ٹائپنگ مکمل اسکول کے کتب خانے

شمشاد

لائبریرین
اسکول کے کتب خانے
صفحہ 99
مواد کتب خانہ
اسکول کے کتب خانے میں ایسا مواد فراہم کیا جاتا ہے جو طلباء، اساتذہ، والدیں اور دیگر حضرات کی علمی حاجات کو پورا کر سکے۔ بنیادی طور پر طلباء اور اساتذہ کی نصابی ضروریات کو پُورا کرنا کتب خانہ کی ذمہ داری ہے۔ لہذا لائبریرین اور اساتذہ باہمی صلاح و مشورے سے ایسی معیاری کتب مہیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو طلباء کو ان کے علمی اور تربیتی پروگرام میں معاون و مددگار ثابت ہوں۔ اس کے علاوہ کتب خانے میں ایسی کتب بھی جمع کی جاتی ہیں جو طلباء کے ذاتی ذوق و شوق اور معاشرتی تقاضوں کو بھی پورا کر سکیں۔ محترمہ نسیم فاطمہ کے خیال میں :
"اسکول کے کتب خانوں میں ایسی کتب مہیا کرنی چاہیں جن کی مدد سےبچوں میں خود آموزش کی عادت پیدا کی جا سکے اور وہ خود اپنے لئے علم کی وسعتوں کا انتخاب کر سکیں۔ اسکول کے کتب خانوں میں علوم و فنون کے ایسے خزانے جمع کئے جائیں کہ جن سے انسانی ذہن پر جِلا ہو اور ذوقِ مطالعہ فزوں تر ہو۔"
ان اغراض کے پیشِ نظر کتب خانے میں مختلف اقسام کا مطبوعہ اور غیر مطبوعہ، کتابی اور غیر کتابی مواد فراہم کیا جاتا ہے۔
1)مطبوعہ مواد
آج کل مطبوعہ مواد مختلف اشکال میں بچوں کے لئے ہر ملک میں اور ہر زبان میں کثرت سے شائع ہو رہا ہے جسے اسکولوں کے تمام کتب خانے اپنے محدود وسائل کے باعث اکٹھا نہیں کر سکتے۔ عام طور پر ہر کتب خانہ طبع شدہ مواد سے جو ملک میں آسانی سے مل سکتا ہے انتخاب کر کے خریدتا ہے۔ ہمارے ملک میں گو بچوں کے لئے بہت زیادہ مواد شائع نہیں ہو رہا ہے۔ تاہم جو بھی موادبازار میں دستیاب ہے اس کو اپنی ضروریات کے مطابق اچھی طرح جانچ پڑتال کے بعد خریدنا چاہیے۔
اسکول کے لیے مطبوعہ مواد خریدنے سے قبل اور کتب خانہ کا حاجات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے مواد کی درجہ بندی کرنی چاہیے تاکہ ہر قسم کا مفید مواد کتب خانہ کی زینت بن سکے۔ جو مواد کتب خانوں میں
 

شمشاد

لائبریرین
اسکول کے کتب خانے
صفحہ 100

ذخیرہ کیا جاتا ہے یا ہونا چاہیے اس کی تفصیل یہ ہے :

(أ‌) حولہ جاتی کُتب : حوالہ جاتی کتب ایسی کتابیں ہوتی ہیں جو نصابی کتاب کی طرح مستقل یا مسلسل نہیں پڑھی جاتیں بلکہ ان کو ضرورت کے مطابق کسی خاص حوالہ، واقعہ یا حقیقت کو جاننے کے لئے دیکھا جاتا ہے، یا اس سے مراگ "ایسی کتابیں ہیں جن کا استعمال کتب خانہ تک محدود ہو"۔ اس کی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ اگر ہم کسی لفظ کے معنی یا اس کے متبادل الفاظ یا لفظ کی تاریخ معلوم کرنا چاہیں تو ہمیں کسی لغت کو دیکھنا ہو گا۔ اسی طرح اگر ہم ہوائی جہاز کی ایجاد سے متعلق مختصر معلومات حاصل کرنا چاہیں تو ہم قاموس العلوم Encyclopidia میں تلاش کریں گے جس میں کسی ماہر فن کا مضمون مل جائے گا اور معلوم ہو جائے گا کہ ہوائی جہاز کب ایجاد ہوا۔ کس نے ایجاد کیا۔ اس کی ابتدا میں شکل کیسی تھی اور پھر بتدریج ہوائی جہاز کس کس قسم کے بنے۔ ان کی رفتار کتنی تھی۔ آج کل ہوائی جہاز کس قسم کے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ غرض حوالہ جاتی کتب سے ہم کسی بھی موضوع پر بنیادی معلومات آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ہی حوالہ جاتی کتاب میں اسی قسم کی بے شمار معلومات یکجا کر دی جائیں جس کے باعث قاری کو مختلف قسم کی معلومات کے لئے مختلف کتابوں کا مطالعہ نہیں کرنا پڑتا یعنی قاموس العلوم میں آپ کسی بھی موضوع پر مختصر تاریخی مضمون پڑھ سکتے ہیں۔ ہر موضوع پر الگ الگ کتاب پڑھنے کی ضرورت نہیں۔ اسی طرح اگر آپ پاکستان میں ہونے والے اہم واقعات کسی خاص سال کے دوران معلوم کرنا چاہتے ہیں تو آپ Pakistan Year Book میں تلاش کر سکتے ہیں جو ہر سال شائع ہوتی ہے۔
حوالہ جاتی کتب عام طور پر سرکاری، نیم سرکاری اور بعض نجی ادارے private مستند افراد اور ماہرینِ فن کی مدد سے مرتب کرتے ہیَ کتب خانوں کے لئے کونسی حوالہ جاتی کتب ضروری ہیں اور ان کا استعمال کس طور پر کیا جا سکتا ہے۔ ان کی تفصیل آگے دی جا رہی ہے۔

