الف بے پے کا کھیل/الف بے میں بات چیت (22)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
ثمرین صرف اردو میں بولے گی، آپ پشتو میں آپ لکھیں گے، کوئی سندھی میں تو کوئی پنجابی میں اور ہندوستان سے تلگو، ملیالم، حیدر آبادی

تو اردو کہاں جائے گی بیچاری۔
 

وجی

لائبریرین
خیر ہے مغل بھائی ابھی تک پہنچے نہیں آپ کیا ہوا راستے میں کیسی تھانیدار نے تو نہیں پکڑلیا
 

زین

لائبریرین
دال روٹی کھانے جارہا ہوں میں‌بھی ۔ صبح ناشتہ نہیں‌کیا تو بھوک لگ رہی ہے ۔
 

مغزل

محفلین
دھت تیرے کی ، یہ راستے میں کیلے کا چھلکا کس نے پھینکا تھا ۔ میں تو ایسا پھسلا ایسا پھسلا ایسا پھسلا ایسا پھسلا ایسا پھسلا کہ بس۔۔۔۔۔۔۔۔
 

وجی

لائبریرین
شاباش اگر آپنے اصلاح کرلی ہے
اور مغل بھائی یہ ذرا ہوتا ہے یا پھر ذرا ہوتا ہے کچھ نظر کرم ادھر بھی کریں
 

مغزل

محفلین
شاباش اگر آپنے اصلاح کرلی ہے
اور مغل بھائی یہ ذرا ہوتا ہے یا پھر ذرا ہوتا ہے کچھ نظر کرم ادھر بھی کریں

صاحب ابھی کرتے ہیں نظر ، یہ دونوں طرح ہی ٹھیک ہے ۔ ملاحظہ کیجیے ،

ذَرا [ذَرا] (عربی)
--------------------------------------------------------------------------------
ذَرا
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'ذرّہ' کی تصحیف ہے (ہ ہذف کر کے ا لگانے سے بنا)۔ اردو میں اپنے اصل معنوں کے ساتھ بطور صفت نیز بطور متعلق استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے 1809ء کو "دیوان جُرأت" میں مستعمل ملتا ہے۔
صفت مقداری
1. تھوڑا، بہت کم۔
 خدا جانے کس نے سکھایا ہے تم کو
بہت بھول جانا ذرا یاد رکھنا ( 1873ء، کلیاتِ قدر، 128 )
2. کچھ، کسی قدر۔
"میرے نزدیک تم ذرا نیک ہو مگر اتنے نہیں جتنا میں نیک چاہتی ہوں۔" ( 1940ء، ساغرِ محبت، 21 )
3. مطلقاً، بالکل، ہرگز۔
 ترے ستم کی تو پروا نہیں مگر ظالم
عدو کی بات ذرا میں نہیں اٹھانے کا ( 1886ء، دیوانِ سخن، 52 )
4. مہربانی سے، زحمت نہ ہو تو۔
 غیر سے لے کے اجازت کبھی اے جانِ مراد
سوئے غم خانۂ عاشق بھی ذرا ہو جانا ( 1942ء، سنگ و خِشت، 28 )
5. بارے، خیر سے۔
 آزردہ دل تھے زندگی، سست رو سے ہم
آئے غزال شب تو طبیعت ذرا کُھلی ( 1968ء، غزال و غزل، 75 )
6. بھلا، خبردار۔
 جفا کرتے ہیں وہ جس دم وفا کہتی ہے یہ مجھ سے
گرے تم میری نظروں سے اگر آنسو ذرا نکلے ( 1836ء، ریاض البحر، 221 )
7. تھوڑی دیر کو، دم بھر کو، کوئی دم۔
 موت رُخصت ہوئی وہ صبح کا تارا چمکا
اب سنبھلنے دے ذرا اے شبِ ہجراں مجھ کو ( 1919ء، درشہوار، بیخود، 75 )

اور یوں بھی دیکھیے :

زَرا [زَرا] (عربی)
--------------------------------------------------------------------------------
اسم نکرہ
1. تھوڑا، بہت کم۔
 

مغزل

محفلین
طالب ِ علم ہوں سو یہی اندا ز ہے سمجھانے کا کہ اسناد بھی یاد رہیں ایک دو ہی سہی ۔۔
 

وجی

لائبریرین
ظلم نہیں کہ مجھ ادنا نے بندے کو ایسا سخیل قسم کا مضمون پڑھا رہے ہیں
ویسے یہ "ثلاثی مجرد" کیا ہوتا ہے ؟؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top