اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
وہ بتوں نے ڈالے ہیں وسوسے کی دلوں نے خوفِ خدا گیا
وہ پڑی ہیں روز قیامتیں کہ خیالِ روزِ جزا گیا
(فیض احمد فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ لیں جی پھر سے “ ی “ تک پہنچ گئے۔ تو پھر سے شروع ہو جائیں “ الف “ سے۔ تو پہلے کون ؟
 

شمشاد

لائبریرین
بدلتے وقت کا اک سلسلہ سا لگتا ہے
کہ جب بھی دیکھو اسے دوسرا سا لگتا ہے
(منظر بھوپالی)
 

نوید ملک

محفلین
پھر ٹوٹے ہوئے دل نے آس اس سے لگئی ہے
سیکھا ہی ہی نہیں جس نے جز زیر و زبر کرنا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ت
 

شمشاد

لائبریرین
تیری نگاہ کو تمیزِ رنگ و نور کہاں
مجھے تو خون بھی رنگِ حنا سا لگتا ہے
(منظر بھوپالی)
 

نوید ملک

محفلین
ٹوٹے بیشک مگر جھکے نہ کہیں
ہوں گے ہم سے بھی سر پھرے نہ کہیں

(مرتضٰی برلاس)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ث
 

شمشاد

لائبریرین
جس سورج کی آس لگی ہے شاید وہ بھی آئے
تم یہ کہو خود تم نے اب تک کتنے دیئے جلائے
(جمیل الدین عالی)
 

فریب

محفلین
خدایا ہاتھ اٹھاؤں عرضِ مطلب سے کیونکر
کہ ہے کہ دستِ دعا میں گوشہ داماں اجابت کا

مومن
 

شمشاد

لائبریرین
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم
(شاد عظیم آبادی)
 
Top