* لغات

ہر زبان میں لغت کی بڑی اہمیت ہے۔ اس میں الفاظ کے معنی، تشریح متبادل الفاظ، الفاظ کی تاریخ، تلفظ، الفاظ کا جملوں میں استعمال، مختلف معنوں کی تشریح وغیرہ دی جاتی ہے۔ لغات کی مدد سے طلباء اپنے واجبات Assignment یا گھر کا کام کرتے وقت ایک ہی لفظ کے متبادل الفاظ استعمال کر سکتے
 

مقدس

لائبریرین
102​

مختلف زبانوں کی بےشمار لغات بازار میں دستیاب ہیں۔ اسکول لائبریری کے لیے کم سے کم اردو، فارسی، عربی اور انگریزی زبانوں کی تین تین لغات ضرور ہونی چاہیں۔ ان میں طلباء کے لیے عام فہم اور اساتذہ کے لیے تفصیلی لغات مہیا کرنی چاہیے۔

قاموس العلوم

قاموس العلوم سائنسی، معاشرتی، مذہبی، معاشی علوم، مشہور مقامات، نامور شخصیات، عجائبات، ایجادات، پہاڑوں، جھیلوں، دریاؤں، صحراؤں، معدنیات، سمندروں، حیوانات، نباتات غرض پر موضوع پر ماہرین علوم کے لکھے ہوئے مضامین پر مشتمل ہوتی ہیں۔ اگر کسی موضوع پر کتاب کتب خانہ میں دستیاب نہ ہو تو قاموس العلوم سے اس مضمون کے متعلق کچھ نہ کچھ علم ضرور حاصل ہو جاتا ہے۔ لہذا ہر کتب خانہ میں کم از کم عام فہم قاموس العلوم کے دو سیٹ طلباء کے لیے اور دو اچھے قسم کے اساتذہ کے لیے ضرور مہیا کیے جائیں۔
بچوں کے قاموس العلوم کے چند نام درج ذیل ہیں:۔

1۔ اردو انسائیکلوپیڈیا۔ فیروز سنز
2۔ اردو دائرۃ المعارف

Abdul Haq: Urdu English Dictionary
Current Dictionary English to English and Urdu
Young People Science Dictionary
Abdul Haq: The Students Standard English - Urdu Dictionary
Oxford English Dictionary
Al-Mawrid : A modern English Arabic Dictionary
Webster's New Secondary School Dictionary
Webster's Elementary Dictionary
Key to pronunciation​
The Magic world of words​
Children First Dictionary​
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
محمد امین بھیا
اپنے بعد کسی اور کو ٹیگ کردیجئے گا۔
x.gif
سید زلفی بھیا امین بھیا شاید فارغ نہیں ہیں آپ یہ والا پیج کردیں۔
 

مقدس

لائبریرین
103

قاموس العلوم میں مضامین کی ترتیب عام طور پر لغت کی طرح حروف تہجی کے اعتبار سے ہوتی ہے اس ترتیب کے باعث کسی بھی موضوع یا مضمون کو تلاش کرنے میں دقت نہیں ہوتی۔ چھوٹے موضوعات کے لیے عموماً آخر میں تفصیلی اشاریہ دیا جاتا ہے جس کی مدد سے مطلوبہ مواد آسانی سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی دقت درپیش ہو تو لائبریرین رہمنائی کرتا ہے۔

