اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
‏ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے ۔
‏سورج کے اجالوں سے ، فضاوں سے ، خلاء سے ‛

چاند اور ستاروں کی چمک اور ضیاء سے ‛
‏جنگل کی خموشی سے ، پہاڑوں کی انا سے ‛

‏پُر ہَول سمندر سے ، پراسرار گھٹا سے ‛
‏بجلی کے چمکنے سے ، کڑکنے کی صداسے
عتیق احمد جاذب
 

سیما علی

لائبریرین
حضورِ ربِ دو عالم غلام حاضر ہے
‏سب اپنے نقش لئے نا تمام حاضر ہے

‏ترے کرم کی اُمیدیں سجائے پلکوں پر
‏مقام والے ترا بے مقام حاضر ہے

‏یہ تیرا بندہ، یہ سائل ترا، ترا انورؔ
‏بصد خلوص بصد احترام حاضر ہے
‏۔۔۔۔
‏منیر انور
 

سیما علی

لائبریرین
‏اِس سے پہلے کہ یہ دنیا ، مجھے رُسوا کر دے
‏تُو میرے جسم ، میری رُوح کو اچھا کر دے

‏کس قدر ٹُوٹ رھی ھے، میری وحدت مجھ میں
‏اے میرے وحدتوں والے ، مجھے یکجا کر دے

‏یہ جو حالت ھے میری ، میں نے بنائی ھے مگر
‏جیسا تُو چاھتا ھے ، اَب مجھے ویسا کر دے
 

سیما علی

لائبریرین
کرتے ہیں اُسی کی حمدو ثنا
‏یہ شمس و قمر یہ ارض و سما
‏گلشن، وادی، صحراء دریا
‏ہر ایک اُسی کا مدح سرا
‏جو کچھ بھی مِلا اُس سے ہی مِلا
‏حق اس کا بھلا ہو کیسے ادا
‏ہر چیز سے بڑھ کر اس کی رضا
‏ہے صبر و رضا کا مطلب کیا
‏بس لا الہ الا اللّٰہ
 

سیما علی

لائبریرین
‏لا تقنطو بھی شان اُسی کی ہے عاصیو
‏گھبرا رہے ہو کیوں وہ غفور الرحیم ہے

‏میں کیا کروں گا اس کی ثنا جانتا ہوں میں
‏میری حقیر فکر ہے اور وہ عظیم ہے
‏🍁🍁
‏🍁🍂🍁🍂🍁🍂🍁🍂🍁🍂🍁🍂
‏(عزیز الدین خاکی)
 

سیما علی

لائبریرین
اول حمد ثنا الہی تے جو مالک ہر ہردا،
‏اس دا نام چتارن والا کسے میدان نہ ہردا،
‏۔۔۔
‏میاں محمد بخش
 

سیما علی

لائبریرین
ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے
سورج کے اجالے سے، فضاؤں سے خلا سے
چاند اور ستاروں کی چمک اور ضیا سے
جنگل کی خموشی سے پہاڑوں کی انا سے
پرہول سمندر سے،پراسرار گھٹا سے
بجلی کے چمکنے سے کڑکنے کی صدا سے
مٹی کے خزانوں سے، اناجوں سے غذا سے
برسات سے طوفان سے پانی سے ہوا سے
ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے
عتیق جاذب
 

سیما علی

لائبریرین
‏ہر کہ دیوانہ شود با ذِکر حق
‏زیرِ پالش عرش و کرسی یر طبق

‏اُردو ترجمہ :
‏جو کوئی حق تعالیٰ کےذِکر میں دیوانا ہوجاتا
‏ہے تمام طبقات ، عرش و کرسی اس کے قدموں کے نیچے آ جاتے ہیں

‏{ افتباس از کتاب : شمس العارفین }

‏{ حضرت سلطان باھو رحمتہ اللّٰه علیہ }
 

سیما علی

لائبریرین
کعبۂ دل کا کریں اسکے فرشتے بھی طواف
جسکا دل تیری تجلی سے ہو کعبہ تیرا

نورؔ کو بھیک دے اس نور مجسم کے طفیل
جانِ کونین ہے جو سب سے ہے پیارا تیرا

سید محمد نورالحسن نور نوابی عزیزی
 

سیما علی

لائبریرین
سوال اُٹھانے کی توفیق بھی اُسی کی عطا
‏سوال ہی میں جو سارے جواب رکھتا ہے

