صابرہ امین
لائبریرین
مائی کا لعل بھرتی کا لفظ لگ رہا ہے ۔ مبتدی وزن ڈالنے کے لیے عموما ایسا کرتے ہیں۔ نکال دیجیے۔ (اصلاحِ سخن کی ایک نو آموز استانی جی کا ڈرتے ڈرتے مشورہ)کون مائی کا لعل ہے جو فرہنگ آصفیہ کو غلط کہتا ہے؟
مائی کا لعل بھرتی کا لفظ لگ رہا ہے ۔ مبتدی وزن ڈالنے کے لیے عموما ایسا کرتے ہیں۔ نکال دیجیے۔ (اصلاحِ سخن کی ایک نو آموز استانی جی کا ڈرتے ڈرتے مشورہ)کون مائی کا لعل ہے جو فرہنگ آصفیہ کو غلط کہتا ہے؟
اصلاح سخن کے کچھ مرحلہ وار تیر بہدف ٹوٹکے جو بلاشبہ لاکھوں بار دہرائے اور آزمائے جا چکے ہیں:مائی کا لعل بھرتی کا لفظ لگ رہا ہے ۔ مبتدی وزن ڈالنے کے لیے عموما ایسا کرتے ہیں۔ نکال دیجیے۔ (اصلاحِ سخن کی ایک نو آموز استانی جی کا ڈرتے ڈرتے مشورہ)
شکرگزار ہوں محترم مقبول صاحبجی بھائی
اس عزت افزائی کا شکریہ
غزل
یکایک دل کو دھڑکانے سے پہلے
ذرا ٹھہرو ! قریب آنے سے پہلے
تھی جس کی چاہ مجھ کو زندگی بھر
اُسی کو کھو دیا پانے سے پہلے
نظر رکھنا ذرا چادر پہ یارو !
تم اپنے پاؤں پھیلانے سے پہلے
یہی بس آخری خواہش ہے میری
ہو اس کی دید مر جانے سے پہلے
بلاتے تھے تجھے کس نام سے سب ؟
'زمیں کا چاند' کہلانے سے پہلے
نہیں تھی دلکشی موسم میں کوئی
تِرے آنچل کے لہرانے سے پہلے
تِرا کیا حال تھا سچ سچ بتا اب
مِرے جانے کے بعد آنے سے پہلے
بہت رویا تھا وہ مجھ سے لپٹ کر
تعلق توڑ کر جانے سے پہلے
ہزاروں بار اشرف سوچ لینا
کسی سے عشق فرمانے سے پہلے
ممنون و مشکور ہوں محترم ظہیراحمدظہیر صاحبجی بھائی
اس عزت افزائی کا شکریہ
غزل
یکایک دل کو دھڑکانے سے پہلے
ذرا ٹھہرو ! قریب آنے سے پہلے
تھی جس کی چاہ مجھ کو زندگی بھر
اُسی کو کھو دیا پانے سے پہلے
نظر رکھنا ذرا چادر پہ یارو !
تم اپنے پاؤں پھیلانے سے پہلے
یہی بس آخری خواہش ہے میری
ہو اس کی دید مر جانے سے پہلے
بلاتے تھے تجھے کس نام سے سب ؟
'زمیں کا چاند' کہلانے سے پہلے
نہیں تھی دلکشی موسم میں کوئی
تِرے آنچل کے لہرانے سے پہلے
تِرا کیا حال تھا سچ سچ بتا اب
مِرے جانے کے بعد آنے سے پہلے
بہت رویا تھا وہ مجھ سے لپٹ کر
تعلق توڑ کر جانے سے پہلے
ہزاروں بار اشرف سوچ لینا
کسی سے عشق فرمانے سے پہلے
اوہ، شکر !!اصلاح سخن کے کچھ مرحلہ وار تیر بہدف ٹوٹکے جو بلاشبہ لاکھوں بار دہرائے اور آزمائے جا چکے ہیں:
ابتدائی: یہ شعر یا الفاظ بھرتی کے ہیں۔
ثانوی: اس میں روانی کم ہے۔
تجربہ کار: الف گرتا ہے، یے گرا دی، اسقاطِ حروف علت درست نہیں ہے۔
سینئر: عیبِ تنافر ہے، تعقیدِ لفظی ہے۔
وعلی ہذا القیاس!