* سالنامے

بعض ادارے اور قاموس العلوم کے ناشر سالنامے بھی شائع کرتے ہیں۔ ان سالناموں مین گزشتہ ایک سال کے دوران اہم واقعات، ایجادات، ترقیاں، اہم شخصیات، انتخابات، پیشنگوئیاں وغیرہ دی جاتی ہیں۔ قاموس العلوم کے سالنامے عموماً حروف ابجد کے مطابق ترتیب دیے جاتے ہیں دیگر سالنامے مختلف انداز سے مرتب کیے جاتے ہیں۔ ان سے طالب علموں، اساتذہ اور دیگر حضرات کو بڑی آسانی سے کسی ایک سال میں ہونے والے تمام اہم واقعات کا جائزہ لینے میں بڑی مدد ملتی ہے۔ کتب کانہ میں جو قاموس العلوم موجود ہوں ان کے سالنامے ضرور خریدنے چاہیں کیونکہ جو موضوعات قاموس العلوم میں دئیے گئے ہیں ان میں جو سال بہ سال ترقی یا تبدیلی ہوئی ہے وہ سالناموں میں دی جاتی ہے۔ ان سے جدید رجحانات کا بھی اندازہ ہوتا ہے اور بہت سی مفید شماریات بھی دستیاب ہوتی ہیں۔
سالناموں کی طرح بعض ادارے تقادیم (ALMANC) بھی شائع کرتے ہیں۔ ان میں ہمہ اقسام کی معلومات دی اجتی ہیں خصوصاً مختلف ممالک سے مختصر معلومات اور شماریات کافی دی اجتی ہیں یہ جنتری کی طرح ہوتی ہیں۔ کتب خانوں میں اگر ان کو بھی مہیا کیا جائے تو مناسب ہو گا۔
چند سالنامے اور تقادیم کی مثالیں درج ذیل ہیں:-
عالمی معلومات۔ فیروز سنز
1.Pakistan Year Book
2.Pakistan Annual
3.World Almance
4.Whitaker's Almanac​
 

زلفی شاہ

لائبریرین
سید زلفی بھیا امین بھیا شاید فارغ نہیں ہیں آپ یہ والا پیج کردیں۔
کے فروغ اور نئی معلومات فراہم کرنےکے لیے استعمال کرتےہیں۔کتب خانوں میں ایسی فلمیں ذخیرہ کی جاتی ہیں جو قارئین کو سائنسی علوم، دنیا کے مختلف ممالک کی طرز زندگی، خلا میں کئے جانےوالے تجربات، سمندروں میں سیاحی سے متعلق معلومات فراہم کرتی ہیں۔ اسی طرح مختلف موضوعات پر فلم اسٹرپس ، سلائیڈز، نقشے،خاکے، ماڈل، ٹیپ، ریکارڈ وغیرہ کتب خانوں میں فراہم کئے جاتے ہیں تاکہ طلباء، اساتذہ، والدین اور دیگر حضرات اپنے اپنے ذوق کے مطابق مواد کو بہتر طور پر استعمال کر سکیں اور استفادہ کر سکیں۔
سمعی بصری مواد خود بھی تیار کیا جاسکتا ہے اور بازار میں موجود کو خرید کر کتب خانوں میں رکھا جا سکتا ہے۔بعض مہنگے اور کمیاب مواد جامعات، عوامی، سرکاری کتب خانوں سے مستعار لے کر بھی طلباء اور اساتذہ کو مہیا کئے جا سکتے ہیں۔
ایسا مواد جو خود تیار کیا جاسکتا ہےاس میں چارٹس، خاکے، نقشے، اعداد و شمار، ماڈل، سلائیڈز، تصاویر وغیرہ شامل ہیں۔یہ مواد مختلف جماعتوں کے طلباء کے نصاب کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جاسکتا ہے۔ مثلا اگر پانچویں جماعت کے بچوں کو مختلف ممالک کے جانوروں کے متعلق پڑھایا جاتا ہےتو لائبریرین مختلف کتابوں یا رسالوں سے یا بازار سے جانوروں کی تصویریں جمع کر کے بڑے بڑے گتوں پر خوبصورت انداز سے اور رنگ برنگے عنوانات لکھ اور چپکا کر دیوار پر لٹکا سکتے ہیں۔ سلائیڈز اگر مل جائیں تو وہ بھی دکھائی جا سکتی ہیں۔
اگر کتب خانہ میں ٹیپ ریکارڈر موجود ہو تو بہت سے مفید پروگرام ٹیپ کر کے محفوظ کئے جا سکتے ہیں اور بچوں کو کلاس میں یا کتب خانہ میں سنائے جا سکتے ہیں۔ ٹیپ ریکارڈر سے چھوٹے بچوں کو مختلف دلچسپ کہانیاں ڈرامائی انداز سے ٹیپ کر کے سنائی جا سکتی ہیں۔
ہر کتب خانہ کو اپنی ضروریات اور وسائل کے پیش نظر سمعی و بصری مواد حاصل کرنے کی سعی کرنا چاہیے۔ جو مواد خریدا جا سکتا ہے وہ خریدا جائے، جو مستعار لیا جاسکتا ہے مستعار لیا جائےاور جو خود تیار کیا جا سکتا ہے اس کو تیار کیا جائے ۔ ہمارے ملک میں ایسے ادارے ہیں جن سے مختلف قسم کو مواد مستعار لیا جا سکتا ہے۔
 

مقدس

لائبریرین
104
5. In formation Please Almance
6. Compton's Year Book
7. World Book Encyclopedia Year Book
8. Britanica Book of the Year
9. Social Work Year Book​

