اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیونکر ہو
کہے سے کچھ نہ ہوا پھر کہو تو کیونکر ہو
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
بگولہ گر نہ ہوتا وادیِ وحشت میں اے مجنوں
تو گنبد ہمیشہ سرگشتوں کی تربت پر کہاں ہوتا
(ابراہیم ذوق)
 

عمر سیف

محفلین
پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے
اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے
پھٹا پرانا خواب ہے میرا پھر بھی تابش
اس میں اپنا آپ چُھپایا جا سکتا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
تیرا ہی بحر سفینہ رواں بھی تیرا ہے
بھنور بھی تیرے ہیں بادباں بھی تیرا ہے
(مظہر امام)
 

شمشاد

لائبریرین
ثبات وہم ہے یارو ، بقا کسی کی نہیں
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں
(عدیل زیدی)
 

عمر سیف

محفلین
جو اپنے دُکھ سُکھ بانٹ سکے ہم اُس کو عورت کہتے ہیں
ورنہ ہر اچھی صورت کو پتھر کی مُورت کہتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
چشمِ ساقی مجھے ہر گام پہ یاد آتی ہے
راستہ بھول نہ جاؤں کہیں میخانے کا
(اقبال صوفیپوری)
 
Top