عرفان سعید
محفلین
بہت عمدگی سے اصل مسئلے کی نشاندہی کی ہے۔غیر مسلم قرار دے دیا، بہترین ہو گیا۔
ختمِ نبوت کا حلف نامہ لے لیا، بہترین ہو گیا۔
اقلیت قرار دے دیا۔
اب امرِ واقعہ ہے کہ قادیانی یہ بات نہیں مانتے، وہ کہتے ہیں ہم بھی مسلمان ہیں (بھائی میں سُنی دیوبندی مسلمان، ختمِ نبوت پر یقین رکھتا ہوں، یہ صرف ان کا دعویٰ بتایا ہے)
دوسرا امرِ واقعہ ہے کہ عام عوام کو اس 'فتنے' سے نمٹنے کا طریقہ یہ بتایا گیا ہے کہ ان سے کم از کم درجے میں قطع تعلق کیجیے، زیادہ سے زیادہ درجے میں کیا؟ اس وقت لاہور میں ان کی عبادت گاہ پر ہونے والا حملہ یاد آ رہا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہو جاتا ہے کہ پاکستان کے آئین کے تحت عدم امتیاز وغیرہ نہ برتنے، برابری کے حقوق دینے کی باتیں معاشرتی قطع تعلق کے بعد کیسے پوری ہوں؟
زندیق کہہ لیں، منافق کہہ لیں، کافر کہہ لیں، ڈاکو کہہ لیں، بالآخر ہیں تو انسان، خون بھی سرخ ہے، کیا جینے کا حق بھی چھین لیں گے؟
اب اگر جینے کا حق بھی چھیننا ہے تو آئین میں صرف یہی کیوں لکھا کہ غیر مسلم ہیں، یہی لکھ دیتے کہ انہیں یہاں رہنے، اس ہوا میں سانس لینے، اس مٹی کا رزق کھانے کا حق بھی نہیں ہے۔ یہ نہیں لکھ سکے نا، یہ اوپر والے کا حق تھا، ہم بھی انسان یہ بھی انسان، اور سب کا خالق اللہ رب العالمین۔ اب ہوا یہ کہ یہ قادیانی گمراہ ہو گئے، اب ہم، مسلمان، جو گمراہ نہیں ہیں، کیا کریں گے؟
ایک کام تو کر لیا کہ غیر مسلم قرار دے لیا، یہ مانتے نہیں، ہم کہتے مانو، ورنہ بہت بری ہو گی، پھر بھی نہیں مانتے، تو کیا کریں؟ قطع تعلق کر لیں، لین دین ختم کر دیں، یہ روٹی کے محتاج ہو جائیں، اس روئے زمین سے غائب ہو جائیں، ملک چھوڑ جائیں (جو کہ وہ پھر کرتے ہیں، اور اس پر پاکستان کی بدنامی بھی ہوتی ہے)۔
ایک سوال ہے بس، غیر مسلم قرار دے دیا، یہ نہیں مانتے، کیا کریں۔ جینے کا حق چھین لیں اس پر؟ تو قانون سازی کر لیجیے ناں کہ یہ فلاں گروہ ہے، یہ مسلمان نہیں ہے، یہ خود کو دھوکے سے مسلمان کہتا ہے، اور اس کی سزا یہ ہے کہ یہ اس روئے زمین پر چلنے کا حق نہیں رکھتا۔ لیکن یہ کر نہیں سکتے، اس کے نتیجے میں بس یہی کر سکتے ہیں کہ معاشرتی قطع تعلقی کریں، لیکن معاشرتی قطع تعلقی کرنے کی بھی قانون سازی نہیں کر سکتے، یہ امتیازی سلوک کے تحت آ جاتا ہے، نسل پرستی کے تحت آ جاتا ہے۔
تو پھر کیا کریں بتائیں؟
لا الہ اللہ محمد الرسول اللہ، جدی پشتی مسلمان ہوں، قادیانی کو غیر مسلم سمجھتا ہوں، روزِ قیامت نبی اکرم ﷺ کی شفاعت کا طلبگار ہوں، محمد الرسول اللہ ﷺ کے بعد جو کوئی نبی ہونے کا دعویٰ کرے، ظلی، بروزی، امتی نبی کا دعویٰ کرے، جھوٹا ہے کذاب ہے، بکتا ہے، نفسیاتی مریض ہے۔ لیکن یہ اوپر والے سوال، یہ قادیانی خود کو غیر مسلم نہیں مانتے تو کیا کریں، کیا جینے کا حق بھی چھین لیں گے؟