سوانحی مآخذ

نامور شخصیات کے حالات زندگی، علمی و تحقیقی کارناموں کی تفصیل عام طور پر سوانحی مآخذ میں دی جاتی ہے۔ اس قسم کے مآخذ مختلف ادارے شائع کرتے ہیں۔ بعض افراد انفرادی طور پر بھی ایسے مآخذشائع کرتے ہیں۔ا پنے ملک کے نامور حضرات اور دنیا کے مشہور افراد کی سوانھ طلباء اور اساتذہ کے لیے بیحد مفید ہوتی ہیں۔ سوانحات پڑھنے سے طلباء میں نئی نئی امنگیں پیدا ہوتی ہیں اور برا آدمی بننے کا شوق پیدا ہوتا ہے لہذا ایسے مجموعات کتب خانوں میں ضرور فراہم کرنے چاہیں۔ چند سوانحی مآخذ درج ذیل ہیں۔


1۔ مشاہیر اسلام
2۔ نامور مسلم سائنس داں
3۔ نامور مغربی سائنس داں
4۔ سو باڑے آدمی
5۔ مسلمانوں کے تہذیبی کارنامے
6۔ اردو مصنفین کی ڈائریکٹری
9۔ مآخذات، شعراء و مشاہیر۔ جلد اول
10۔ مختلف رسائل کے شخصیات نمبر
 

مقدس

لائبریرین
105

1. Who's who in Children Literature
2. Azam's who's who in Pakistan
3. Dictionary of International Biography
4. Biographical Encyclopedia of Pakistan
5. Internationala who's who
6. Webwster's Biographical Dictionary
7. Who's who in Librarimship in Pakistan
8. Hundred Great Muslims​

* جغرافیائی مآخذ

جغرافیائی ماخذ اسکول کے کتب خانے میں اہمیت کے حامل ہیں۔ ان میں جگرافیائی لغات، اٹلس، نقشے، گلوب اور سفری رہنما کتب شامل ہیں۔ یہ اساتذہ اور طلباء کے لیے درس و تدریس میں بہت مددگار ہوتے ہیں۔
جغرافیائی لغات میں تمام دنیا کے مقامات ان کی جغرافیائی اور تاریخی حثیت، رقبے، فاصلے، آبادی، سفر کے راستے وغیرہ دیے جاتے ہیں یہ عموماً لغت کی طرح حروف ابجد کے مطابق ترتیب دی جاتی ہیں۔
اٹلس میں مختلف ملکوں، براعظموں اور شہروں کے نقشے دیے جاتے ہیں۔ نقشے بھی موسم ، پیداوار، آبادی، سیاسی حد ببندی، نعدنیات وغیرہ کے اعتبار سے ہوتے ہین جو طلباء کے ان کے مضامین میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اسی طرح دیواری نقشے اور گلوب بچوں کے لیے مفید ہیں۔
سفری رہنما کتب بھی طلباء اور بچوں کے لیے مفید ہیں۔ ہر ملک شہر اور تفریحی مقامات پر اکثر کتابوب سیاحوں کی رہنمائی کے لیے شائع ہوتی ہیں۔ ان میں ہر شہر، ملک اور تفریحی مقام سے متعلق ضروری معلومات فراہم کی جاتی ہیں تاکہ سیاح کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔ اسمیں نقشے بھی دیے جاتے ہیں ۔ ریل، کار ہوائی جہاز اور بحری جہاز کے راستے بھی دکھائے جاتے ہیں، اساتذہ اور بچے اکثر تعلیمی دوروں پر جاتے ہیں۔ اگر ایسی کتابیں کتب خانے میں موجود ہوں تو بچے پہلے سے ان مقامات کے بارے میں پڑھ سکتے ہی جو اہمیت کے حامل ہیں اور اپنی تیاری موسم اور راستے کی ضروریات کے مطابق کر سکتے ہیں۔

1۔ جدید اٹلس
 

محمد امین

لائبریرین
محمد امین بھیا
اپنے بعد کسی اور کو ٹیگ کردیجئے گا۔
x.gif

۸۸

کے فروغ اور نئی معلومات فراہم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ کتب خانوں میں ایسی فلمیں ذخیرہ کی جاتی ہیں جو قارئین کو سائنسی علوم، دنیا کے مختلف ممالک کی طرزِ زندگی، خلاء میں کیے جانے والے تجربات، سمندعوں میں سیاحی سے متعلق معلومات فراہم کرتی ہیں۔ اسی طرح مختلف موضوعات پر فلم اسٹرپس، سلائیڈز، نقشے، خاکے، ماڈل، ٹیپ، ریکارڈ وغیرہ کیب خانوں میں فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ طلباء، اساتذہ، والدین اور دیگر حضرات اپنے اپنے ذوقکے مطابق مواد کو بہتر طور پر استعمال کر سکیں اور استفادہ کر سکیں۔

سمعی بصری مواد خود بھی تیار کیا جا سکتا ہے اور بازار میں موجود مواد کو خرید کر کتب خانوں میں رکھا جا سکتا ہے۔ بعض مہنگے اور کمیاب مواد جامعات، عوامی، سرکاری کتب خانوں سے مستعار لے کر بھی طلباء اور اساتذہ کو مہیا کیے جا سکتے ہیں۔

