اردو ایڈیٹر ڈاٹ نیٹ 2012

hackerspk

محفلین
میں نے اس سے تقریبا 5 منٹ میں 1200 صفحات پرنٹ کیے ہیں۔ باقی پرنٹر کی سپیڈ پر بھی منحصر ہے۔
 

hackerspk

محفلین
میں نے اسے دیکھا ہے یہ بالکل ہی علیحدہ چیز ہے اس کو اس مین ڈویلپ کرنے کا ابتدائی ائیڈیا ہی ذہن میں نہیں۔ نبیل بھائی اور دوسرے پروگرامرز اگر کچھ مشورہ دیں تو اسے ایک علیحدہ پراجیکٹ کے طور پر شروع کیا جا سکتا ہے۔ مگر میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ جو چیزیں بن چکیں ہیں ان کی بجائے کچھ نئی چیزوں کو متعارف کروایا جائے۔ جیسا کہ یہ ڈکشنری کا دوہرا آپشن اور آٹو کملیٹ وغیرہ۔
 

hackerspk

محفلین
پرانے کلر باکس کو ختم کر کے نیا کلر بکس متعارف کروایا ہے۔ بظاہر سادہ دکھنے والا یہ کنٹرول ڈاٹ نیٹ میں موجود نہیں اس لیے اسے الف سے شروع کیا تھا۔ الحمدللہ مکمل ہو گیا۔ اس کا استعمال سادہ، آسان اور تیز ہے بنسبت دوسرے کلر باکس کے۔ اور یہ جگہ بھی معمولی گھیرتا ہے۔

color2.png
 

hackerspk

محفلین
جناب اگر ہوسکے اور اچھا لگے تو چاچو ٹایپنگ ہیلپر کو بھی ایڈ آن کے طور پر شامل کر لیں ۔ اسکا ڈاٹ نیٹ ورژن بھی ہے اور اس کا سورس کوڈ یہ ہے۔
اس سے ملتا جلتا ایک سافٹ وئیر میں نے بھی بنایا ہے۔ آپ ان دونوں کا موازنہ کریں اور بتائیں بہتر کونسا ہے۔پھر اس کو دیکھیں گے۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/وکی-ایڈیٹر-ڈاٹ-نیٹ.50687/
 

hackerspk

محفلین
یار اس میں پی ڈی ایف وغیرہ کی سپورٹ دینے سے سافٹ وئیر کا حجم بہت بڑھ جائے گا اس لیے۔ اس کو الگ ہی رکھتے ہیں۔ میرا خیال ہے ٹائپنگ ہیلپ کے لیے وکی ایڈیٹر کو ہی استعمال کریں۔
 

الف عین

لائبریرین
شارق مستقیم نے ان پیج کنورٹر کا سورس کوڈ بھیج دیا ہے، اسے میں نے یہاں اپ لوڈ کیا ہے۔
اس کے علاوہ اگر اس ایڈیٹر کو انڈرائڈ کے لئے پورٹ کیا جا سکے تو میں ونڈوز کو خیرباد کرنے لئے تیار ہوں۔
 

hackerspk

محفلین
شارق مستقیم نے ان پیج کنورٹر کا سورس کوڈ بھیج دیا ہے، اسے میں نے یہاں اپ لوڈ کیا ہے۔
اس کے علاوہ اگر اس ایڈیٹر کو انڈرائڈ کے لئے پورٹ کیا جا سکے تو میں ونڈوز کو خیرباد کرنے لئے تیار ہوں۔
اول شکریہ دوم میں خود انڈرائڈ کے لیے اسے چاہتا ہوں۔ مگر میرے چاہنے سے فرق نہیں پڑ رہا، انڈرائڈ کے لیے جاوا معیاری زبان ہے اور مجھے اسکی صرف الف آتی ہے۔
ان گرمیوں کی چھٹیوں میں جاوا سیکھنے کا ارادہ ہے ان شاءاللہ۔ اگر سیکھ سکا تو۔۔۔ بنیادی آئیڈیا میرے ذہن میں ہے بس پلیٹ فارم کا فرق اور زبان سیکھنے کی ضرورت ہے۔
سورس سی پلس پلس کا ہے اور مجھے وی بی ڈاٹ نیٹ آتی ہے۔ ایک کوڈ میرے پاس موجود تو ہے مگر اس میں کچھ مسائل ہیں وہ سادہ انپیج فائل تو امپورٹ کرتا ہے ٹیبلز وغیرہ کو ڈیٹیکٹ نہیں کر پاتا۔ اس کو بہتر کرنے کی کوشش کروں گا۔
 

طمیم

محفلین
انپیج کنورٹر تو محترم ابرار صاحب نے بھی تیار کیا تھا اور محفل پر موجود ہے ۔ میرے خیال میں بہت اچھا کام کررہا ہے ۔
کیا آپ کا کبھی ای لائبریری سافٹ ویئر بنانے کا ارادہ ہے جو کہ اردو کو مکمل سپورٹ کرتا ہو اور اس کے ساتھ اردو اور دیگر زبانوں کی برقی کتب کو استعمال کیاجاسکے۔
 
