اردو محفل سالانہ عالمی مشاعرہ ۲۰۲۱ء

سید عاطف علی

لائبریرین

سیما علی

لائبریرین

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
لو بھئی اس لڑی کو تو اب تفصیل سے دیکھا ۔ یہاں بھی وہیں کی طرح سماں باندھ رکھا تھا ۔ ماشاءاللہ
براوو پیاری بٹیا ۔۔۔ شاباش جیتی رہیئے ۔
اور سب محفلین شاد آباد رہیں ۔@گُلِ یاسمیں بٹیا سیما علی آپا ۔ علی وقار زیک اور محمد تابش صدیقی ۔ صابرہ امین ۔ زوجہ اظہر
گُلِ یاسمیں بہنا سچ سچ بتاو بازو کا مسئلہ ہے یا ایویں ای چھوڑ رکھی ہے
 

سیما علی

لائبریرین
لو بھئی اس لڑی کو تو اب تفصیل سے دیکھا ۔ یہاں بھی وہیں کی طرح سماں باندھ رکھا تھا ۔ ماشاءاللہ
:in-love:
ہم آپکے ساتھ ساتھ بھیا ہمارے بھیا مشاعرے میں ہوں اور کیسے سنے بغیر رہ سکتے تھے۔۔جیتے رہیے ڈھیروں دعائیں اور یاسمین بٹیا کے لئے بہت سارا پیار ماشاء اللّہ ماشاء اللّہ اپنی برق رفتار ی سے ساتھ ساتھ کام کرتی رہیں :in-love:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
خلیل بھائی ایک بار پھر۔۔۔
قرۃ العین طاہرہ کی ایک غزل کا اردو ترجمہ پیش کرتے ہوئے (ترنم کے ساتھ)

گر مجھے حاضری ملے چہرہ بہ چہرہ رو برو
غم تیرا میں بیاں کروں نکتہ بہ نکتہ ہو بہو

دل میں تیری تڑپ لئے مثلِ صبا میں یوں پھروں
خانہ بہ خانہ در بہ در کوچہ بہ کوچہ کُو بہ کُو

تیرے فراق میں میری آنکھوں سے ہے رواں دواں
گجلا بہ گجلا ،یم بہ یم ،چشمہ بہ چشمہ، جُو بہ جُو

عارض و لب کے دائرے تیرے یہ عنبریں خطوط
غنچہ بہ غنچہ ، گل بہ گل، لالہ بہ لالہ بُو بہ بُو

گھائل کیا مجھے تیرے ابرو نے چشم و خال نے
طبع بہ طبع، دل بہ دل ، مہر بہ مہر خُو بہ خُو

دل نے میرے تجھے بنا زیست کے دائروں میں یوں
رشتہ بہ رشتہ نخ بہ نخ تار بہ تار ، ہُو بہ ہُو

آخری شعر عرض ہے

دل میں میرے میرے صنم کچھ بھی نہیں تیرے سوا
صفحہ بہ صفحہ، لا بہ لا، پردہ بہ پردہ ، تُو بہ تُو

واہ خلیل بھائی بہت زبردست
 
خلیل بھائی ایک بار پھر۔۔۔
قرۃ العین طاہرہ کی ایک غزل کا اردو ترجمہ پیش کرتے ہوئے (ترنم کے ساتھ)

گر مجھے حاضری ملے چہرہ بہ چہرہ رو برو
غم تیرا میں بیاں کروں نکتہ بہ نکتہ ہو بہو

دل میں تیری تڑپ لئے مثلِ صبا میں یوں پھروں
خانہ بہ خانہ در بہ در کوچہ بہ کوچہ کُو بہ کُو

تیرے فراق میں میری آنکھوں سے ہے رواں دواں
گجلا بہ گجلا ،یم بہ یم ،چشمہ بہ چشمہ، جُو بہ جُو

عارض و لب کے دائرے تیرے یہ عنبریں خطوط
غنچہ بہ غنچہ ، گل بہ گل، لالہ بہ لالہ بُو بہ بُو

گھائل کیا مجھے تیرے ابرو نے چشم و خال نے
طبع بہ طبع، دل بہ دل ، مہر بہ مہر خُو بہ خُو

دل نے میرے تجھے بنا زیست کے دائروں میں یوں
رشتہ بہ رشتہ نخ بہ نخ تار بہ تار ، ہُو بہ ہُو

آخری شعر عرض ہے

دل میں میرے میرے صنم کچھ بھی نہیں تیرے سوا
صفحہ بہ صفحہ، لا بہ لا، پردہ بہ پردہ ، تُو بہ تُو

واہ خلیل بھائی بہت زبردست
آداب!
 

