محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
اچھی اور مفید لڑی ہے۔
تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی تجھے اونچا اڑانے کے لئے
اشارے
1۔ پہلا مصرع میں نوجوانوں کو ترغیب دی جا رہی، پورے شعر کا وزن اسی میں ہے
2۔ فارسی الفاظ: تندی باد مخالف
3۔ ّعقاب: اقبال کا شاہیں ہے نہ کہ عقاب
یہ محض عزم و ہمت اور جہدو جہدو خودداری کی علامت ہے۔اور کلام میں عموما ً زا غ و زغن اور کرگس کے خواص کے مقابل لایا گیا ہے۔یہ تو طے ہے کہ یہ شعر اقبال کا نہیں۔ یہاں صرف یہ عرض کرنا مقصود ہے کہ اقبال نے ’’شاہین‘‘ اور ’’عقاب‘‘ میں کوئی تفریق نہیں کی۔
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
شکریہ
یہ محض عزم و ہمت اور جہدو جہدو خودداری کی علامت ہے۔اور کلام میں عموما ً زا غ و زغن اور کرگس کے خواص کے مقابل لایا گیا ہے۔
بچہ ٴ شاہیں سے کہتا تھا عقابِ سالخورد
اے ترے شہپر پہ آساں رِفعتِ چرخِ بریں
تو یہ کس کے اشعار ہیں چاچو ہم تو اب تک اقبال کا ہی سمجھتے رہے۔یہ تو طے ہے کہ یہ شعر اقبال کا نہیں۔ یہاں صرف یہ عرض کرنا مقصود ہے کہ اقبال نے ’’شاہین‘‘ اور ’’عقاب‘‘ میں کوئی تفریق نہیں کی۔
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
نہیں تیرا نشمین قصرِ سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے اے ہندوستاں والو
تمہاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں
شکریہ
یہ تو اقبال ہی کے ہیں، وہ ”تندیء بادِ مخالف ‘‘ والا اقبال کا نہیں ہے، آپ پتہ نہیں کیا سمجھے۔تو یہ کس کے اشعار ہیں چاچو ہم تو اب تک اقبال کا ہی سمجھتے رہے۔
کچھ 'نمونے' ملاحظہ فرمائیں۔مجھے اپنی کم علمی کا اعتراف ہے مگر مجھے تو یہ علامہ کی شاعری نہیں لگتی۔ ۔ ۔ اگر ان میں کچھ علامہ کا ہے تو پیشگی معذرت !
اور یہ شعر دیکھیں:
شائد انشا اللہ خان انشاء کا ہے(؟) ٗ اور وہ بھی درست نہیں لکھا گیا ۔
تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی تجھ کو اونچا اڑانے کے لئے
یہ شعر اقبال ک نہیں ہے، مجھے یہ بہت پسند تھا، والد صاحب نے تصحیح کی تو حیرانی ہوئی، اس دن کے بعد میں نے باقاعدہ طور پر اقبال کو پڑھنا شروع کیا۔
اخبارات پر گہری نظر رکھتے ہیں چاچو۔۔۔۔آج روزنامہ ڈان میں صادق صاحب کے فرزند ارجمند کی جانب سے ایک خط شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے اس زیادتی کے خلاف آواز اُٹھائی ہے۔
http://www.dawn.com/news/1056413/wrong-attribution-to-iqbal
لگتا ہے جیسے یہ اشعار ابليس کي مجلس شوري کے ہوں گے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے۔
ابلیس کی مجلس شوریٰ ملاحظہ کیجئیے
فکری بے راہ روی کی ایک عجب لہر چلی ہے۔
گزشتہ چند ماہ تک ہمہ قسم کے اول فول ’’اشعار‘‘ فراز سے منسوب کئے جاتے رہے۔ پھر یہ دھارا نہ جانے کیسے اقبال کی طرف مڑ گیا۔
میری صرف ایک گزارش ہے کہ پیش پا افتادہ ایسے ’’اشعار‘‘ کو منسوب کا درجہ بھی نہ دیا جائے۔ ہاں اگر کوئی شعر جو اقبال کا نہیں مگر کسی سنجیدہ مطبوعہ کام (تحقیق، تذکرہ، وغیرہ) میں اقبال کے نام کے ساتھ شامل ہو گیا ہے تو اُس کو مذکور ہونا چاہئے۔
غیر سنجیدہ لوگوں کی تو عادت ہے وہ بے پر کی اڑاتے رہتے ہیں۔ ان کی چنداں پروا، نہ کیا کریں۔ بہت آداب۔
یہاں محفل میں کسی مراسلے میں محمد وارث صاحب نے ایک تصویر لگائی تھی جس میں بلند قامت اقبال اور انکے بونے مخالفین کا خاکہ بنایا گیا تھا۔۔۔ اگر وہ تصویر دستیاب ہوسکے تو بہت نوازش ہوگی۔۔۔ ۔۔