اس سال کہاں کی سیر کا ارادہ ہے؟

حسیب

محفلین
وعلیکم السلام
ارادہ تو وادی سوات کی طرف ہی ہےلیکن ایک دوست کے ایکسیڈنٹ کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے
 
جی جی۔
آر آر ٹولکین کی مڈل ارتھ بھی ایک نمونہ ہے۔
ہمارا دل توڑدیا آپ نے۔ ادھر ہم اپنی چھوٹی بیٹی کو بتاتے ہیں کہ صرف چند ہزار سال پہلے مڈل ارتھ واقعی اسی حالت میں موجود تھی ، جس میں ٹولکین نے دکھایا ہے۔ وہ تو یقین کرتی نہیں ، اب آپ نے بھی مڈل ارتھ کو سرئیل قرار دے دیا!

آپ بھی نا!
 

یاز

محفلین
۱۹۹۲ میں بس پر جاتے ہوئے ڈر تو صرف بشام سے بحرین والی سڑک پر لگا تھا کہ وہ کافی تنگ اور اونچی سڑک تھی اور ہم بس کی چھت پر تھے۔

کالام سے آگے ایک گلیشیئر پر بھی گئے تھے جس کا نام اب یاد نہیں آ رہا۔

بشام سے بحرین والی سڑک شانگلہ پاس سے گزرتی ہے۔ یہ بحرین سے کچھ پہلے خواض خیلہ کے مقام پہ سوات کی سڑک سے آن ملتی ہے۔

کالام سے آگے والے گلیشیئر کا مشہور نام بس "گلیشیئر" ہی ہے۔
 

یاز

محفلین
کیا کاغان کے آس پاس کراغال، شکرال،مقلاق وغیرہ بھی پائے جاتے ہیں۔
اگر یہ سوال سنجیدگی سے کیا ہے تو ہم بتائے دیتے ہیں کہ جن علاقوں کا آپ نے نام لیا ہے وہ محترم ابنِ صفی کے تخیل کے شاہکار ہیں۔

بہت نوازش جناب۔ ورنہ ہم تو سوچ میں ہی پڑ گئے تھے کہ ایسے کونسے علاقے ہیں جن کا نام سنا سنا لگ رہا ہے لیکن ان کے دیدار یا ان کے متعلق معلومات سے ہم ہنوز محروم ہی ہیں۔
 

یاز

محفلین
وجہ سکیورٹی کی صورتحال یا سڑکوں کی دگرگوں حالت؟
نہیں بھائی۔ سیکورٹی کا اب کوئی مسئلہ نہیں الحمدللہ۔ سڑکوں کی حالت ہی وجہ سمجھ لیں۔
میں یہ کہنا چاہ رہا تھا کہ اگر کالام میں زیادہ قیام ہو تو وہاں گاڑی استعمال کرنے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے کیونکہ کالام بھی خاصا بڑا قصبہ ہے۔ شوق میں ایک آدھ دفعہ تو پیدل گھومنا ٹھیک، لیکن بار بار پیدل چلنا پڑے بازار کا چکر لگانے کے لئے بھی تو مشکل کام ہے۔ ایسے میں اپنی ٹرانسپورٹ مفید رہے گی۔ لیکن اگر صرف کالام کو ہاتھ لگا کے واپس آنے کا پروگرام ہے تو بہتر ہے کہ گاڑی بحرین میں کہیں پارک کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ پہ کالام جایا جائے۔
 

یاز

محفلین
پتریاٹہ تو جا چکا ہوں. مسئلہ پتریاٹہ کا نہیں. سیر کے لیے کہیں بھی نکلنے کا ہے.
آخری تفریحی سفر 2013 میں کیا تھا سوات کا. اب دیکھیں کب دوبارہ ایسے سفر کے قابل ہوتا ہوں.
یہ تو درست فرمایا بھائی۔
زندگی کا چلن کچھ ایسا بن گیا ہے کہ چند دن نکالنا بھی مشکل ہی لگتا ہے، اور اکثر لوگ نہیں نکال پاتے۔ تاہم میں اس بابت یہی مشورہ دوں گا کہ سال میں ایک یا دو دفعہ سیر کا پروگرام ضرور بنائیں۔ ایک یا دو دن کے پروگرام بھی بنائے جا سکتے ہیں، جن میں اچھی خاصی کام کی جگہوں کی سیر کی جا سکتی ہے۔
ایک مثال اس کی یوں دیکھیں کہ "رتی گلی جھیل" جیسی کمال جگہ کو دیکھنے کے لئے دو دن (یعنی ایک رات قیام) کا پروگرام کافی ہے۔ اسی طرح ایک رات قیام کے پروگرامز میں شوگران، مینگورہ، وادیء سون، راولاکوٹ، شاردہ وغیرہ کی سیر بھی آسانی سے ممکن ہے۔
 
Top