ایسا مواد جو خود تیار کیا جا سکتا ہے اس میں چارٹس، خاکے، نقشے، اعداد و شمار، ماڈل، سلائیڈز، تصاویر وغیرہ شامل ہیں۔ یہ مواد مختلف جماعتوں کے طلباء کے نصاب کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تیار کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً اگر پانچویں جماعت کے بچوں کو مختلف ممالک کے جانوروں سے متعلق پڑھایا جاتا ہے تو لائبریرین مضتلف کتابوں یا رسالوں سے یا بازار سے جانوروں کی تصویری جمع کر کے بڑے برے گتوں پر خوبصورت انداز سے اور رنگ برنگے عنوانات لکھ کر چپکا کر دیوار پر لٹکا سکتے ہیں۔ سلائیڈز اگر مل جائیں تو وہ بھی دکھائی جا سکتی ہیں۔

اگر کتب خانہ میں ٹیپ ریکارڈر موجود ہو تو بہت مفید پروگرام ٹیپ کر کے محفوظ کیے جا سکتے ہیں اور بچوں کو کلاس میں یا کتب خانہ میں سنائے جا سکتے ہیں۔ ٹیپ ریکارڈر سے چھوٹے بچوں کو مختلف دلچسپ کہانیاں ڈرامائی انداز سے ٹیپ کر کے سنائی جا سکتی ہیں۔

ہر کتب خانہ کو اپنی ضروریات اور وسائل کے پیشِ نظر سمعی و بصری مواد حاصل کرنے کی سعی کرنا چاہیے۔ جو مواد خریدا جا سکتا ہے وہ خریدا جائے، جو مستعار لیا جا سکتا ہے وہ مستعار لیا جائے اور جو خود تیار کیا جا سکتا ہے اس کو تیار کیا جائے۔ ہمارے ملک میں ایسے ادارے ہیں جن سے مختلف قسم کا مواد مستعار لیا جا سکتا ہے۔



اب میں کس کو ٹیگ کروں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ناعمہ عزیز کو کر دیتا ہوں
 

مقدس

لائبریرین
106
1. Muslims Gazetter
2. Atlas of Islamic History
3. Goods School Atlas
4. Oxford School Atlas
5. Webster's Geographical Dictionary
6. Columbia Lippincott Gazetteer
7. Pakistan Trave Guide
8. Pakistan the Land of Many Splendours
9. Pakistan School Atlas
10. Picture Atlas
11. World Globe​

* ڈائریکٹریز

مختلف اہم اداروں سے متعلق ڈائریکٹریز شائع ہوتی ہیں۔ جن میں ہر ادارے کے مقاصد، ان کے اہم عہدہ داروں کے نام اور پتے، کارکردگی، مطبوعات وغیرہ سے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ ان میں سرکاری، نیم سرکاری اور خود مختار ادارے بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ ڈائریکٹریز عموماً مخصوص موضوعات سے متعلق ہوتی ہیں یعنی تعلیمی، سائنسی، نشر و اشاعت، صنعت و حرفت، تجارت، کتب خانے وغیرہ۔ اسکول کے لیے تعلیمی، سائنسی، صنعت و حرفت وغیرہ کی ڈائریکٹریز مفید ہوتی ہیں۔ ان کی مدد سے ایسے اداروں کی کارکردگی اور تخصیص کا اندازاہ لگایا جا سکتا ہے جو اسکول کے تعلیمی پروگرام میں معاون و مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ چند مثالیں درج ذیل ہیں۔

1. Pakistan Trade Directory and Who's who
2. Ansari's Trade Directory of Pakistan and Who' who
3. Libraries of Pakistan
4. Pakistan Book Trade Directory
5. World of Learning
6. City Telephone Directory
7. Learned Bodies and Research Organization in Pakistan
(Humanitieb) . (Social Sciences)
8. Universities of Pakistan​

* کتابیات و اشاریہ جات

کتابیات ایسی فہرست کو کہتے ہیں جو کتب، رسائل یا مقالہ جات پر کسی خاص مقصد کے لیے اور
 

مقدس

لائبریرین
107

کسی خاص ترتیب سے مرتب کی گئی ہو۔ کتابیات میں کتاب یا مقالہ کے مصنف یا مولف یا مدیر کا نام، عنوان کتاب یا مقالہ۔ مقام اشاعت، ناشر اور تاریخ طباعت سی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ مزید تفصیلات یعنی صفحات، قیمت، درجہ بندی نمبر۔ موضوعات وغیرہ بھی ہو سکتے ہیں۔ کتابیات کی مدد سے یہ آسانی سے معلوم ہو سکتا ہے کہ کسی موضوع پر یا کسی ملک سے مختلف موضوعات پر کسی خاص مدت میں کیا کچھ شائع ہوا ہے۔ کتابیات کی مدد سے اساتذہ، لائبریرین اور طلباء اپنے مضامین سے متعلق۔ کتب و مقالات کے متعلق معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ کتب خانہ کے لیے اور انتخاب کتب کے لیے بھی ضروری ہیں۔
چند مثالیں درج ذیل ہیں۔

