جاسمن
لائبریرین
میں نے ریل گاڑی کا بہت سفر کیا ہے۔ ایک خاتون ایک اسی طرح کا پرچہ ہارڈ شکل میں یعنی گتے پہ چھپا ہوا سب کی گود میں ڈال دیتی اورڈبے میں آگے چلتی جاتی پھر واپسی پہ واپس لیتی جاتی اور پیسے لینے کے لیے ہاتھ بڑھا دیتی۔ اس طرح اسے معمولی محنت کرنی پڑتی۔میں نے اس طرح کے بھکاریوں کو کبھی بھیک نہیں دی۔ اور ایسا بھی شخص اِن ہی ریل گاڑیوں پہ دیکھا جو دونوں بازووں سے محروم تھا اور گلے میں پڑیاں ڈال کے بیچ رہا تھا۔ بہت مطمئن۔