی اسے "ناخن"سے ملتی ہو تو بھی غلط نہیں
جیسے دنیا میں ہر انسان دوسرے سے الگ فطرت رکھتا ہے ویسے ہی ہر ایک کا اپنا اپنا احساس ہوتا ہے۔
اب اگر ایک شاعر اپنے زخم کے لئیے ناخن کو مرہم سمجھتا ہے اور اپنے احساس کو شعر میں ڈھالتا ہے تو یہ اس کا اپنا احساس ہے جسے وہ اپنے شعر میں محفوظ کرتا ہے۔۔۔
لفظ مردہ ہیں ، لغت کوئی اُٹھا کر دیکھو
صرف جذبات ہی لفظوں کو اَثر دیتے ہیں
شہزاد قیس
زہر زندگی کا خاتمہ کرتا ہے موت سے ہمکنار کرتا ہے لیکن کچھ لوگ زہر کو امرت جان اور مان کر پی لیتے ہیں ،مر جاتے ہیں لیکن اپنی موت کو امر ہونا کہتے ہیں اور اگر ایسے لوگ
شاعر ہوں ،شعر کہتے ہوں تو اپنی موت کو حیات اور زہر کو امرت لکھ جاتے ہیں ۔
ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
طارق شاہ بھائی اختلافِ رائے کا پورا پورا حق حاصل ہے آپ کومیں نے کہا تھا نا کہ میری ہی فہم کا قصور، وہی سمجھیں اِسے !
ورنہ کتنا آسان تھا، صرف پسند کی ریٹنگ دینا ، واہ کرنا ، یا محض چپ ہی رہنا
بہت خوش رہیں ۔ معذرت زحمت کے لئے ۔
بہت ہوش رہیں