اقلیتوں کو دیگر تمام حقوق تو حاصل ہیں جیسے مسلمانوں کو ہیں۔ صرف کوئی غیر مسلم صدر، وزیر اعظم یا آرمی چیف نہیں بن سکتا کیونکہ یہ تینوں عہدیدار حکمران ہوتے ہیں۔
اب یہ اقلیت کا حق کیونکر ہو سکتا ہے کہ وہ 98 فیصد اکثریت پر حکومت کرے؟جبکہ انہیں ملک میں زندگی گزارنے کے تمام حقوق حاصل ہیں تو محض اقلیت کا حکمران نہ ہونا ان کی حق تلفی کیسے ہے؟
اقلیت کیوں چاہتی ہے کہ وہ 98 فیصد اکثریت پر حکومت کرے؟
جزاک اللہ۔ اس واضح دلیل اور طویل بحث کے بعد میں مسئلہ کی جڑ تک پہنچ چکا ہوں۔
ایسا لگتا ہے جیسے اکثر پاکستانیوں کو ابھی تک جدید شہریت و قومیت کا کانسپٹ ہی سمجھ میں نہیں آیا۔ بلکہ یہ 72 سال سے ایک آزاد ریپبلک میں رہنے کے باوجود ذہنی طور پر زمانہ قدیم کے نظام شاہی میں جی رہے ہیں۔ جہاں حکمرانی کا مطلب محض رعایا پر حکم چلانے سے زیادہ نہیں ہوتاتھا۔
اگر پاکستان آج بھی قدیم بادشاہت ہوتی تو بلا شبہ ان حالات میں ایسے امتیازی قوانین بنائے جا سکتے تھے۔
لیکن یہ ملک آزاد جمہوریہ ہے۔ جہاں حکمرانی صرف اللہ کی اور عملا عوامی نمائندگان کی ہو سکتی ہے۔
جب تک قادیانی و دیگر اقلیتیں اس ملک کے آزاد شہری ہیں۔ ان کے حقوق و فرائض اکثریت سے مختلف نہیں ہو سکتے۔ کیونکہ ملک وجود میں آنے کے بعد اب ان کی قومیت و شہریت بلا تفریق مذہب صرف پاکستانی ہے۔
یہ کیسے ممکن ہے کہ ملک کی اقلیتیں دفاع وطن کی خاطر اپنی جانوں کا تحفہ پیش کریں۔ ہر میدان و شعبہ زندگی میں محنت کر کے ملک کا نام روشن کریں۔ لیکن ایک حد تک پہنچ کر ان کی پروموشن صرف اس لئے روک دی جائے کہ اس سے آگے وہ حکمران بن کر ملک کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں؟