آ کہ اب تسلیم کرلیں تو نہیں تو میں سہی کون مانے گا کہ ہم میں بے وفا کوئی نہیں
سحر کائنات محفلین دسمبر 1، 2020 #41 آ کہ اب تسلیم کرلیں تو نہیں تو میں سہی کون مانے گا کہ ہم میں بے وفا کوئی نہیں
سحر کائنات محفلین دسمبر 1، 2020 #42 ایک مدت سے تیری یاد بھی آئی نہ ہمیں اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
سیما علی لائبریرین دسمبر 1، 2020 #43 اب نہ وہ سنگِ ملامت ہیں نہ وہ طعنوں کا شور تیری بستی میں یہ رونق بھی مِرے دَم تک رہی شمیم جے پوری
سیما علی لائبریرین دسمبر 1، 2020 #44 اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا جس پر تیرا نام لکھا ہے اُس تارے کو ڈھونڈوں گا تم بھی ہر شب دیا جلا کر پلکوں کی دہلیز پہ رکھنا میں بھی روز اک خواب تمہارے شہر کی جانب بھیجوں گا امجد اسلام امجد
اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا جس پر تیرا نام لکھا ہے اُس تارے کو ڈھونڈوں گا تم بھی ہر شب دیا جلا کر پلکوں کی دہلیز پہ رکھنا میں بھی روز اک خواب تمہارے شہر کی جانب بھیجوں گا امجد اسلام امجد
سیما علی لائبریرین دسمبر 1، 2020 #45 اُجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے بشیر بدر
شمشاد لائبریرین دسمبر 2، 2020 #46 ان دو کے سوا کوئی فلک سے نہ ہوا پار یا تیر مری آہ کا یا اس کی نظر کا ولی اللہ محب
سیما علی لائبریرین دسمبر 15، 2020 #47 ادب نے دل کے تقاضے اٹھائے ہیں کیا کیا ہوس نے شوق کے پہلو دبائے ہیں کیا کیا یگانہ چنگیزی
سیما علی لائبریرین دسمبر 15، 2020 #48 آندھیاں رکیں کیوں کر زلزلے تھمیں کیوں کر کارگاہ فطرت میں پاسبانیٔ رب کیا
شمشاد لائبریرین دسمبر 15، 2020 #49 تمہارا دل مرے دل کے برابر ہو نہیں سکتا وہ شیشہ ہو نہیں سکتا یہ پتھر ہو نہیں سکتا داغؔ دہلوی
شمشاد لائبریرین جنوری 11، 2021 #51 اک طرز تغافل ہے سو وہ ان کو مبارک اک عرض تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے فیض احمد فیض
سیما علی لائبریرین فروری 16، 2021 #52 اب اک ہجوم شکستہ دلاں ہے ساتھ اپنے جنہیں کوئی نہ ملا، ہمسفر ہمارے ہوئے
سیما علی لائبریرین فروری 16، 2021 #53 آگ تھے ابتدائے عشق میں ہم اب جو ہیں خاک انتہا ہے یہ میر تقی میر
سیما علی لائبریرین فروری 16، 2021 #54 اب نہ وہ سنگِ ملامت ہیں نہ وہ طعنوں کا شور تیری بستی میں یہ رونق بھی مِرے دَم تک رہی شمیم جے پوری
سیما علی لائبریرین فروری 16، 2021 #57 اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے پر ہم جو نہ ہوں گے تو بہت یاد کرو گے میرتقی میر
سیما علی لائبریرین فروری 16، 2021 #58 آشفتگی نے نقش سویدا کیا درست ظاہر ہوا کہ داغ کا سرمایہ دود تھا مرزا غالب
سیما علی لائبریرین فروری 16، 2021 #60 اچّھی صُورت میں بھی خالق نے بھرا ہے جادُو اپنے مُشتاق کو ، دِیوانہ بنا دیتی ہے اکبر الٰہ آبادی