طبیعت ان دنوں بیگانہِ غم ہوتی جاتی ہے میرے حصے کی گویا ہر خوشی کم ہوتی جاتی ہے (جگر مراد آبادی)
شمشاد لائبریرین فروری 6، 2007 #341 طبیعت ان دنوں بیگانہِ غم ہوتی جاتی ہے میرے حصے کی گویا ہر خوشی کم ہوتی جاتی ہے (جگر مراد آبادی)
عمر سیف محفلین فروری 6، 2007 #342 ظاہر یہ کر رہی ہیں شبِ غم کی نزہتیں کوئی چھپا ہوا میری تنہائیوں میں ہے
شمشاد لائبریرین فروری 6، 2007 #343 عاشق کی بھی کٹتی ہیں کیا خوب طرح راتیں دو چار گھڑی رونا، دو چار گھڑی باتیں (محمد رفیع سودا)
عمر سیف محفلین فروری 7، 2007 #344 غمِ عاشقی سے کہہ دو راہِ عام تک نہ پہنچیں مجھے خوف ہے یہ تہمت میرے نام تک نہ پہنچے
شمشاد لائبریرین فروری 7، 2007 #345 فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا (عدیم ہاشمی)
عمر سیف محفلین فروری 7، 2007 #346 قدم قدم پہ شکستوں کا سامنا ہے مگر یہ دل وہ شیشہِ جاں ہے کہ ٹوٹتا بھی نہیں
شمشاد لائبریرین فروری 7، 2007 #347 کیفِ خودی نے مجھ کو کشتی بنا دیا ہوشِ خدا ہے اب نہ غمِ ناخدا مجھے (ساغر نطامی)
الف عین لائبریرین فروری 8، 2007 #348 گھپ اندھیرے میں چُھپے سُونے بنوں کی اور سے گیت برکھا کے سنو رنگوں میں ڈوبے مور سے منیر نیازی
شمشاد لائبریرین فروری 8، 2007 #351 اعجاز بھائی ماوراء نے میرے ذہن کو “ علی پور کا ایلی “ کی وجہ سے ماؤف کیا ہوا ہے۔ میں لفظ “ کل “ کو “ل“ سمجھ کر شعر دے گیا۔
اعجاز بھائی ماوراء نے میرے ذہن کو “ علی پور کا ایلی “ کی وجہ سے ماؤف کیا ہوا ہے۔ میں لفظ “ کل “ کو “ل“ سمجھ کر شعر دے گیا۔
شمشاد لائبریرین فروری 8، 2007 #352 لے کے ماضی کو جو حال آیا تو دل کانپ گیا جب کبھی ان کا خیال آیا تو دل کانپ گیا (نواز دیوبندی)
عمر سیف محفلین فروری 8، 2007 #353 میں جب بھی نئے دوستوں کی کرتا ہوں تمنا کچھ دوست میرے اور بچھڑ جاتے ہیں انجم
شمشاد لائبریرین فروری 8، 2007 #354 نہ خوفِ برق نہ خوفِ شرر لگے ہے مجھے خود اپنے باغ کے پھولوں سے ڈر لگے ہے مجھے (ملک زادہ ‘منظور‘ احمد)
شمشاد لائبریرین فروری 9، 2007 #356 ہر سنگِ راہِ شوق بڑھاتا ہے قدم میرے منزل کی تمنا مجھے رکنے نہیں دیتی
عمر سیف محفلین فروری 9، 2007 #357 یہ کشمکش الگ ہے کہ کس کشمکش میں ہوں آتا نہیں سمجھ میں بہت سوچتا ہوں میں
شمشاد لائبریرین فروری 9، 2007 #358 اب پھر حرف ‘ الف ‘ سے اب کوئی امید ہے “ شاہد “ نہ کوئی آرزو آسرے ٹوٹے تو جینے کے وسیلے ہو گئے (شاہد کبیر)
اب پھر حرف ‘ الف ‘ سے اب کوئی امید ہے “ شاہد “ نہ کوئی آرزو آسرے ٹوٹے تو جینے کے وسیلے ہو گئے (شاہد کبیر)
ظ ظفری لائبریرین فروری 9، 2007 #359 بُوباس بسے اس کی ہر اک شے میں ہے چہرہ تم پوچھتے ہو مجھ سے میں گھر کیوں نہیں جاتا
عمر سیف محفلین فروری 10، 2007 #360 پرکھنا مت، پرکھنے میں کوئی اپنا نہیں رہتا کسی بھی آئینے میں دیر تک چہرہ نہیں رہتا