اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

شمشاد

لائبریرین

ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے
کیا عجب مین بھی کوئی کرمکِ حیراں بن جاؤں
(مصطفی زیدی)
 

عمر سیف

محفلین
راتیں مہکی، سانسیں دہکی، نظریں بہکی، رُت لہکی
سپن سلونا، پریم کھلونا، پھول بچھونا، وہ پہلو
تم سے دوری، یہ مجبوری، زخمِ کاری، بیداری
تنہا راتیں، سپنے کاٹیں، خود سے باتیں، میری خُو
 

شمشاد

لائبریرین
پوری نظم مل سکتی ہے کیا؟
------------------------------------------------

زعمِ عقل و فہم اِک نادانئ معصوم ہے
اے گرفتارِ فریبِ ہوش، اے دل! دیکھ کر
(عبد الحمید عدم)
 

صائمہ شاہ

محفلین
پوری نظم مل سکتی ہے کیا؟
------------------------------------------------

جسم دمکتا، زلف گھنیری، رنگیں لب، آنکھیں جادو
سنگِ مرمر، اودا بادل، سرخ شفق، حیراں آہو

بھکشو دانی، پیاسا پانی، دریا ساگر، جل گاگر
گلشن خوشبو، کوئل کُوکُو، مستی دارُو، میں اور تو

بانبی ناگن، چھایا آنگن، گھُنگھرو چھن چھن، آشا من
آنکھیں کاجل، پربت بادل، وہ زلفیں اور یہ بازو

راتیں مہکی، سانسیں دہکی، نظریں بہکی، رُت لہکی
سپن سلونا، پریم کھلونا، پھول بچھونا، وہ پہلو

تم سے دوری، یہ مجبوری، زخمِ کاری، بیداری
تنہا راتیں، سپنے کاٹیں، خود سے باتیں، میری خُو

 

شمشاد

لائبریرین
عید کا دن ہے، گلے آج تو مل لے ظالم
رسمِ دنیا بھی ہے، موقع بھی ہے، دستور بھی ہے
(قمر بدایونی)
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
یار اب الف بے بھی میں یاد کراؤں؟؟؟

ط:۔
طولِ غمِ حیات سے نہ گھبرا اے جگرؔ
ایسی بھی کوئی رات ہے جس کی سحر نہ ہو

(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
اوہو ضبط کو ظ سے پڑھ گیا تھا۔

ع سے تو ہو گیا۔ غ سے لکھ رہا ہوں۔
--------------------------------------
غیر نے تم سے بیوفائی کی
یہ چلن اختیار کون کرے
(داغ دہلوی)
 

عمر سیف

محفلین
پوری نظم مل سکتی ہے کیا؟
------------------------------------------------

جسم دمکتا، زلف گھنیری، رنگیں لب، آنکھیں جادو
سنگِ مرمر، اودا بادل، سرخ شفق، حیراں آہو
بھکشو دانی، پیاسا پانی، دریا ساگر، جل گاگر
گلشن خوشبو، کوئل کو کو، مستی دارو، میں اور تُو
بانبی ناگن، چھایا آنگن، گنگھرو چھن چھن، آشا من
آنکھیں کاجل، پربت بادل، وہ زلفیں اور یہ بازو
راتیں مہکی، سانسیں دہکی، نظریں بہکی، رُت لہکی
پریم کھلونا، سپن سلونا، پھول بچھونا، وہ پہلو
تم سے دوری، یہ مجبوری، زخمِ کاری، بیداری
تنہا راتیں، سپنے کاتیں، خود سے باتیں میری خُو
(جاوید اختر)
 

عمر سیف

محفلین
عداوتوں کا حال قربتوں میں سوچیں گے
مسافتوں کی تھکن منزلوں میں‌سوچیں گے
خزاں کے ہاتھ مجھے اُس نے پُھول بھیجا ہے
وہ دوستوں میں ہے کہ دشمنوں میں سوچیں گے
 

شمشاد

لائبریرین
قرض کی پیتے تھے مے اور کہتے تھے کہ ہاں
رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن
(چچا)
 
Top