سب کے ہونٹوں پہ تبسم تھا میرے قتل کے بعد جانے کیا سوچ کے روتا رہا قاتل میرا
شمشاد لائبریرین دسمبر 1، 2006 #161 سب کے ہونٹوں پہ تبسم تھا میرے قتل کے بعد جانے کیا سوچ کے روتا رہا قاتل میرا
عمر سیف محفلین دسمبر 1، 2006 #162 شامِ غم جس سے ملا پہروں یاد آئے گا پھر ہاں مگر کچھ دن میں وہ چہرہ بھی دھندلا جائے گا
شمشاد لائبریرین دسمبر 1، 2006 #163 صدا دیتی ہے خوشبو چاند تارے بول پڑتے ہیں نظر جیسی نظر ہو تو نظارے بول پڑتے ہیں (منظر بھوپالی)
نوید ملک محفلین دسمبر 1، 2006 #164 ضبط کرنے پر بھی گر ٹپکیں آنسو آنکھ سے چند لفظوں کی کہانی داستاں ہو جائے گی
عمر سیف محفلین دسمبر 2، 2006 #165 طرزِ ادائیگی کہیں معنی نہ بدل دے آنکھیں ملا کہ بات کرو کان میں نہیں
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #166 ظلمت کے پار یہ جو کہو رنگ ہے افق یارو! یہی تو آمدِ صبح کی نوید ہے ع
عمر سیف محفلین دسمبر 2، 2006 #167 عجب رنگ رنگیں قباؤں میں تھے دل و جان جیسے بلاؤں میں تھے کلر باکس جیسا کھلا تھا منیر کچھ ایسے ہی منظر فضاؤں میں تھے
عجب رنگ رنگیں قباؤں میں تھے دل و جان جیسے بلاؤں میں تھے کلر باکس جیسا کھلا تھا منیر کچھ ایسے ہی منظر فضاؤں میں تھے
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #168 غم کی سلگتی ریت پہ تڑپے جو بار بار اس چار دن کی مشق نے ہستی سنوار دی جمیل فاروقی
عمر سیف محفلین دسمبر 2، 2006 #169 فرصتِ شوق نہ دی کربِ وفا نے ورنہ کوئی اعجاز تو ہم نے بھی دکھایا ہوتا
سارہ خان محفلین دسمبر 2، 2006 #171 کبھی دیکھی ہے پھولوںسے جدا ہوتے ھوئے خوشبو محبت جس کے دل میں ہو وہ ہرجائی نھیں ہوتا۔ ۔اگلا حرف ہے گ۔۔
کبھی دیکھی ہے پھولوںسے جدا ہوتے ھوئے خوشبو محبت جس کے دل میں ہو وہ ہرجائی نھیں ہوتا۔ ۔اگلا حرف ہے گ۔۔
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #173 لائی ہے اب اڑا کے گئے موسموں کی باس برکھا کی رُت کا قہر ہے اور ہم ہیں دوستو (منیر نیازی)
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #175 فریب نے کہا: جناب ت سے لکھنا تھا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ جناب یہ سلسلہ حروفِ تہجی سے شعر لکھنے کا ہے اور “گ “ کے بعد “ ل “ اب “م “
فریب نے کہا: جناب ت سے لکھنا تھا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ جناب یہ سلسلہ حروفِ تہجی سے شعر لکھنے کا ہے اور “گ “ کے بعد “ ل “ اب “م “
فریب محفلین دسمبر 2، 2006 #176 معذرت میں سمجھا شاید خود سے حرف دینا ہے م سے شعر محشر میں وہ نادم ہوں خدا یہ نہ دیکھائے آنکھوں نے کبھی اس کو پشیماں نہیں دیکھا
معذرت میں سمجھا شاید خود سے حرف دینا ہے م سے شعر محشر میں وہ نادم ہوں خدا یہ نہ دیکھائے آنکھوں نے کبھی اس کو پشیماں نہیں دیکھا
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #177 نہ اب وہ ذوقِ طلب ہے نہ اب وہ عظمِ سفر رواں ہے قافلہ تسکینِ رہبر کیلئے (حفیظ ہشیار پوری) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ و
نہ اب وہ ذوقِ طلب ہے نہ اب وہ عظمِ سفر رواں ہے قافلہ تسکینِ رہبر کیلئے (حفیظ ہشیار پوری) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ و
فریب محفلین دسمبر 2، 2006 #178 وہ کریم کیا نہیں ہے وہ رحیم کیا نہیں کبھی داغ بھول کر بھی نہ غمِ نجات کرنا
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #179 ہزار ہاتھ گریبان تک آ گئے ازہر ابھی تو بات چلی بھی نہ تھی زمانے کی (ازہر درانی)
عمر سیف محفلین دسمبر 3، 2006 #180 یوں عرض و طلب سے کب اے دل، پتھر دل پانی ہوتے ہیں تم لاکھ وفا کی خو ڈالو، کب خوئے ستمگر جاتی ہے