جی نہ لنچ ٹائم تھا نہ ڈنر ٹائم ۔۔بس درمیانی وقت تھا۔۔6 بجے کا۔۔۔اس دفعہ بے وقت آرڈر کر دیا۔۔
کھانے کے لیے ہر وقت ہی صحیح ہوتا صرف بھوک کا لگنا شرط ہے
جی نہ لنچ ٹائم تھا نہ ڈنر ٹائم ۔۔بس درمیانی وقت تھا۔۔6 بجے کا۔۔۔اس دفعہ بے وقت آرڈر کر دیا۔۔
ابھی تو شام کا ناشتہ چل رہا ہے۔ دعوت عام ہے۔
اب تو بہت دیر ہو گئی، ابھی تو میں مٹر چھیل رہا ہوں۔
حد ہو گئی خوش فہمی کی بھی۔۔۔۔اب اگر اپ نے شادی وقت پے کر لی ہوتی تو آپ خود بچوں والے ہوتے۔۔۔۔۔۔ہاںجب تک شادی نہیں ہوتی اپ خود کو جوان جہان مان سکتے ہو پر بچہ۔۔۔۔۔۔۔اتنی بھی نا چھوڑو بندہ لپیٹتے لپیٹتے ہی تھک جائے
جی اقتباس تو کسی کتاب سے نہیں ہے ۔۔۔۔۔ جو دیکھا بیان کردیا ہے ۔ اگر انداز ِ بیاں کی بات کررہیں ہیں تو پھر آپ کو میرے بلاگ پر جا کر میرے افسانے پڑھنا پڑیں گے ۔یہ کس کتاب سے اقتباس کیا ہے ظفری؟ جنت اور اس کے حسین مناظر؟؟؟
لو بھئی ۔۔۔۔ اتنی لپٹنے کی کیا ضرورت ہے کہ تھک جاؤ ۔۔۔۔۔ بتایا بھی تھا کہ عمر 67 سال ہے ۔ اب کیا ہم اس عمر میں ایسے گانے نہیں سن سکتے کہ جن سے بچپن کی صدائیں آئیں ۔
میں اس وقت انگڑائیاں لے رہا ہوں