‏بشارتوں کی زمینیں جب آگ اُگلتی ہیں
‏اِس آگ ہی میں گُلِ انقلاب رکھتا ہے

‏~ افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
دریاؤں میں جھیلوں میں ، اللہ ہی اللہ ہے
‏ہر بحر کی لہروں میں ، اللہ ہی اللہ ہے
‏اشجار کے پتوں میں ، برسات کی بوندوں میں
‏پھولوں میں ستاروں میں ، اللہ ہی اللہ ہے
‏قرآن کے پاروں میں ، اور ذکر کے لفظوں میں
‏حفاظ کے سینوں میں ، اللہ ہی اللہ ہے
 

سیما علی

لائبریرین
‏اِس سے پہلے کہ یہ دنیا ، مجھے رُسوا کر دے
‏تُو میرے جسم ، میری رُوح کو اچھا کر دے

‏کس قدر ٹُوٹ رھی ھے، میری وحدت مجھ میں
‏اے میرے وحدتوں والے ، مجھے یکجا کر دے

‏یہ جو حالت ھے میری ، میں نے بنائی ھے مگر
‏جیسا تُو چاھتا ھے ، اَب مجھے ویسا کر دے
 

سیما علی

لائبریرین
دوسرا کون ہے، جہاں تو ہے
‏کون جانے تجھے، کہاں تو ہے

‏تو ہے خلوت میں تو یے جلوت میں
‏کہیں پنہاں، کہیں عیاں تو ہے

‏لاکھ پردوں میں ہےتو بے پردہ
‏سو نشانوں میں بے نشاں تو ہے
 

سیما علی

لائبریرین
بہا اے چشم تر ایسا بھی ایک آنسو ندامت کا
‏جسے دامن پے لینے رحمت پروردگار آئے

‏قمر جلالوی
 

سیما علی

لائبریرین
جب شرق میں صبح مسکرائی
تونے اپنی جھلک دکھائی
ذرہ ذرہ پہ ہے یہ تحریر
زیبا ہے تجھے تری خدائی
پھولوں کو کیا ہے تونے خوش رنگ
دلہن بن کر بہار آئی
ظاہر ہوا ہزار رنگ سے خود
دنیا اس واسطے بسائی
ہر چیز میں تو ہے جلوہ فرما
اللہ رے تیری خود نمائی
سب ہوگئے محو سننے والے
افسرؔ نے جو تیری حمد گائی
افسر میرٹھی
 

سیما علی

لائبریرین
ہم یہاں خود آئے ہیں لایا نہیں کوئی ہمیں
اور خدا کا ہم نے اپنے نام پر رکھا ہے نام
جون ایلیا
 

سیما علی

لائبریرین
مقام خویش اگر خواہی دریں دیر
بحق دل بند و راہ مصطفیٰ رو!

(اے مسلمان! اگر تجھے دنیا میں اپنی جگہ بنانی ہے تو اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں بسا لو اور حضور کے بتائے ہوئے راستے پر چلو)
 

سیما علی

لائبریرین
نقش و نمود و نام کو اللہ پہ چھوڑ دے
بس شعر کہہ، دوام کو اللہ پہ چھوڑ دے
ایسے نحیف شخص کی طاقت سے خوف کھا
جو اپنے انتقام کو اللہ پہ چھوڑ دے
  • رحمان فارس
 

سیما علی

لائبریرین
جو ملے حیات خضر مجھے اور اُسے میں صرفِ ثناء کروں
‏تیرا شُکر پھر بھی ادا نہ ہو، تیرا شُکر کیسے ادا کروں

‏تیرے لطف کی کوئی حد نہیں، گِنوں کس طرح کہ عَدَد نہیں
‏نہیں کوئی تیرے سوا میرا، کسے یاد تیرے سوا کروں
 
Top