سیما علی

لائبریرین
تدبیرِ احتیاط کا عالم نہ پوچھئیے
ہر ایک ناؤ ٹہرے ہوئے پانیوں میں ہے
ساحل پہ جا پہنچنے کی خواہش بجا ،مگر
لُطفِ سفر تو اصل میں طغیانیوں میں ہے
کیا کہنے کیا کہنے جناب بہت ڈھیر ساری دعائیں ۔۔۔۔۔۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
استادِ محترم اپنے قیمتی الفاظ سے مشاعرے کی رونق بڑھاتے ہوئے۔۔۔
ہلکا سا شکوہ بھی کہ زیادہ لوگ شامل نہیں ہوئے۔

کہ تجھ بن بھی گزرتے ہیں میرے دن بہت اچھے
دینی مجھے جھوٹی یہ گواہی نہیں آتی

خوشبو تیری یہ لاتی ہے چلی جاتی ہے یکلخت
ہاتھوں میں میرے یہ بادِ صبا ہی نہیں آتی

کرتا ہے جو وہ جورو ستم کرتا رہے گا
دینی مجھے ظالم کو سزا ہی نہیں آتی

تعمیل سدا کرتے رہے حکم کسے دیں
ہم فقر میں اچھے ہیں کہ شاہی نہیں آتی

در ذہن کے وا ہیں پر نہیں آتی نئی سوچ
کھڑکی ہے کھلی پر تازہ ہوا ہی نہیں آتی

تعریف بھی کرتے ہیں تو ملتے ہی نہیں الفاظ
حق میں جو تیرے ہو وہ دعا ہی نہیں آتی

بہت ہی عمدہ استادِ محترم
رات کے بارہ بج کر دس منٹ ہو چکے ۔۔۔ مسلسل ساتھ دیتے رہے استاد محترم۔

سلامت رہئیے ہمیشہ۔ آمین
 
استاد محترم کی اجازت سے عرفان علوی بھائی ایک غزل کے اشعار پیش کر رہے ہیں

دکھوں کے وقت نے کیا کیا نہ انکشاف کیا
کہ جو عزیز تھا اس ہی نے انحراف کیا

خاموش آہ و فغاں کے نہیں ہیں ہم قائل
جو نالہ ہم نے کیا ہے فلک شگاف کیا

بات پرانی مگر نیا انداز بیان۔۔۔ توجہ کیجئیے


ہمارا قتل کیا اور کہا اس نے
وہ تو نے آہ جو کی تھی اسے معاف کیا

کہ تم احتیاط تو کرتے ذرا مکرنے میں
چھری کو تم نے چھپایا نہ کف کو صاف کیا

یہ کیا غضب ہے کہ بیٹھا ہے تختِ منصف پر
وہ جس نے جرم کا اپنے خود اعتراف کیا

خاص توجہ کا متمنی

انھیں تھی کیسی عقیدت بھلا کسے معلوم
غموں نے دل کامسلسل مگرطواف کیا

یہ کیا کہ تم نے زباں ہی میری قلم کر دی
تمہاری بات سے میں نے جو اختلاف کیا

مقطع پیش خدمت

ہم ہی کو شوق تھا سچ بولنے کا اے عابؔد
کہ ہم نے سارے زمانے کو خود خلاف کیا

کیا کہنے۔۔۔ زبردست بھائی۔
گل یاسمین صاحبہ ، سلام عرض ہے !
آپ کا بہت بہت شکریہ جو آپ نے میرے ناچیز كلام کو مکتوبی شکل دے دی . اللہ آپ کو خوش رکھے ( آمین . ) اگر زحمت نہ ہو تو دو ایک مقامات پر تصحیح کر دیجئے .

خاموش -> خموش
اور کہا -> اور پِھر کہا
كہ تم احتیاط -> تم احتیاط
ہَم ہی -> ہمیں
 
Top