گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ایک بار پھر سے صابرہ امین آپا
ممکن ہی نہیں ہے کہ نہ اس در پہ نظر ہو
محبوب کے کوچے سے اگر اپنا گزر ہو
سر چڑھ کے ہی بولے گا میرے عشق
نظروں کا میری جو پیوست جگر ہو
خیرات تیرے عشق کی پوری نہیں پڑتی
اتنا دے مجھے دان میری زیست بسر ہو
کر دو گے فنا آتشِ جذبات میں اک روز
تم دل کے شبستاں میں وہ خوابیدہ شرر ہو
مل کر جو کبھی بیٹھیں جڑیں کھو دیں وہ سب کی
تُف ایسی ملاقات پہ جو باعثِ شر ہو
ہر گام پہ ہیں ساتھ میری ماں کی دعائیں
افلاک کی گردش میں جو درپیش سفر ہو
کیونکر نہ کریں گریہ الہٰی تیرے بندے
جب زیست مصائب کے شکنجے میں بسر ہو
سمجھو گے بھلا کیسے مشیت کو خدا کی
وہ خالق آفاق ہے تم ایک بشر ہو
کیوں ریشم وکمخواب و جواہر کی ہوخواہش
آسان سفر ہو گا جو کم زادِ سفر ہو
ممکن ہی نہیں ہے کہ نہ اس در پہ نظر ہو
محبوب کے کوچے سے اگر اپنا گزر ہو
بہت اعلیٰ ۔۔۔ بہت زبردست صابرہ آپا
ممکن ہی نہیں ہے کہ نہ اس در پہ نظر ہو
محبوب کے کوچے سے اگر اپنا گزر ہو
سر چڑھ کے ہی بولے گا میرے عشق
نظروں کا میری جو پیوست جگر ہو
خیرات تیرے عشق کی پوری نہیں پڑتی
اتنا دے مجھے دان میری زیست بسر ہو
کر دو گے فنا آتشِ جذبات میں اک روز
تم دل کے شبستاں میں وہ خوابیدہ شرر ہو
مل کر جو کبھی بیٹھیں جڑیں کھو دیں وہ سب کی
تُف ایسی ملاقات پہ جو باعثِ شر ہو
ہر گام پہ ہیں ساتھ میری ماں کی دعائیں
افلاک کی گردش میں جو درپیش سفر ہو
کیونکر نہ کریں گریہ الہٰی تیرے بندے
جب زیست مصائب کے شکنجے میں بسر ہو
سمجھو گے بھلا کیسے مشیت کو خدا کی
وہ خالق آفاق ہے تم ایک بشر ہو
کیوں ریشم وکمخواب و جواہر کی ہوخواہش
آسان سفر ہو گا جو کم زادِ سفر ہو
ممکن ہی نہیں ہے کہ نہ اس در پہ نظر ہو
محبوب کے کوچے سے اگر اپنا گزر ہو
بہت اعلیٰ ۔۔۔ بہت زبردست صابرہ آپا
آخری تدوین: