وقار علی ذگر
محفلین
قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے
دل وہ بیمار کہ رونے کے بہانے مانگے
(فراز)
دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے
قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے
دل وہ بیمار کہ رونے کے بہانے مانگے
(فراز)
بالکل درستدل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے
آپی یہ حروف تہجی سے شعر دینے کی لڑی ہے۔ آپ کو تو حرف "ج" سے شعر دینا تھا۔ آپ نے شاید بیت بازی کی لڑی سمجھ کر حرف "الف" سے شعر لکھ دیا۔اسی سے ہوئی ہے بدن کی نمود
کہ شُعلے میں پُوشیدہ ہے موجِ دُود
علامہ اقبال رح
بھیا غلطی ہوئیآپی یہ حروف تہجی سے شعر دینے کی لڑی ہے۔ آپ کو تو حرف "ج" سے شعر دینا تھا۔ آپ نے شاید بیت بازی کی لڑی سمجھ کر حرف "الف" سے شعر لکھ دیا۔
بہت شکریہ لکھنے میں غلطی ہوئی اور تصیح سے رہ گئدل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے
اوشو بھائی دوسرے مصرعے میں ٹائپو ہے۔ آپ نے حرف "نہ" چھوڑ دیا ہے۔رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
غالب