سارا
محفلین
ماوراء نے کہا:یار مجھے صبح چھٹی ہے۔ اور اوپر سے مہمان آ رہے ہیں۔ شاید اسی بات کی وحشت چھائی ہوئی ہے۔ چھٹی کے دن مہمان آ جائیں تو۔۔آگے سوچو نہ کیا ہوتا ہے۔سارہ خان نے کہا:یار شبھ شبھ بولو۔۔۔۔۔کبھی خطرے کی گھنٹیاں بجاتی ہو۔۔۔۔اور کبھی طوفان کی اطلاع۔۔۔۔ ۔۔۔اب تو واقعی لگ رہا ہے کچھ نہ کچھ ھونے والا ہے ۔۔۔۔ماوراء نے کہا:ہاں، اب کچھ رونق آئی ہے۔ ویسے یہ سارا، حجاب اور تم بھی آن لائن تھی۔ کیا کھچڑی بن رہی ہے۔؟ میں بھی ہوں۔ پر ذرا بے خبر تھی۔ تم تینوں کیا کر رہی ہو۔؟سارہ خان نے کہا:بے رونقی کہاں ابھی تو کافی رونق نظر آرہی ہے مجھے ۔۔۔سارا اور حجاب بھی آن لائن ہیں۔۔۔۔
میں بھی ٹھیک ہوں ۔۔۔۔۔ابھی تک تو ٹھیک ہی ہے سب ۔۔۔آج کا دن تو سکوں سے ہی گذرا۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔کچھ ہوا بھی ہوگا ۔۔۔تو ابھی پتا نہیں ۔۔۔۔پتا چلا تو پہلے تمہیں ہی بتاؤں گی ۔۔۔
اب میری دوستوں میں سے کوئی ۔۔۔۔
شکر ہے یار ابھی تک سب کچھ ٹھیک ہی جا رہا ہے۔ ویسے کچھ زیادہ ہی سکون نہیں ہے آج؟؟ بقول رضوان کے کہ اس سکون کے بعد آندھی آنے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔؟ ویسے پتہ چلا تو سب سے پہلے تم لوگوں کو ہی بتاؤں گی۔ اور کس کو بتانا ہے۔
اب میں ہی۔۔۔
ہاں آج اتفاق سے سب ہی آن لائن ہیں۔۔کچھڑی تو کوئی نہین بن رہی۔۔۔لیکن لگتا ہے اب خظرے سے نمٹنے کے لیے بنانی پڑے گی۔۔۔
ویسے کچھ نہ کچھ ضرور ہے۔ فکر نہ کرو پھر مل کر ۔۔ اچھی بھلی کھچڑی بنائیں گے۔ ویسے اگر خطرہ صرف میرے لیے ہی ہوا تو تم لوگ کہاں کھچڑی بنانے میں میری مدد کرو گی۔ مجھے تو کھچڑی بنانے بھی نہیں آتی۔
سارہ
نہیں نہیں۔۔مجھے کھچڑی نہیں بریانی چاہیے۔۔۔