بےخودی ہوش نُما، ہوش بھی غفلت آرا اِن نِگاہوں نے کہیں کا مجھے رکھّا بھی نہیں فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 28، 2013 #1,941 بےخودی ہوش نُما، ہوش بھی غفلت آرا اِن نِگاہوں نے کہیں کا مجھے رکھّا بھی نہیں فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 28، 2013 #1,942 اُمڈ آئے جو آنسو اِنقلاب اِس کو نہیں کہتے کہ ناداں! ہر تموجِ بحر کا طوفاں نہیں ہوتا فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 28، 2013 #1,943 فراق اِک اِک سے بڑھ کرچارہ سازِ درد ہیں، لیکن یہ دُنیا ہے ، یہاں ہر درد کا درماں نہیں ہوتا فراق گورکھپوری
فراق اِک اِک سے بڑھ کرچارہ سازِ درد ہیں، لیکن یہ دُنیا ہے ، یہاں ہر درد کا درماں نہیں ہوتا فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین دسمبر 28، 2013 #1,944 مُبتلائے درد کوئی عُضو ہو ، روتی ہے آنکھ کس قدر ہمدرد سارے جسم کی ہوتی ہے آنکھ علامہ اقبال
طارق شاہ محفلین دسمبر 28، 2013 #1,945 زمانے بھر میں رُسوا ہوں مگر اے وائے نادانی سمجھتا ہُوں کہ میراعِشق میرے رازداں تک ہے علامہ اقبال
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,946 آہی جائیں گے حسبِ وعدہ وہ اعتبار اِس گُماں سے اُٹھتا ہے محمد حفیظ الرحمٰن
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,947 لوحِ محفُوظ میں ہے سب مرقوُم کون کِس دن کہاں سے اُٹھتا ہے منتظر ہُوں حفیظ ! کب پردہ رازِ کون و مکاں سے اُٹھتا ہے محمد حفیظ الرحمٰن
لوحِ محفُوظ میں ہے سب مرقوُم کون کِس دن کہاں سے اُٹھتا ہے منتظر ہُوں حفیظ ! کب پردہ رازِ کون و مکاں سے اُٹھتا ہے محمد حفیظ الرحمٰن
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,948 مہینے وصل کی گھڑیوں کی صورت اُڑتے جاتے ہیں مگر گھڑیاں جُدائی کی گزُرتی ہیں مہینوں میں علامہ اقبال
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,949 رہا بلا میں بھی میں مُبتلائے آفتِ رشک بلائے جاں ہے ادا تیری اِک جہاں کے لئے مرزا اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,950 بقدرِ شوق نہیں ظرفِ تنگنائے غزل کچھ اورچاہیے وسعت، مِرے بیاں کے لئے مرزا اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,951 دل تِرے بعد سو گیا ورنہ شور تھا اِس مکاں میں کیا کیا کچھ ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,952 جنھیں ہم دیکھ کر جیتے تھے ناصر وہ لوگ آنکھوں سے اوجھل ہو گئے ہیں ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین دسمبر 31، 2013 #1,953 نگاہِ یاس کو نیند آ رہی ہے مژہ پر اشک بوجھل ہوگئے ہیں ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین جنوری 1، 2014 #1,954 دیارِ بے خودی میں ٹھوکریں کھانے دو مستوں کو غضب ہے آپ میں آنا ، قیامت ہے سنبھل جانا میرزا یاس، یگانہ
طارق شاہ محفلین جنوری 1، 2014 #1,955 پڑا رہنا بُرا کیا تھا ذرا تسکِین تھی دل کو بَلائے جاں ہُوا بیمار کا غش سے سنبھل جانا میرزا یاس، یگانہ
پڑا رہنا بُرا کیا تھا ذرا تسکِین تھی دل کو بَلائے جاں ہُوا بیمار کا غش سے سنبھل جانا میرزا یاس، یگانہ
طارق شاہ محفلین جنوری 1، 2014 #1,956 میں ، اور صد ہزار نوائے جگر خراش تو ، اور ایک وہ نشُنِیدن کہ کیا کہوں مِرزا اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین جنوری 2، 2014 #1,957 برہ کی رین کٹے نہ پہاڑ سونی نگریا پڑی ہے اُجاڑ نروئی شیام پردیس سُدھارے ہم دُکھیارن چھوڑ چھاڑ کاہے نہ حسرت سب سُکھ سمپت تج بیٹھیں ، گھر مار کواڑ حسرت موہانی آخری تدوین: جنوری 2، 2014
برہ کی رین کٹے نہ پہاڑ سونی نگریا پڑی ہے اُجاڑ نروئی شیام پردیس سُدھارے ہم دُکھیارن چھوڑ چھاڑ کاہے نہ حسرت سب سُکھ سمپت تج بیٹھیں ، گھر مار کواڑ حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین جنوری 2، 2014 #1,958 مِلتے توسب سے آ کے ہیں اِک ہم ہی کو مگر مِلتی نہیں خبر وہ کب آکر نکل گئے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین جنوری 2، 2014 #1,959 بڑھ کر بلآخر ایک سے غم قافلہ بنا جتنے بھی رنج ودُکھ تھے سبھی ہمسفر ہُوئے شفیق خلش
عبدالقیوم چوہدری محفلین جنوری 3، 2014 #1,960 مطربہ دیکھ کہیں وہ مری شہ رگ تو نہیں تیری انگشتِ حسین ساز کے جس تار پہ ہے