ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے
سورج کے اجالے سے، فضاؤں سے خلا سے
چاند اور ستاروں کی چمک اور ضیا سے
جنگل کی خموشی سے پہاڑوں کی انا سے
پرہول سمندر سے،پراسرار گھٹا سے
بجلی کے چمکنے سے کڑکنے کی صدا سے
مٹی کے خزانوں سے، اناجوں سے غذا سے
برسات سے طوفان سے پانی سے ہوا سے
ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے
عتیق جاذب