اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
تعجب کیا اگر رسمِ وفا یوں بھی ہے اور یوں بھی
کہ حسن و عشق کا ہر مسئلہ یوں بھی ہے اور یوں بھی
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
ثبات وہم ہے یارو، بقا کسی کی نہیں
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں
(عدیل زیدی)
 

شمشاد

لائبریرین
خود دل میں رہ کے آنکھ سے پردہ کرئے کوئی
ہاں لطف جب ہے پا کے بھی ڈھونڈا کرئے کوئی
(مجاز لکھنوی)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈر کے کسی سے چھپ جاتا ہے جیسے سانپ خزانے میں
زر کے زور پہ زندہ ہیں سب خاک کے اس ویرانے میں
(منیر نیازی)
 

شمشاد

لائبریرین
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
سرِ محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے
تُو نے روکا بھی تھا مجرم کی خطا سے پہلے
(آنند نرائن مُلا)
 

شمشاد

لائبریرین
صدا دیتی ہے خوشبو چاند تارے بول پڑتے ہیں
نظر جیسی نظر ہو تو نظارے بول پڑتے ہیں
(منظر بھوپالی)
 

شمشاد

لائبریرین
غیر کیا جانیئے کیوں مجھکو بُرا کہتے ہیں
آپ کہتے ہیں جو ایسا تو بجا کہتے ہیں
(فراق گورکھپوری)
 
Top