آج تو سعود کی چھٹی ہو گی نا، رنگ جما رکھا ہے یہاں۔
بچپن میں سوکھی روٹی کو گھی میں تل کر بھی خوب کھایا ہے ہم نے۔ ہاں۔ اپنے بچپن کی ایک بات اور یاد آ گئی۔ ہماری پر نانی کے کلچن میں ایک کنستر میں اصلی گھی رہتا تھا۔ ہم لوگوں کا کام تھا کہ آتے جاتے چوری سے اس میں ہاتھ ڈال کر ایک لوندا نکالتے۔ وہیں ایک کنستر میں شکر رہتی تھی، گھی کا لوندا اس میں ڈال کر اس پر شکر چپکائی گئی اور کھا لیا۔
یہی پر نانی ہم بچوں کو ایک ’ڈش‘ بھی بنا کر دیتی تھیں، جس کا نام وہ ’شِلّی شوربہ‘ لیتی تھیں۔ گرم پانی میں گھی اور شکر ڈال دیا جاتا اور روٹی سے کھانے کے لئے یہ شلی شوربہ تیار۔۔