صداقت تو یہ ہے کہ سیکھنے سکھانے کا عمل اب تو دو طرفہ ہوتا ہے جو کہ کسی استادی اور شاگردی کی محتاج نہیں۔ ویسے بھی اپیا میں طفل مکتب بوڑھا بھلا کس قابل ہوں؟ جو آپ شرمسار کرنے پر مصر ہیں!
ضرب تو کاری تھی آپکی پر افسوس شمشاد بھائی کہ اس بار غلطی آپکی ہے وہ بھی ابتدائی حرف کے انتخاب میں۔ خیر اس تضاد کو سوچ کر ہی لکھا تھا۔ در اصل طفل مکتب تو ہوں ہی کہ ابھی مکتب سے ناطہ نہیں ٹوٹا۔ اور بوڑھا توخیر میں پیدا ہی ہوا تھا۔ لہٰذا میری حیات ہی تضاد سے رقم ہے۔
فوراً اپنی بات واپس لیں اپیا یہ کیا کہ رہی ہیں آپ؟ بھلا خواتین بھی بوڑھی ہوتی ہیں؟ جبکہ میرے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ میں کچھ سکھانے کے لئے بہت چھوٹا ہوں۔ اور اگر کوشش بھی کروں تو وہی سب سکھا سکتا ہوں جن کا ذکر کیا ہے۔