محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
گبرئیل گارشیا مارکیز کی سرئیل دنیا کی مانند۔
تازہ ترین صورتحال کے مطابق اپنی گاڑی لے جانی چاہیے یا نہیں؟؟؟اور اپنی گاڑی لے جاتے ہوئے ذرا سوچنا پڑتا ہے کہ لے جائیں یا نہیں۔
اگر کالام میں ایک دن سے زیادہ کا قیام ہے تو اپنی گاڑی لے جانا بہتر ہے۔ نیز یہ کہ اگر گاڑی بالکل "نویں نکور" وغیرہ ہے تو نہ لے جانا بہتر ہے۔تازہ ترین صورتحال کے مطابق اپنی گاڑی لے جانی چاہیے یا نہیں؟؟؟
پتریاٹہ جانا بھی کوئی جانا ہوا۔اپنا تو یہ حال ہے کہ دو ہفتے پہلے گھر والے پتریاٹہ گئے تو وہاں بھی نہ جا سکا.
یہی تو کہا کہ پتریاٹہ بھی نہ جا سکا.پتریاٹہ جانا بھی کوئی جانا ہوا۔
جی جی۔گبرئیل گارشیا مارکیز کی سرئیل دنیا کی مانند۔
وجہ سکیورٹی کی صورتحال یا سڑکوں کی دگرگوں حالت؟اگر کالام میں ایک دن سے زیادہ کا قیام ہے تو اپنی گاڑی لے جانا بہتر ہے۔ نیز یہ کہ اگر گاڑی بالکل "نویں نکور" وغیرہ ہے تو نہ لے جانا بہتر ہے۔
ہمارا دل توڑدیا آپ نے۔ ادھر ہم اپنی چھوٹی بیٹی کو بتاتے ہیں کہ صرف چند ہزار سال پہلے مڈل ارتھ واقعی اسی حالت میں موجود تھی ، جس میں ٹولکین نے دکھایا ہے۔ وہ تو یقین کرتی نہیں ، اب آپ نے بھی مڈل ارتھ کو سرئیل قرار دے دیا!جی جی۔
آر آر ٹولکین کی مڈل ارتھ بھی ایک نمونہ ہے۔
۱۹۹۲ میں بس پر جاتے ہوئے ڈر تو صرف بشام سے بحرین والی سڑک پر لگا تھا کہ وہ کافی تنگ اور اونچی سڑک تھی اور ہم بس کی چھت پر تھے۔
کالام سے آگے ایک گلیشیئر پر بھی گئے تھے جس کا نام اب یاد نہیں آ رہا۔
کیا کاغان کے آس پاس کراغال، شکرال،مقلاق وغیرہ بھی پائے جاتے ہیں۔
اگر یہ سوال سنجیدگی سے کیا ہے تو ہم بتائے دیتے ہیں کہ جن علاقوں کا آپ نے نام لیا ہے وہ محترم ابنِ صفی کے تخیل کے شاہکار ہیں۔
نہیں بھائی۔ سیکورٹی کا اب کوئی مسئلہ نہیں الحمدللہ۔ سڑکوں کی حالت ہی وجہ سمجھ لیں۔وجہ سکیورٹی کی صورتحال یا سڑکوں کی دگرگوں حالت؟
تو کیا ایک بار بھی پتریاٹہ نہ دیکھا؟یہی تو کہا کہ پتریاٹہ بھی نہ جا سکا.
ہم بادلوں میں نقرئی لکیر دیکھنے کے قائل ہیں فراز۔۔ہم آہ کرتے ہیں
تم واہ کرتے ہو
پتریاٹہ تو جا چکا ہوں. مسئلہ پتریاٹہ کا نہیں. سیر کے لیے کہیں بھی نکلنے کا ہے.تو کیا ایک بار بھی پتریاٹہ نہ دیکھا؟
ہمارا خیال ہے کہ محمد تابش صدیقی بھائی اس موسمِ بہار کی بات کررہے ہیں۔تو کیا ایک بار بھی پتریاٹہ نہ دیکھا؟
بہار کو تو کبھی خاطر میں نہ لایا، الرجی تو اب عادت بن گئی ہے.ہمارا خیال ہے کہ محمد تابش صدیقی بھائی اس موسمِ بہار کی بات کررہے ہیں۔
یہ تو درست فرمایا بھائی۔پتریاٹہ تو جا چکا ہوں. مسئلہ پتریاٹہ کا نہیں. سیر کے لیے کہیں بھی نکلنے کا ہے.
آخری تفریحی سفر 2013 میں کیا تھا سوات کا. اب دیکھیں کب دوبارہ ایسے سفر کے قابل ہوتا ہوں.