انپیج کنورٹر تو محترم ابرار صاحب نے بھی تیار کیا تھا اور محفل پر موجود ہے ۔ میرے خیال میں بہت اچھا کام کررہا ہے ۔
کیا آپ کا کبھی ای لائبریری سافٹ ویئر بنانے کا ارادہ ہے جو کہ اردو کو مکمل سپورٹ کرتا ہو اور اس کے ساتھ اردو اور دیگر زبانوں کی برقی کتب کو استعمال کیاجاسکے۔

ابرار صاحب کا کنورٹر کہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے؟
 

hackerspk

محفلین
کافی حد تک سافٹ وئیر کے ایررز درست کر لیے ہیں۔ اب بتائیے اسے کمرشل کیا جائے یا اوپن سورس؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں تو یہی کہوں گا کہ یہ آپ کی مرضی پر منحصر ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ اس ایڈیٹر کی مارکیٹ میں بطور کمرشل سوفٹویر کے گنجائش ہے تو ضرور اسے قیمتاً پیش کریں۔ لیکن اس صورت میں اس سوفٹویر کو بہتر بنانے اور اس کی اپڈیٹس فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی آپ پر عائد ہوگی۔ اوپن سورس کرنے کی صورت میں آپ اس ذمہ داری سے آزاد ہوں گے۔
 
میرا تو خیال ہے محفل پر پیش کردیں یہاں کئی آنکھیں دیکھیں گی تو مسئلوں (بگس) کا تدارک بھی ہوسکے گا اور بہتر تجاویز بھی ملیں گی۔
 

hackerspk

محفلین
میں تو یہی کہوں گا کہ یہ آپ کی مرضی پر منحصر ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ اس ایڈیٹر کی مارکیٹ میں بطور کمرشل سوفٹویر کے گنجائش ہے تو ضرور اسے قیمتاً پیش کریں۔ لیکن اس صورت میں اس سوفٹویر کو بہتر بنانے اور اس کی اپڈیٹس فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی آپ پر عائد ہوگی۔ اوپن سورس کرنے کی صورت میں آپ اس ذمہ داری سے آزاد ہوں گے۔
مارکیٹ میں جگہ ایک دم سے نہیں بنتی میرا تجربہ رہا ہے سال دو سال کے اندر ڈویلپر کے اخراجات پورے ہو جاتے ہیں۔ اور اپڈیٹس کا اتنا مسئلہ نہیں اگر سافٹ وئیر کی مانگ ہو تو بندہ خود بھی بنا سکتا ہے اور بنوا بھی سکتا ہے۔ اوپن سورس کرنے سے ذمہ داری ختم نہیں ہوتی شروع ہوتی ہے۔ جیسے اوپن آفس کو دیکھ لیں، بیس سال میں وہ لوگ آج کے اوپن آفس تک پہنچے ہیں۔ اس پر تین ماہ میرے اکیلے کے صرف ہوئے ہیں۔ اور چونکہ درد کا احساس اسے ہوتا ہے جسے زخم آیا ہو اس لیے میں اگر اسے اوپن سورس کروں گا تو اس کے علیحدہ چند صفحات بنا کر اس کی ہر اس لائن کی وضاحت کروں گا جس کی وضاحت کی ضرورت کسی ڈویلپر کو درپیش ہو۔ تاکہ اوپن آفس تک نہ سہی کسی حد تک تو یہ اردو لکھنے پڑھنے والوں کی مشکلات کا مداوا کر سکے۔ اوپن سورس کرنے پر اس کی پروگرامنگ زبان کو سادہ ترین کرنا ہو گا۔ تاکہ ابتدائی پروگرامرز بھی اس میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ اس کی ڈکشنریز کو بھی ڈیٹا بیس سے ختم کر کے عام ٹیکسٹ فائل میں کنورٹ کرنا ہو گا۔ اور ان کو ریڈ کرنے اور اپڈیٹ کرنے کا طریقہ کار بھی نیا وضع کرنا ہو گا۔ کوڈ کو صفائی سے لکھنا ہو گا۔ تاکہ پڑھنے والے کو دقت نہ ہو۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اوپن سورس کی ذمہ داری اتنی ہی ہوتی ہے جتنا آپ اسے اپنے لیے ضروری خیال کرتے ہیں۔ اوپن آفس یا اس جیسے دوسرے بڑے سکیل کے اوپن سورس پراجیکٹس کا چھوٹے پراجیکٹس سے مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان بڑے پراجیکٹس کے پیچھے کئی بڑی کمپنیوں کے کنسورشیم ہوتے ہیں اور یہ سوفٹویر ڈیویلپمنٹ کے اعلی معیارات کا خیال رکھتے ہیں۔ اور کمرشل پراڈکٹ تو مارکیٹ niche کی موجودگی میں ہی چل سکتی ہے، خواہ یہ پہلے سے موجود ہو یا کسی انوکھی ایجاد کے باعث وجود میں آئے۔
 
Top