1۔ اردو میں بچوں کی کتابیں
2۔ اردو میں حوالے کی کتابیں
3۔ پاکستان میں سائنسی و فنی ادب
4۔ پاکستان میں اردو رسائل
5۔ قاموس الکتب
6۔ کلید اقبال
7۔ فیروز سنز، کیٹیلاگ
8۔ شیخ غلام علی۔ کیٹیلاگ

1. Pakistan National Bibliography
2. Books On Pakistan
3. Bibliographizal Services Through Out Pakistan
4. Books On Quaid-i-Azam
5. Books on Allama Iqbal
6. Books On Seerat-un-Nabi
7. Methuen Books for Children and School Library
8. Basic Collection for Elementary Grades
9. Books for Secondary School Libraries
10. Basic Book List for Children
11. Children's Books in Print
12. Accession's List Pakistan​

بہت سے ایسے رسائل بھی شائع ہوتے ہیں جن میں نئی کتابوں کی فہرست دی جاتی ہے اور
 

مقدس

لائبریرین
108
بعض میں نئی کتابوں پر تبصرے شائع ہوتے ہیں مثلاً ماہنامہ کتاب۔ اس کے علاوہ اخبارات میں بھی نئی کتابوب پر تبصرے وقتاً فوقتاً شائع ہوتے رہتے ہیں۔

اشاریہ جات

"اشاریہ مضامین یا عنوانات کی وہ باضابطہ مرتب فہرست ہے جو ہر اندراج کے بارے میں مروجہ معلومات فراہم کرتی ہے تاکہ اسے تشخیص و تلاش کیا جا سکے۔"

اشاریہ جات عام طور پر تہجی ترتیب میں اور اکثر اوقات درجہ بندی یا موضوعی ترتی میں ہوتے ہیں۔ اشاریہ مضامین کا ہو سکتا ہے، سرکاری مطبوعات کا ہو سکتا ہے۔ سمعی و بصری مواد کا ہوتا ہے، اشاریہ ان سوالات کو حل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جو ماخذ کی نشاندہی کرتے ہوں۔ اشاریہ جات مخصوص بھی ہوتے ہیں، کتابیصورت میں بھی ہوتے ہیں اور ماہانہ و سہہ ماہی بھی۔ اس کے علاوہ بعض اوقات مختلف رسائل میں بھی اشاریہ دیا جاتا ہے۔ اسکول کے کتب خانے میں اس کا ہونا ضروری ہے۔

1۔ اشاریہ اردو
2۔ ذکر غالب، ذکر عبدالحق
3۔ قومی زبان
4۔ افادات نیاز
5۔ ببلو گرافیا اردو ڈرامہ
6۔ مضامین قرآن
7۔ اشاریہ قائداعظم
1. Subject Index to Books for Primary Grades
2. Subject index to Children's Magzines
3. A. Key to Holy Qutan: Index Cum Cancordance​
 

مقدس

لائبریرین
109

*دستی کتب

ایسی کتابیں جن میں اہم موضوعات پر مختصر معلومات فراہم کی گئی ہوں جن سے قاری کو مطلوبہ علم بغیر تفصیل میں گئے مل جاتا ہے جیسے First Famous facts اس کتاب میں کونسی بات دنیا میں سب سے پہلے ہوئی اس سے متعلق معلومات دی گئی ہیں یا Home book of quotations. اس میں مختلف موضوعات پر مشہور لوگوں کے اقوال دئیے گئے ہیں۔ ایسی کتانوں کو مختلف النوع حقائق و اعداد و شمار جاننے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دستی کتب اساتذہ، طلباء اور لائبریرین کے لیے بہت مفید ہین کسی بھی موضوع پر فوری طور پر مختصر معلومات حاصل کرنا ہوں تو ان دستی کتب سے مدد لی جا سکتی ہے اگر کوئی شخص شاہ کالد کو خط لکھنا چاہتا ہے تو تخاطب کا طریقہ کیا ہو گا اس کے لیے وہ Secretary's Hand book دیکھ سکتا ہے۔ غرض ان کتابوں میں روزمرہ کی معلومات دی جاتی ہیں اور کتب خانوں کے لیے بےحد ضروری ہیں۔ مثال کے لیے چند کتابیں مندرجہ ذیل ہیں۔

1۔ سو تاریخی واقعات
2۔ عالمی معلومات

1. Manners made Easy
2. Home book of Quatations
3. General Knowledge
4. First Famous Facts
5. School Libraray Hand book
6. Information Round up​

* کتیب

بعض کتابیں ایسی ہوتی ہین جن میں کسی فنہ عمل کے کرنے کا طریقہ سہل اور آسان انداز سے دیا جاتا ہے۔ ان کی مدد ست کوئی بھی فرد بغیر کسی کی ہدایت کے خود کام انجام دے سکتا ہے۔ مثلاً شاہی دستر خوان، اس کتاب میں مختلف پاکستانہ اور ہندوستانی کھانے پکانے کی تراکیب درج کی گئی ہیں۔ اگر کوئی نرگسی
 

