تنقید کر کے میرے ہُنر کی اُڑان پر تسلیم کر رہا تھا وہ میرے مقام کو
سارہ خان محفلین اگست 30، 2007 #241 تنقید کر کے میرے ہُنر کی اُڑان پر تسلیم کر رہا تھا وہ میرے مقام کو
عمر سیف محفلین اگست 30، 2007 #242 ٹوٹا تو کتنے آئینہ خانوں پہ زد پڑی اٹکا ہوا گلے میں جو پتھر صدا کا تھا
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #243 ث سے معذرت جوں صبح اس چمن میں نہ ہم کُھل کے ہنس سکے فرصت رہی جو میر بھی سو یک نفس رہی (میر)
عمر سیف محفلین اگست 30، 2007 #244 چھڑ گئی جو نگاہوں کے تصادم سے عدم اب وہ گھر کی گفتگو بھی داستاں ہونے لگی
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #245 حرم کو جانیے یا دیر میں بسر کریے تری تلاش میں اک دل کدھر کدھر کریے (میر)
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2007 #247 دن بھر تو میں دنیا کے دھندوں میں کھویا رہا جب دیواروں سے دھوپ ڈھلی تم یاد آئے (ناصر کاظمی)
عمر سیف محفلین اگست 31، 2007 #248 ڈر کچھ اور بھی آہستہ اے نگارِ وصال کہ ایک عمر سے میں تیرے انتظار میں تھا
محمد وارث لائبریرین ستمبر 1، 2007 #250 رونے سے اور عشق میں بے باک ہو گئے دھوئے گئے ہم ایسے کہ بس پاک ہو گئے (غالب)
شمشاد لائبریرین ستمبر 1، 2007 #251 زاغ کہتا ہے نہایت بدنما ہیں تیرے پر شپرک کہتی ہے تجھ کو کور چشم و بے ہنر (علامہ)
شمشاد لائبریرین ستمبر 1، 2007 #253 شاعر کی نوا مردہ و افسردہ و بے ذوق افکار میں سرمست، نہ خوابیدہ نہ بیدار (علامہ)
سارہ خان محفلین ستمبر 2، 2007 #254 صحنِ گُلشن کی ہَوا ہے کہ قضا کی دستک کتنی سہمی ہُوئی اک ایک کلی ہے اب کے
شمشاد لائبریرین ستمبر 2، 2007 #255 ضرور ہوگا کوئی انقلاب دنیا کا لہو بہت بہا اک قیمتِ لہو نہ رہی (سرور)
امیداورمحبت محفلین ستمبر 2، 2007 #256 ضبط غم نے اب تو پتھر کردیا، ورنہ فراز دیکھتا کوئی کہ دل کے زخم جب آنکھوں میں تھے (فراز)
شمشاد لائبریرین ستمبر 2، 2007 #257 طرزِ نو میں بھی آپ رکھتے ہیں شاعری کی روایتوں کا پاس لیجئے آگئے زہے قسمت بزمِ اردو میں مرتضیٰ برلاس (سرور)
طرزِ نو میں بھی آپ رکھتے ہیں شاعری کی روایتوں کا پاس لیجئے آگئے زہے قسمت بزمِ اردو میں مرتضیٰ برلاس (سرور)
عمر سیف محفلین ستمبر 2، 2007 #258 ظلمت انتشار میں آنکھیں کھلی رکھو تم جس کو ڈھونڈتے ہو وہ دنیا ہے سامنے
امیداورمحبت محفلین ستمبر 2، 2007 #259 عشق کرنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں جاگتی آنکھوں کے بھی کچھ خواب ہوا کرتے ہیں (خالد شریف)
عمر سیف محفلین ستمبر 2، 2007 #260 غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا