اردو محفل سالانہ مشاعرہ 2014 - تبصرہ جات کی لڑی

نیرنگ خیال

لائبریرین
محمداحمد بھائی، نین بھیا کی تسبیح پہ روشنی ڈالیے ;)
احمد بھائی کو ہمارا مینوئل سمجھ رکھا ہے کیا۔۔۔ :p

تسبیح پھیرنے والی آخری مشہور شخصیت بے نظیر صاحبہ تھیں۔ اب یہ حضرت نظر آئے ہیں۔ کچھ عقدہ کھلتا نہیں ہے ہم پر۔ :)
چلیں کوئی تو آیا۔۔۔ وگرنہ تو صرف ڈنڈا پھیرنے والے آ رہے تھے۔۔۔ :p
 
آخری تدوین:

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بہت شکریہ ۔۔ پسند کرنے کا ،ابھی تو رنگ پریشان کر رہے ہیں:)
پریشانی کیسی!
ابھی تو آغاز ہے، بہت مراحل آئیں گے۔۔۔
ویسے بھی ان رنگوں سے پریشان نہ ہوں کہ انہیں رنگوں نے آپ کے امتزاج میں ڈھل کر آپ کی شاعری کو منفرد پہچان، رنگ اور آواز دینی ہے۔
:) :) :)
 

نور وجدان

لائبریرین
پریشانی کیسی!
ابھی تو آغاز ہے، بہت مراحل آئیں گے۔۔۔
ویسے بھی ان رنگوں سے پریشان نہ ہوں کہ انہیں رنگوں نے آپ کے امتزاج میں ڈھل کر آپ کی شاعری کو منفرد پہچان، رنگ اور آواز دینی ہے۔
:) :) :)
پہچان تو ہوگئی ہوں بس اس کا اختتام باقی ہے :) :) :) یہ سرخ توالارم ہوتا ہے ، سبز دوستی کا اور یہ لائیٹ اورنج گرین اور سرخ کے درمیان:) اور جن کی پوری غزل ہی سرخ ہے وہ :) ۔۔۔ پریشان نہیں ہو ۔۔۔ اگلے مرحلے کا سوچ رہی تھی میرے رنگ ، میرا کینوس :) اچھا ہے ، لگتا پورٹریٹ میں کچھ رنگ میں نے زیادہ کر دہا ہے ،،،چلیں دیکھیں کیا کہا جاتا ہے آخر میں :p:act-up::act-up::act-up::act-up:
 

کاشف سعید

محفلین
محمد احمد صاحب۔ آپ کے یہ اشعار مجھے بہت پسند آئے۔

سُلگ رہا ہوں کئی دن سے اپنے کمرے میں
دریچہ کھولوں تو دنیا دھواں دھواں ہو جائے

بدل کے نام سُنا رکھی ہے اُسے ہر بات
یہ ایک بات بتا دوں تو رازداں ہو جائے

اللہ کرے زورِقلم اور زیادہ!
 

کاشف سعید

محفلین
خرم شہزاد صاحب،

میں تیری قید میں رہنے کا خود ہی قائل ہوں
وگرنہ بھاگ نکلنے کے سارے رستے ہیں

بہت خوب۔
 

کاشف سعید

محفلین
محترمہ نور سعدیہ کا یہ شعر بہت پسند آیا:

میں مشت خاک جس کو کہکشاں صدائیں دیتی ہیں
زمیں کے باب سے نکل سکوں تو کوئی کام ہو۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
نور سعدیہ شیخ صاحبہ

پہچان تو ہوگئی ہوں بس اس کا اختتام باقی ہے :) :) :)
صرف اختتام نہیں، خوشگوار اختتام، ہرا بھرا :)
سرخ توالارم ہوتا ہے ، سبز دوستی کا اور یہ لائیٹ اورنج گرین اور سرخ کے درمیان:)
رنگ سبز ہی رہیں تو بہتر ہے۔ علی زریون کا شعر ہے
سبز کرتا ہے وہ سماعتوں کو
اور ہری آیتیں سناتا ہے