مقدس

لائبریرین
110

کوفتہ بنانا چاہتا ہے تو وہ اس کتاب کی مدد سے بغیر کسی کی ہدایت یا نگرانی کے خود بنا سکتا ہے۔ اسی طرح Book of Home furniture کی مدد سے میز، کرسی۔ الماری وغیرہ خود بنائی جا سکتی ہے۔ اسکول کے کتب خانوں میں ایسی کتابیں کثرت سے رکھنی چاہیں کیونکہ طلباء کو خود سے چیزیں بنانے کا بےحس شوق ہوتا ہے۔ ہمارے ملک میں اردو اور انگریزی میں ایسی کتابیں شائع ہوتی ہین۔ چند کتابوں کے نام درج ذیل ہیں۔

1۔ چیزیں خود بنائیے۔
2۔ شہری دفاع
3۔ فوٹوگرافی
4۔ مرغبانی
5۔ سبزیاں اگائیے
6۔ جادو کے کرتب
7۔ دماغ لڑاؤ
8۔ دلچسپ کھیل اور مشغلے
9۔ رشیدہ کی کشیدہ کاری
10۔ میٹھے پکوان
11۔ پھول بنائیے
12۔ اپنا گھر سجائیے
13۔ کرکٹ کھیلئے
14۔ ابتدائی طبی امداد
15۔ پارک۔ آگے پیچھے سب پھسلیں
1. Medical Guide
2. Simple Electrical Repairs
3. Encylopedia of Sewing​
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
۸۸


اب میں کس کو ٹیگ کروں۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ناعمہ عزیز کو کر دیتا ہوں
اففففففف سوری امین بھیا ابھی آج ہی سید زلفی بھائی کو بولا تھا کہ آپ شاید فارغ نہیں تو وہ آپ کے حصے کا پیج کردیں اور آپ نے بھی دوسری دفعہ کردیا۔ اسی پیج پر سید زلفی بھائی نے بھی کیا تھا ۔سوریییییییییییییییی
 

مقدس

لائبریرین
اففففففف سوری امین بھیا ابھی آج ہی سید زلفی بھائی کو بولا تھا کہ آپ شاید فارغ نہیں تو وہ آپ کے حصے کا پیج کردیں اور آپ نے بھی دوسری دفعہ کردیا۔ اسی پیج پر سید زلفی بھائی نے بھی کیا تھا ۔سورییی ییی ییی ییی ییی ی
:ROFLMAO:
 

شمشاد

لائبریرین
اسکول کے کتب خانے
صفحہ 111
4) First Aid
5) Civil Defence
6) Students Practical English
7) House Hold Book
8 ) Atiguette
9) How to do Books
10) School Libraries
طلباء، اساتذہ، لائبریرین اور والدین دستی کتب اور کُتیب اپنے ذوق و شوق کے مطابق بہت استعمال کرتے ہیں۔ لائبریرین طلباء کو ایسی کتابیں پڑھنے کی ترغیب دلا سکتا ہے اور مفید مشغلے اختیار کرنے میں ان کی رہنمائی کر سکتا ہے۔
ہر قسم کی حوالہ جاتی کتب کی چند مثالیں اور نام تجویز کئے گئے ہیں۔ آج کل نت نئی کتابیں شائع ہوتی ہیں۔ اساتذہ اور لائبریرین کا فرض ہے کہ وہ بازار میں کتب فروشوں کی دوکانوں کا جائزہ لیتے رہیں اور جو بھی مفید حوالہ جاتی کتاب نظر آئے اس کو کتب خانہ کے لئے خرید لیا جائے یا ایسی فہرستوں سے مدد لی جائے جو حوالہ جاتی کتب پر مشتمل ہوں، مثلاً نیشنل بُک سنٹر کی کتاب "اُردو میں حوالہ کی کتابیں" اور نسیم فاطمہ کی کتاب "حوالہ جاتی خدمات"۔ ذہین استاد حوالہ جاتی کتب کو بہتر طور پر استعمال کرنےا ور ان سے استفادہ کرنے کے لئے طلباء کو ایسے واجبات Assignments دے سکتے ہیں جن سے ان کو یہ کتابیں استعمال کرنے کی مشق ہو جائے۔ لائبریرین طلباء کو حوالہ جاتی کتب کے استعمال کا طریقہ سمجھا سکتا ہے۔ حوالہ جاتی کتب کے استعمال کا طریقہ اور ان سے مطلوبہ معلومات حاصل کرنے کا طریقہ بھی نسیم فاطمہ کی کتاب سے معلوم ہو سکتا ہے۔
بچوں کا اگر اسکول ہی میں حوالہ جاتی کتب سے اپنی مطلوبہ معلومات حاصل کرنے کا طریقہ معلوم ہو جائے تو وہ کالج اور جامعہ میں پہنچ کر تحقیقی کام کو بڑی سہولت اور آسانی سے انجام دے سکتے ہیں۔
حوالہ جاتی کتب عموماً عام کتابوں سے الگ رکھی جاتی ہیں اور ان کو کتب خانہ سے باہر لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔
 

