غم نہیں، گو اے فلک رتبہ ہے مجھ کو خار کا آفتاب اک زرد پتا ہے مرے گلزار کا واہ :)
فرحت کیانی لائبریرین جولائی 20، 2007 #41 نوید ملک نے کہا: غم نہیں، گو اے فلک رتبہ ہے مجھ کو خار کا آفتاب اک زرد پتا ہے مرے گلزار کا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ
نوید ملک نے کہا: غم نہیں، گو اے فلک رتبہ ہے مجھ کو خار کا آفتاب اک زرد پتا ہے مرے گلزار کا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ
عمر سیف محفلین جولائی 20، 2007 #44 قرض کی پیتے تھے مے لیکن سمجھتے تھے کہ ہاں رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن
فرحت کیانی لائبریرین جولائی 20، 2007 #45 کسی خوشبو کے تعاقب میں چلیں گام دو گام دھیان میں چاندنی کا شہر بسائیں تو سہی ۔۔محمود شام
عمر سیف محفلین جولائی 20، 2007 #46 گلوں کو اوڑھ کر نکلے ہیں ابر سنگ میں لوگ گلی گلی میں مہکتی شجاعتیں دیکھوں
نوید ملک محفلین جولائی 20، 2007 #47 لہو کی آگ میں جل بجھ گیا بدن تو کھلا رسائی میں بھی خسارہ ہے نارسائی میں بھی
فرحت کیانی لائبریرین جولائی 20، 2007 #48 میں اور التجائے کرم آپ سے کروں!!!! یہ بھیک اُسے دیجیئے جس کا خدا نہ ہو۔
عمر سیف محفلین جولائی 20، 2007 #49 نہ وہ آوارگی مجھ میں، نہ وہ آشفتگی مجھ میں میں کس معیار پہ اپنی وفا کو تول کر دیکھوں
فرحت کیانی لائبریرین جولائی 20، 2007 #50 وقت کے کتنے ہی رنگوں سے گزرنا ہے ابھی زندگی ہے تو کئی طرح سے مرنا ہے ابھی
عمر سیف محفلین جولائی 20، 2007 #51 ہزاروں غم پڑیں سہنا۔ محبت مر نہیں سکتی ہے تم سے بس یہی کہنا محبت مر نہیں سکتی
سارہ خان محفلین جولائی 21، 2007 #52 یہ سچ ہے پیار پہلا ہی بسا رہتا ہے سانسوں میں یہ سچ ہے عمر بھر پہلی محبت یاد رہتی ہے ۔
الف عین لائبریرین جولائی 21، 2007 #53 چلو، یہ دور ختم ہوا۔ اگلا دور الف سے دوبارہ اک ذرا سی بات پر نرسوں کے یارانے گئے لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے فراز
چلو، یہ دور ختم ہوا۔ اگلا دور الف سے دوبارہ اک ذرا سی بات پر نرسوں کے یارانے گئے لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے فراز
فرحت کیانی لائبریرین جولائی 21، 2007 #54 بنتی جاتی ہیں گہر کتنی ہی بُھولی یادیں یہ میرا دل ہے کہ ٹھہرا ہوا گہرا دریا
سارہ خان محفلین جولائی 22، 2007 #55 پہلے تُم نے سارے شہر کی سانسوں میں گرداب بھرے راہ دکھاتے پھرتے ہو اب ، جیبوں میں مہتاب بھرے ساری عمر حساب نہ آیا ، بچپن سے لیکر اب تک سارے ٹھیک سوال اُتارے، سارے غلط جواب بھرے
پہلے تُم نے سارے شہر کی سانسوں میں گرداب بھرے راہ دکھاتے پھرتے ہو اب ، جیبوں میں مہتاب بھرے ساری عمر حساب نہ آیا ، بچپن سے لیکر اب تک سارے ٹھیک سوال اُتارے، سارے غلط جواب بھرے
الف عین لائبریرین جولائی 22، 2007 #56 تم آئے ہو نہ شبِ انتظار گزری ہے تلاش میں ہے سحر بار بار گزری ہے
الف عین لائبریرین جولائی 24، 2007 #58 ثابت ہوا ہے گردنِ مینا پہ خونِ خلق لرزے ہے موجِ مے تری رفتار دیکھ کر
محمد وارث لائبریرین جولائی 24، 2007 #59 جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار بار اے کاش جانتا نہ تری رہ گزر کو میں غالب ۔
امیداورمحبت محفلین جولائی 24، 2007 #60 حال دل کھل جائے گا بے تابی دل کا حسرت بار بار آپ انھیں شوق سے دیکھا نہ کریں (حسرت)