بہت سے لوگ سماجی رابطے کی سائٹس پر عام لوگوں سے الگ موقف اس لئے اپناتے ہیں کہ انھیں علیحدہ سے توجہ حاصل ہو سکے - یہ ایک نفسیاتی عارضہ ہے - بعض لوگ اسی عارضے کے تحت کبھی کسی تسلیم شدہ حقیقت کا انکار کرنے لگتے ہیں کیونکہ ایسی صورت میں بھی انھیں فوراََ توجہ مل جاتی ہے لوگ اختلاف ہی سہی مگر انکی بات پر بات ضرور کرتے ہیں - بعض لوگ اسی سستی شہرت کے حصول کیلئے بعض اوقات محترم اور ہردل عزیز شخصیات میں مین میخ نکالنے لگتے ہیں - اسی سستی شہرت کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ بلا وجہ نامور لوگوں سے بغض پال لیا جائے - ایسے میں کسی اور کی شہرت سے منسلک ہو کر اپنی شہرت کا سامان پیدا کیا جاتا ہے .
خیر یہ نفسیات کی ایک طویل بحث ہے پھر کبھی اس پر تفصیلاً بات کریں گے
جن حضرات نے یہ پوچھا کہ آخر اس نفسیاتی پیماری سے بچاؤ کے اصول کیا ہیں ان سے عرض ہے کہ یہ مرض اس قدر مہلک ہے کہ اگر درست تشخیص نہ ہو یا بر وقت علاج نہ ہو سکے تو مریض اپنے ساتھ ساتھ اوروں کے لئے بھی مہلک ثابت ہو سکتا ہے - اگر ایسے مریض کی باتوں پر توجہ نہ کی جائے تو ایسے میں انکی باتوں میں مزید شدت آتے ہوے دیکھی گئی ہے - اور اگر ضرورت سے زیادہ توجہ مل جائے تو عموماََ کم ظرفی کی وجہ اوچھی باتیں شروع کر دیتے ہیں - تو یہ دونوں ہی صورتیں مرض کی شدت اور مریض کی مشکل میں اضافے کا باعث ہو جاتی ہیں -
اس کا ایک حل ہے جس میں کامیابی کے امکانات سب سے زیادہ نوٹ کیے گئے ہیں - وہ میں آپ حضرات سے شئیر کرتا ہوں -
ماہرین کہتے ہیں اس بیماری میں مبتلا افراد سے نفرت نہ کی جائے کیونکہ بہرحال یہ آپ کی ہمدردی کے مستحق ہیں - اول اول تو کوشش کی جائے کے انکی بات کو سنجیدگی سے نہ لیا جائے بلکہ انہیں نفسیاتی مریض سمجھ کر ان سے محبت بھرا سلوک کیا جائے - دوم یہ کہ کوشش کی جائے کہ انکی باتوں سے بات نکال کر اسے ہنسی مزاق کی طرف موڑ دیا جائے - اس سے مریض کو یہ تسکین ہو گی کہ وہ اپنی کیفیت سے خود نہیں الجھے گا بلکہ اپنے آپ کو نارمل انسانوں کے قریب محسوس کرے گا -
جس قدر ایسا مریض اپنے آپ کو نارمل انسانوں کے قریب محسوس کرے گا اتنا ہی افاقہ ہونے کی امید ہے - خود مریض کے کرنے کے کاموں میں ماہرین عموماََ انھیں کتابوں سے رشتہ جوڑنے کو کہتے ہیں - اچھے لوگوں کی محفل میں آنا جانا بھی اس مرض میں غذاِ مقوی کی حثیت رکھتا ہے - علاوہ اس کے اگر مریض کسی طرح اپنے آپ کو اس بات پر راضی کر سکے کہ جو کچھ وہ کہے گا یا کہیں تحریر کرے گا اسکے مطلق پہلے اچھی طرح تحقیق اور معلومات حاصل کر لے گا تو یہ عمل تو یوں سمجھیں کے اکسیر ہے
اگر اس کے بعد بھی آپ دوست اور باتیں کرنا چاہتے ہوں اس موضوع پر تو یہ خادم حاضر ہے -