شمشاد
لائبریرین
فائل کا نام : پارٹ ۱، فائینل ۳
صفحہ ۳۸۶
مختلف پہلوؤں پر تحقیقی مضامین لکھے جو "حسرت کی شاعری" کے نام سے کتابی شکل میں شائع ہو چکے ہیں۔ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ پر ایک مبسوط کتاب "تاریخ دستور حکومت ہند" کے نام سے ترتیب دی۔ "یادوں کی دنیا" کے عنوان سے آپ بیتی لکھی ہے۔ "فرانسیسی ادب کی تاریخ" بھی قلم بند کی اور آخری عمر میں غالب کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ یوسف حسین خاں نے انگلش اردو ڈکشنری کے کام میں مولوی عبد الحق کی بھی بہت مدد کی تھی۔ دارالترجمہ عثمانیہ کے لیے انھوں نے "تاریخ ہند" مرتب کیا جو ایسٹ انڈیا کمپنی کے عہد سے ۱۹۳۹ تک کے زمانے کی ہندوستان کی تاریخ ہے۔ "مبادی عمرانیات" نامی کتاب فرانسیسی زبان سے براہ راست ترجمہ ہے۔ "غالب اور آہنگ غالب" بھی ان کی ایک اہم تصنیف ہے۔ عہد وسطٰی کی تاریخ اور ادب سے متعلق انگریزی میں بھی کئی کتابیں ہیں۔
یوسف خاں کمبل پوش : دیکھیے کمبل پوش، مرزا یوسف۔
یوسف زلیخا : نور الدین عبد الرحمن جامی کی مثنوی ہے جس میں یوسف زلیخا کا قصہ نظم کیا گیا ہے۔ اسی نام سے لطف علی بیگ آذر نے بھی ایک مثنوی لکھی۔ ایک اور شاعر سلیمان حلیم نے بھی ایک مثنوی اسی نام سے لکھی۔اسی نام کی ایک مثنوی فردوسی سے بھی منسوب ہے جس کے بارے میں حافظ محمود شیرانی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ انتساب درست نہیں۔ ایک مثنوی ناظم ہروی نے بھی لکھی ہے۔ اسی نام کی ایک مثنوی دولت رضا بیگ جنگی کی بھی ہے۔ جامی نے اپنی یہ مثنوی نظامی کی مثنوی خسرو شیریں کے جواب میں مکمل کی اور اسے سلطان حسین بالیقرا کے نام معنون کیا ہے۔
صفحہ ۳۸۶
مختلف پہلوؤں پر تحقیقی مضامین لکھے جو "حسرت کی شاعری" کے نام سے کتابی شکل میں شائع ہو چکے ہیں۔ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ پر ایک مبسوط کتاب "تاریخ دستور حکومت ہند" کے نام سے ترتیب دی۔ "یادوں کی دنیا" کے عنوان سے آپ بیتی لکھی ہے۔ "فرانسیسی ادب کی تاریخ" بھی قلم بند کی اور آخری عمر میں غالب کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ یوسف حسین خاں نے انگلش اردو ڈکشنری کے کام میں مولوی عبد الحق کی بھی بہت مدد کی تھی۔ دارالترجمہ عثمانیہ کے لیے انھوں نے "تاریخ ہند" مرتب کیا جو ایسٹ انڈیا کمپنی کے عہد سے ۱۹۳۹ تک کے زمانے کی ہندوستان کی تاریخ ہے۔ "مبادی عمرانیات" نامی کتاب فرانسیسی زبان سے براہ راست ترجمہ ہے۔ "غالب اور آہنگ غالب" بھی ان کی ایک اہم تصنیف ہے۔ عہد وسطٰی کی تاریخ اور ادب سے متعلق انگریزی میں بھی کئی کتابیں ہیں۔
یوسف خاں کمبل پوش : دیکھیے کمبل پوش، مرزا یوسف۔
یوسف زلیخا : نور الدین عبد الرحمن جامی کی مثنوی ہے جس میں یوسف زلیخا کا قصہ نظم کیا گیا ہے۔ اسی نام سے لطف علی بیگ آذر نے بھی ایک مثنوی لکھی۔ ایک اور شاعر سلیمان حلیم نے بھی ایک مثنوی اسی نام سے لکھی۔اسی نام کی ایک مثنوی فردوسی سے بھی منسوب ہے جس کے بارے میں حافظ محمود شیرانی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ انتساب درست نہیں۔ ایک مثنوی ناظم ہروی نے بھی لکھی ہے۔ اسی نام کی ایک مثنوی دولت رضا بیگ جنگی کی بھی ہے۔ جامی نے اپنی یہ مثنوی نظامی کی مثنوی خسرو شیریں کے جواب میں مکمل کی اور اسے سلطان حسین بالیقرا کے نام معنون کیا ہے۔