اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

عمر سیف

محفلین
ساتھ دل کے چلے دل کو نہیں روکا ہم نے
جو نہ اپنا تھا اُسے ٹوٹ کے چاہا ہم نے
ایک دھوکے میں کٹی عمر ہماری صابر
کیا بتائیں کسے کھویا، کسے پایا ہم نے
 

غ۔ن۔غ

محفلین
شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا زنجیر پڑی دروازے پر
کیوں دیر گئے گھر آئے ہو سجنی سے کرو گے بہانہ کیا
 

عمر سیف

محفلین
صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئیں آنکھیں
دکھ کہتا ہے ، اب میں کوئی دریا بھی تو دیکھوں
 

شمشاد

لائبریرین
ضبط کرنا نہیں مشکل تھا کسی لمحے بھی
مگر ہم نے سوچا کہ ترا وار نہ خالی جائے
 

شمشاد

لائبریرین
ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی
مجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی
(کلیم عاجز)
 

شمشاد

لائبریرین
واں خود آرائی کو تھا موتی پرونے کا خیال
یاں ہجومِ اشک میں تارِ نگہ نایاب تھا
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
یاں سرِ پرشور بے خوابی سے تھا دیوار جو
واں وہ فرقِ ناز محوِ بالشِ کمخواب تھا
(چچا)
 
Top