یہ تاثر درست نہیں کہ میں علامہ پرویز کے متاثرین میں سے ہوں البتہ بعض معاملات میں ان سے اتفاق رکھتا ہوں ۔ چسکہ یہ کچھ یوں پڑا کہ پہلے پہل مودودی صاحب سے اتفاق ہوا ، پھر توحیدی جماعت والوں سے ، پھر جماعت المسلمین سے کچھ رسم و راہ نکل آئی ، دیو بندی حضرات سے ویسے ہی خاصی بیٹھک تھی ، اہل حدیث حضرات کے یہاں بڑے شوق سے نماز پڑھنے جایا کرتا تھا اور خاندانی مسلک حنفی بریلوی ، محفل نعت ، میلاد و سلام ، ربیع الاول کے جلوس ۔ بس ایک دن ایک صاحب مل گئے جنھوں نے کچھ علامہ کے بارے میں بھی بتایا تو ڈھونڈنتے ڈھانڈنتے ان کے یہاں بھی پہنچ گئے ۔ تو قصہ مختصر کہ ایک تو طبعیت بے چین پائی ہے دوسرا اتنی ساری بیٹھکوں کے بعد آدمی کہیں کا نہیں رہتا سو اپنا بھی یہی حال ہے ۔ اس لئے کیا خبر کہ کچھ مزید سالوں میں تصوف کی طرف آ جاؤں
اگرچہ میرا شمار نابغہ روزگار لوگوں میں نہ تھا ، نہ ہے اور نہ ہو گا ۔
------------------------------------------------------
تو سبق کب سکھا رہے ہیں
وسلام