فکر سب کو ہے رفو کے لیے سامانوں کی پوچھتا کوئی نہیں حال گریبانوں کے
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #381 فکر سب کو ہے رفو کے لیے سامانوں کی پوچھتا کوئی نہیں حال گریبانوں کے
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #382 قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ قضا سے آنکھ لڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ (سیف الدین سیف)
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #383 کشتی تڑپ کہ حلقہِ طوفاں میں رہ گئی دیکھو تو کتنی دور کنارے چلے گئے
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #384 گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیونکر ہو کہے سے کچھ نہ ہوا پھر کہو تو کیونکر ہو (چچا)
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #385 لُٹا ہے کارواں جب آ چکی ہے سامنے منزل کہاں ٹوٹی ہیں امیدیں، کہاں تقدیر بگڑی ہے
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #388 وہ ہمیں جس قدر آزماتے رہے اپنی ہی مشکلوں کو بڑھاتے رہے (خمار بارہ بنکوی)
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #389 ہم کو آپس میں محبت نہیں کرنے دیتے اک یہ ہی عیب ہے اس شہر کے داناؤں میں
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #390 یہ کون آ گئی دل ربا مہکی مہکی فضا مہکی مہکی ہوا مہکی مہکی (حسرت جے پوری)
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #391 اب پھر الف سے اپنے ہی سر کے زخم کا کچھ کیجیئے علاج آیا ہے کس طرف سے یہ پتھر نہ دیکھیے
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #392 بگولہ گر نہ ہوتا وادیِ وحشت میں اے مجنوں تو گنبد ہمیشہ سرگشتوں کی تربت پر کہاں ہوتا (ابراہیم ذوق)
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #393 پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے پھٹا پرانا خواب ہے میرا پھر بھی تابش اس میں اپنا آپ چُھپایا جا سکتا ہے
پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے پھٹا پرانا خواب ہے میرا پھر بھی تابش اس میں اپنا آپ چُھپایا جا سکتا ہے
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #394 تیرا ہی بحر سفینہ رواں بھی تیرا ہے بھنور بھی تیرے ہیں بادباں بھی تیرا ہے (مظہر امام)
عمر سیف محفلین فروری 17، 2007 #395 ٹھہرو ذرا کے مرگِ تمنّا سے پیش تر اپنی رفاقتوں کو پلٹ کر بھی دیکھ لیں
شمشاد لائبریرین فروری 18، 2007 #396 ثبات وہم ہے یارو ، بقا کسی کی نہیں چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں (عدیل زیدی)
عمر سیف محفلین فروری 18، 2007 #397 جو اپنے دُکھ سُکھ بانٹ سکے ہم اُس کو عورت کہتے ہیں ورنہ ہر اچھی صورت کو پتھر کی مُورت کہتے ہیں
شمشاد لائبریرین فروری 18، 2007 #398 چشمِ ساقی مجھے ہر گام پہ یاد آتی ہے راستہ بھول نہ جاؤں کہیں میخانے کا (اقبال صوفیپوری)
شمشاد لائبریرین فروری 18، 2007 #400 خرد کے پاس قبر کے سوا کچھ اور نہیں تیرا علاج نظر کے سوا کچھ اور نہیں (علامہ)