اور جن کی پوری غزل ہی سرخ ہے وہ :) ۔۔۔
ان کے لئے الارمنگ سچویشن ہے۔۔۔ وہ زینہ بہ زینہ نئی منازل کی طرف پیش قدمی جا رکھیں اور سرخ رخساریِ دنیا کو فنا کر دیں۔
پریشان نہیں ہو ۔۔۔ اگلے مرحلے کا سوچ رہی تھی میرے رنگ ، میرا کینوس :) اچھا ہے ،
میرے رنگ، میرا کینوس
ہمارا کینوس ہی دراصل ہمارا اصل اثاثہ ہے۔ بہت اچھا لگا
لگتا پورٹریٹ میں کچھ رنگ میں نے زیادہ کر دہا ہے ،،،چلیں دیکھیں کیا کہا جاتا ہے آخر میں :p:act-up::act-up::act-up::act-up:
محض پہنا نہیں انہیں میں نے
میں نے رنگوں سے بات بھی کی ہے

مجھے پھر علی زریون یاد آ گئے
اہلِ جنون الفراق! اہلِ شعور الوداع!
شبد تمام ہو چکا ،یعنی تمام ختم شد۔۔!


جسم غلام تھا علی،عشق امام ہے علی۔۔!
کارِ امام دائم است، کارِ غلام ختم شد۔!!

ایسے ہی رنگوں سے بھرپور رہیے کہ یہی کُل اثاثۂ زندگی ہے۔
:) :) :)
 

نور وجدان

لائبریرین
نور سعدیہ شیخ صاحبہ


صرف اختتام نہیں، خوشگوار اختتام، ہرا بھرا :)

رنگ سبز ہی رہیں تو بہتر ہے۔ علی زریون کا شعر ہے
سبز کرتا ہے وہ سماعتوں کو
اور ہری آیتیں سناتا ہے


ان کے لئے الارمنگ سچویشن ہے۔۔۔ وہ زینہ بہ زینہ نئی منازل کی طرف پیش قدمی جا رکھیں اور سرخ رخساریِ دنیا کو فنا کر دیں۔

میرے رنگ، میرا کینوس
ہمارا کینوس ہی دراصل ہمارا اصل اثاثہ ہے۔ بہت اچھا لگا

محض پہنا نہیں انہیں میں نے
میں نے رنگوں سے بات بھی کی ہے

مجھے پھر علی زریون یاد آ گئے
اہلِ جنون الفراق! اہلِ شعور الوداع!
شبد تمام ہو چکا ،یعنی تمام ختم شد۔۔!


جسم غلام تھا علی،عشق امام ہے علی۔۔!
کارِ امام دائم است، کارِ غلام ختم شد۔!!

ایسے ہی رنگوں سے بھرپور رہیے کہ یہی کُل اثاثۂ زندگی ہے۔
:) :) :)
واہ ۔۔ یہ دوسرے جون ایلہا ہیں ۔۔ میں نے دیکھا ہوا ہے ان کو ۔۔ شعر زبردست ہیں ۔۔ آپ کی بات دل کوبھائی ہے:)
 
تیرے کرم کی ہیں سوغاتیں
میری غزلیں میری باتیں

آو چپ کا روزہ توڑیں
خاموشی سے کر کے باتیں

اک اک پل کو گرہ لگا کر
کاٹی ہیں برہا کی راتیں

اُس کے آگے سب اک جیسے
کسکا جاہ اور کیسی ذاتیں

عشق نے ہیر کو رانجھا کر کے
منوا لیں سب اپنی باتیں

جھولی پھیلا کر مانگی ہیں
تیری جیتیں اپنی ماتیں

سانسوں کے جھولے میں جھولیں
ہونے نہ ہونے کی باتیں
بہت عمدہ غزل پیش کی ہے۔
بہت سی داد قبول فرمائیے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ۔۔ تمام کے تمام اشعار ہی بہت خوبصورت اور اعلیٰ ہیں۔ بہت سی داد قبول فرمائیے۔

ایک شاعر بھی مجھ میں بستا تھا
جب بھی ڈھونڈا نہیں ملا مجھ میں

اس شعر کو یوں بھی کیا جا سکتا ہے کہ
ایک شاعر کہ مجھ میں بستا تھا
جب بھی ڈھونڈا جابجا ملا مجھ میں

اس سے شعر بحر سے دشت میں آنے کا شدید امکان ہے۔ لیکن ایویں ہی۔

ایک بار پھر داد۔۔۔
 

ملائکہ

محفلین
خرم شہزاد خرم آپکے دو شعر مجھے بہت بہت پسند آئے۔۔۔۔۔

میں تیری قید میں رہنے کا خود ہی قائل ہوں
وگرنہ بھاگ نکلنے کے سارے رستے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سرد لہجے یہاں ہیں لوگوں کے
تم دسمبر کی بات کرتے ہو

بہت خوبصورت۔۔۔۔
 
Top