پھر آپ نے ہمارے بھیا کو تنگ کیا اب ہمارا انکا گھر قریب یہ اپنی بہنا کے پاس آجائیں گےآپ عام شہری ہیں یا سیاست دان؟؟؟
توبہ کریں توبہ یہ ہمارے بھیا پر الزام ہےستارے نے پھر نشہ کرلیا!!!
یہ کوئی کمیونسٹ مائی نہ تھیلال یا لعل؟؟؟
پہلے ہمیں یہ سمجھائیے پھر مجرم کو لاتے ہیں آپ کے سامنے
لال یا لعل؟؟؟
پہلے ہمیں یہ سمجھائیے پھر مجرم کو لاتے ہیں آپ کے سامنے
چلو میں ایک جواب دے دیتا ہوں ۔یہ کوئی کمیونسٹ مائی نہ تھی
واقعی جواب درست ہےچلو میں ایک جواب دے دیتا ہوں ۔
غریب مائی ہو تو لال امیر مائی ہو تو لعل
آپ پریشان نہ ہوں۔ میں نے شاعری بعد میں شروع کی، اصلاح کرنی پہلے شروع کی تھی۔اوہ، شکر !!
کیا ہی کمال کی درجہ بندی کی ہے آپ نے ۔ ۔
ہمیں بھی ان کی اہمیت کا اندازہ حال ہی میں ہوا کہ اصلاحِ سخن پر ایسا وقت آن پڑا ہے کہ لوگ ہم سے اصلاح کی درخواست کر رہے ہیں۔ اور المیہ یہ ہے کہ ہم کر بھی رہے ہیں۔ (یعنی ڈرتے ڈرتے )
آپ کو تو مُصلح ِاعظم کا لقب ملنا چاہیئے ۔آپ پریشان نہ ہوں۔ میں نے شاعری بعد میں شروع کی، اصلاح کرنی پہلے شروع کی تھی۔
کتنے غریبوں کو کاٹ کر یہ یقین ہوا؟غریبوں کے خون لال ہی ہوتے ہیں
کتنے غریبوں کو کاٹ کر یہ یقین ہوا؟
میرا آپکا تو خون سفید ہوا پھر
زیک بھائی آپ بھی نا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ محاقرے والا خون سفید ہونے کا اُلٹ ہے۔ امیر لوگ رنگ بدل جاتے ہیں مگر غریبوں میں خلوص اور رشتوں کا بھرم رہتا ہے۔
کتنے غریبوں کو کاٹ کر یہ یقین ہوا؟
ہم سرخ خون والے غریب ہیں زیک بھائی۔۔۔میرا آپکا تو خون سفید ہوا پھر
غور کریں۔ یورپ اور امریکا کے غریب لوگ بھی دنیا کے اکثر ممالک کے اکثر لوگوں سے کافی امیر ہیں۔ اس لحاظ سے سیدھا سیدھا سفید خون۔ آپ کے فارمولے کے مطابق۔ہم سرخ خون والے غریب ہیں زیک بھائی۔۔۔
ہم نے بھی تو محاورے والا ہی خون سفید ہونا بولا تھا نا بھائی۔۔۔غور کریں۔ یورپ اور امریکا کے غریب لوگ بھی دنیا کے اکثر ممالک کے اکثر لوگوں سے کافی امیر ہے۔ اس لحاظ سے سیدھا سیدھا سفید خون۔ آپ کے فارمولے کے مطابق۔
میرے خیال میں تو سرخ و سفید خون کا غربت و امارت سے کوئی تعلق نہیں
دولت آئی خون سفید ہوا۔ دولت گئی خون سرخ ہوا۔ کیا خوب پلان ہےدولت تو آنی جانی چیز ہے بھائی