سر جی اگر کہیںتو چھیدا مخبر حاضر ہے لگاؤں ان کا کھوج کہیں یہ دونوں اکھٹی گھومنے شومنے کا پروگرام بنا کے تو نہیں نکل گئیںکوئی ہے اس تھانے مین
مجھے رپورٹ لکھوانی ہے
دو ممبرز لاپتہ ہیں کافی ٹائم سے
ایک damsel
ایک سارہ خان
او سر جی کیا کرتے ہیں بڑی موٹی اسامی ہے اور آپ روپورٹ ہی درج نہیں کررہے ذرا ان کی روپورٹ درج کرکے ان سے پیٹرول کا خرچہ تو لیں نا پھر ان کو کہہ دیں بس ہم ابھی جارہے ہیں ان کو ڈھونڈنے اور پھر چلتے ہیں آپ کے آبائی گاؤں کافی دن ہوگئے ادھر چکر ہی نہیں لگاخاتون یہاں خواتین کی رپورٹ درج نہیں ہوتی، کیا ہے کہ ابھی اس تھانے میں زنانہ عملہ ہی نہیں ہے۔
واہ بھئی کاکا وجی آج کوئی کام کی بات کی ہے۔ کہاں ہیں وہ بندے جن کو اٹھا کر لائے ہو دیکھو ان کی اچھی طرح خاطرمدارت کرو ان کو ڈرائنگ روم کی سیر کرواو پھر میرے پاس لے آنا۔ اور سنو وہ افسر کوئی اور ہو گا میں ایسا بیوقوف افسر نہیں ہوں۔[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]جناب آپ کا کام ہوگیا ہے اور جس بندے کو اٹھانا تھا اٹھا لیا ہے
ویسے یہ فیصل صاحب کی بات پڑھ کر مجھے ایک کالم یاد آگیا اور سر چاندبابو جی آپ کے لیے تو خاص ہے نئے نئے جو آئیں ہیں آپ
ایک فوجی افسر ایک سپاہی سے بڑا تنگ تھا اس کی پوسٹینگ کر دی جہاں پوسٹینگ کی وہاں کے افسر کو فون کیا کہ یہ شخص بہت ہوشیار ہے اور خیال کرنا ہر شرط جیت جاتا ہے تم کسی بھی یاد رہے کسی بھی بات پر شرط مت لگانا ۔دوسرا افسر بولا کہ تم فکر نہ کرو دیکھ لیں گے اس کو آنے دو ذرا اس کی اچھی خبر لونگا
سپاہی افسر کے پاس پہنچ کر رپوٹ کرتا ہے تو اس کو افسر بلاتا ہے اور اس سے کہتا ہے کہ تم نے کیا ادھم مچا رکھا ہے جو شرط لگاتے ہو جیت جاتے ہو لیکن یاد رکھنا میں تمہاری باتوں میں آنے والا نہیں ہوں وہ سپاہی بولا کہ جناب مجھے تو ایسے ہی بدنام کر رکھا ہے میں تو صرف اندازے لگاتا ہوں وہ اب وہ اندازے ٹیکھ ہوجاتے ہیں تو میں کیا کرسکتا ہوں جیسا کہ میرے اندازے کے مطابق آپ کے سینے پر تل ہے افسر کہتا ہے کہ نہیں ہے سپاہی کہتا ہے کہ سر جی میں شرط لگاتا ہوں ہے افسر بولتا ہے نہیں ہے میں ہزار روپے کی شرط لگاتا ہوںسپاہی مان جاتا ہے اور افسر اپنی قمیض اتار دیتا ہے سپاہی افسردگی سے ہزار روپے دے کر چلا جاتا ہےدوسرا افسر پہلے افسر کو جھٹ فخر سے فون کرتا ہے کہ میں نے اس سے شرط جیت لی ہے تو پہلا افسر بولتا ہے کہ شرط کیا رکھی تھی تو سارا قصہ بتاتا ہے تو دوسری طرف سے رونے کی آواز آتی ہے تو دوسرا افسر پوچھتا ہے کہ کیا ہوا تمہیں تو خوش ہونا چاہیئے تو وہ روتے ہوئے بولتا ہے کہ ارے بھائی کمبخت جیت گیا وہ مجھ سے دس ہزار روپے کی شرط لگا کر گیا تھا کہ جاتے ہی صاحب کی وردی اتار دونگا![/FONT]
چاند کی محبت میں
جو ہوائیں چلتی ہیں
شبنمی صبح میں وہ
تم کو یاد کرتی ہیں
اس گلاب چہرے پر
آنسوؤں کی بارش ہو
کس کو یہ گوارا ہے
کس کو یہ گوارا ہے
یار چاند اشٹاف کے سامنے تو پھر ایسے رہنا پڑتا ہے نا ان شہزادوں کو سمجھا دو ۔
ویسے آمب صرف جج صاحب کے لئے ہی ہیں یا پھر ہم بھی کسی کھاتے میں ہیں۔۔۔۔؟
تعبیر بی بی آپ کا کام ہو جائے گا۔ بس آپ چھیدے سے مل لو اور اس کو کچھ خرچہ پانی دے دو بڑا کام کا بندہ ہے جی آپ کا کام دنوں میں کر دے گا بس اس کے خرچے وغیرہ کا خیال کرنا۔کوئی ہے اس تھانے مین
مجھے رپورٹ لکھوانی ہے
دو ممبرز لاپتہ ہیں کافی ٹائم سے
ایک damsel
ایک سارہ خان
وے بچیا توں مینو چکیا ۔۔ اللہ تینوں۔۔۔۔!
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]تھانیدار جی وہ دونوں بندے اپنے آپ کو شمشاد جی کا مخبر بتا رہے تھے اور کہتے ہیں کہ شمشاد جی نے کچھ دیا بھی نہیںانھیں [/FONT]
تھانیدار جی آپ بھی بڑے بھولے بادشاہ ہو اتنی جلدی تو کوئی رپٹ درج نہیں ہوتی جتنی جلدی آپ بندوں کو ڈھونڈنے کا کہہ رہے ہیں ذرا مال شال تو بنانے دیں آجائیں گے بندے آپ فکر نہ کریںچل بھئی چھیدے یہ دو بندوں کو ڈھونڈنے والا کیس تمہارے ذمے۔ ذرا دیکھ لینا یہ بندے اگر مشرف ساب نے اٹھوائے ہیں تو پھر ٹھیک ہے ورنہ ان کو ڈھونڈو اور یہاں لا کر بند کر دو۔ اور ان پر آوارہ گردی کا مقدمہ درج کرو۔