شمشاد

لائبریرین
اسکول کے کتب خانے
صفحہ 112
(أ‌) عام کتب
(ب‌) کتب خانوں میں مختلف موضوعات پر کتابیں ذخیرہ کی جاتی ہیں۔ ان میں نصابی کتب کے علاوہ ایسی بہت سی کتابیں جمع کی جاتی ہیں جو اکول میں پڑھا کے جانے والے مضامین سے متعلق ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان تمام موضوعات پر بھی کتابیں حاصل کی جاتی ہیں جن کو طلباء اور اساتذہ شوق سے پڑھنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ کتابوں کی تفصیل کے سلسلہ میں ماہرین نے چند اصول یا ضابطے تشکیل دیئے ہیں ان کی روشنی میں اساتذہ، لائبریرین، طلباء اور والدین کے باہمی تعاون اور مشورے سے کتاب فرہم کرنا چاہیے۔
1) ایسی کتابیں جو طلباء کو اسکول میں پڑھائے جانے والے مضامین پر موزوں اور مکمل جدید معلومات فراہم کریں۔
2) ایسی کتابیں جو صحیح واقعات اور بالکل درست حقائق کو پیش کریں۔
3) ایسی کتابیں جو بچوں کے ادبی ذوق میں جِلا پیدا کریں اور جمالیاتی قدروں کو اُجاگر کریں۔
4) ماہرینِ فن کی نگارشات جو اپنے فن میں کمالِ عروج پر ہوں۔
5) نصابی کتب کے علاوہ ایسی کتابیں جو جدید ایجادات، کھیل، تفریحی مضامین اور سیر و سیاحت پر ہوں۔
6) سائنسی، مزاحیہ اور تاریخی ناول اور افسانے جو طلباء کے ذوق، جستجو اور تخلیقی عنصر کو اُجاگر کریں۔
7) مشاہیر اسلام اور ہند و پاکستان کی مشہور شخصیات کی سوانح جو طلباء میں نیک و صالح عمل کرنے کی ترغیب دلائیں۔
8 ) ابتدائی جماعت کے بچوں کے لئے خوبصورت رنگین تصاویر والی کتب جن سے بچوں کو ضروری معلومات حاصل ہو سکیں۔
کتب خانوں میں عام کتب درسی اور غیر درسی موضوعات پر کثرت سے رکھی جاتی ہیں اور یہ کتب طلباء اور اساتذہ کو پڑھنے کے لئے جاری کی جاتی ہیں تاکہ وہ اسکول اور گھر پر فرصت کے
 

شمشاد

لائبریرین
اسکول کے کتب خانے
صفحہ 113
اوقات میں ان کتب سے استفادہ کر سکیں۔
نصابی کتب : نصابی کتب کسی مضمون پر بنیادی علم اور معلومات فراہم کرنے کی غرض سے لکھی جاتی ہیں۔ عام طور پر طلباء نصابی کتب خود خریدتے ہیں اور اس وجہ سے کتب خانوں میں ان کی طلب زیادہ نہیں ہوتی تاہم کتب خانوں میں ہر نصابی کتاب کے کم از کم تین نسخے ہونے چاہیں۔ ان کتابوں پر نصابی کتاب کا خاص امتیازی نشان لگانا چاہیے تاکہ ان کو دیکھتے ہی معلوم ہو جائے کہ یہ نصابی کتاب ہے اور ان کو عام کتابوں سے الگ رکھنا چاہیے۔
رسائل
رسالے بھی کتب خانوں میں علمی اور تدریسی اعتبار سے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ ان سے مختلف موضوعات پر تازہ ترین معلومات حاصل ہوتی ہیں۔ رسائل ان تمام موضوعات پر لائبریری کے لئے جاری کرانا چاہیں جن پر اسکول میں تعلیم و تدریس ہوتی ہے۔ رسالے ایسے منگوائے جائیں جو طلباء آسانی سے سمجھ سکیں۔ زیادہ مشکل یا دقیق رسالوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اساتذہ، لائبریرین اور والدین کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے چند رسائل ایسے بھی منگوانے چاہیں جو ان کی علمی حاجات کو پورا کر سکیں۔
اسی طرح اخبارات بھی کتب خانوں کے مواد کا اہم جزو ہوتے ہیں۔ قومی اور علاقائی زبانوں میں اگر موجود ہوں، کتب خانے کے لئے جاری کرانا چاہیں۔ انگریزی زبان میں کم از کم ایک اخبار ضرور جاری کرانا چاہیے۔ اخبارات سے ملک اور دنیا میں اہم واقعات اور معلومات کا پتہ چلتا ہے۔ طلباء کو اخبارات پڑھنے کی طرف خاص طور پر راغب کرنا چاہیے تاکہ وہ حالاتِ حاضرہ سے ہمیشہ باخبر رہیں، مثلاً جنگ، جسارت، مساوات، حُریت، نوائے وقت، اخبار خواتین، اخبار جہاں۔
1) Dawn, 2) Morning News, 3) Times, 4) Sun
1) بچوں کی دنیا
2) بچوں کا ڈائجسٹ
3) تعلیم و تربیت
4) نونہال
 
Top