صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں منہ سے کہتے ہوئے یہ بات مگر ڈرتے ہیں (اختر انصاری)
شمشاد لائبریرین اگست 25، 2007 #221 صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں منہ سے کہتے ہوئے یہ بات مگر ڈرتے ہیں (اختر انصاری)
شمشاد لائبریرین اگست 29، 2007 #223 طاقت نہیں ہے جی میں نَے اب جگر رہا ہے پھر دل ستم رسیدہ اک ظلم کر رہا ہے (میر)
عمر سیف محفلین اگست 29، 2007 #224 ظالم میری اداسیِ رخ پہ نہ مسکرا تجھ کو بھی اس مقام پہ آنا ہے ایک دن
شمشاد لائبریرین اگست 29، 2007 #225 عشق ان کو ہے جو یار کو اپنے دمِ رفتن کرتے نہیں غیرت سے خدا کے بھی حوالے (میر)
عمر سیف محفلین اگست 29، 2007 #226 غم بھی مجھے قبول ہے لیکن بقدر شوق دل کا نصیب درد سہی پے بہ پے تو ہو
شمشاد لائبریرین اگست 29، 2007 #227 "فراز" جیسے کوئی دیا تربتِ ہوا چاہے ہے تُو پاس آئے تو ممکن ہے میں رہوں بھی نہیں (احمد فراز)
سارہ خان محفلین اگست 30، 2007 #228 قطرہ قطرہ اک ہیولیٰ ہے نئے ناسور کا خُوں بھی ذوقِ درد سے، فارغ مرے تن میں نہیں غالب
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #229 کیوں پٹکتا ہے سر سنگ سے جی جلا ڈھنگ سے دل ہی بن جائے گا خود صنم صبر کر صبر کر (ناصر کاظمی)
سارہ خان محفلین اگست 30، 2007 #230 گردشِ دوراں، زمانے کی نظر،آنکھوں کی نیند کتنے دشمن اک رسمِ دوستی سے ہوگئے
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #231 لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلے (چچا)
سارہ خان محفلین اگست 30، 2007 #232 میں سنگ صفت ایک ہی رستے میں کھڑا ہوں شاید مجھے دیکھیں گی پلٹ کر تیری آنکھیں
سارہ خان محفلین اگست 30، 2007 #234 وہ رات کا بے نوا مسافر وہ تیرا شاعر وہ تیرا ناصر تیری گلی تک تو ہم نے دیکھا پھر نجانے کدھر گیا وہ ناصر کاظمی
وہ رات کا بے نوا مسافر وہ تیرا شاعر وہ تیرا ناصر تیری گلی تک تو ہم نے دیکھا پھر نجانے کدھر گیا وہ ناصر کاظمی
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #235 ہمارے گھر کی دیواروں پر ناصر اداسی بال کھولے سو رہی ہے (ناصر کاظمی)
سارہ خان محفلین اگست 30، 2007 #236 یہ دل کہ قحطِ اَنا سے غریب ٹہرا ہے مری زباں کو زرِ التماس کیا دے گا
عمر سیف محفلین اگست 30، 2007 #237 اب دوبارہ الف سے آپ سے جو خطا ہوگئی زندگی خوشنما ہوگئی ساقیا جام لا جام لا زلف ان کی گھٹا ہوگئی
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #238 بہ رنگِ صوتِ جرس تجھ سے دور ہوں تنہا خبر نہیں ہے تجھے آہ کارواں میری (میر)
عمر سیف محفلین اگست 30، 2007 #239 پیڑ کو دیمک لگ جائے یا آدم زاد کو غم دونوں کو ہی ہم نے امجد بچتے دیکھا کم
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #240 توڑ ڈالے جو روح کی خاموشی کو کوئی تو ایسا سخن میرے لیے ایجاد کرتا (یاسمین منیر)