اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
کعبے پہ پڑی جب پہلی نظر کیا چیز ہے دُنیا بھول گیا
یوں ہوش و خرد مفلوج ہوئے دل ذوقِ تماشہ بھول گیا

پھر روح کو اذنِ رقص ملا، خوابیدہ جنوں بیدار ہوا
تلوؤں کا تقاضہ یاد رہا نظروں کا تقاضہ بھول گیا

احساس کے پردے لہرائے ایماں کی حرارت تیز ہوئی
سجدوں کی تڑپ اللہ اللہ سر اپنا سودا بھول گیا

پہنچا جو حرم کی چوکھٹ تک اک ابرِ کرم نے گھیر لیا
باقی نہ رہا پھر ہوش مجھے کیا مانگا اور کیا بھول گیا

جس وقت دعا کو ہاتھ اُٹھے یاد آ نہ سکا جو سوچا تھا
اظہارِ عقیدت کی دُھن میں اظہارِ تمنّا بھول گیا

ہر وقت برستی ہے رحمت کعبے میں جمیلؔ اللہ اللہ
خاکی ہوں میں کتنا بھول گیا عاصی ہوں میں کتنا بھول گیا
  • جمیل نقوی

 

سیما علی

لائبریرین
اوصاف ہیں تیرے حد ادراک سے بالا
کیا سمجھے کوئی فکرِ رسا کچھ بھی نہیں ہے

تو جسم کا مالک ہے تو ہی جان کا مالک
انسان کے قبضے میں ہے کیا کچھ بھی نہیں ہے

سب تیرا کرام تری عطا تیری نوازش
انسان کو دنیا نے دیا کچھ بھی نہیں ہے

تقدیر بدل جاتی ہے مومن کی دعا سے
میں کیسے یہ کہہ دوں کہ دعا کچھ بھی نہیں ہے

کونین کے اے رب مری کشتی کے محافظ
میرے لیے طوفانِ بلا کچھ بھی نہیں ہے

میں حشر میں رحمت کو تری ڈھونڈ رہا ہوں
دامن میں بجز جرم و خطا کچھ بھی نہیں ہے

تو نے ہی تو بخشی ہے یہ اعجاز بیانی
یہ بندہ ناچیز ترا کچھ بھی نہیں ہے
اعجاز رحمانی
 

سیما علی

لائبریرین
آسمانوں پہ ستاروں کوسجاتا تو ہے
اور مہتاب کا فانوس جلاتا تو ہے
یہ تری شانِ کریمی ہے کہ ہر بندے پر
عقل و حکمت کے خزینوں کو لٹاتا تو ہے

محسن احسان
 

سیما علی

لائبریرین
عتیق احمد جاذب

‏ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے ۔
‏سورج کے اجالوں سے ، فضاوں سے ، خلاء سے ‛

‏چاند اور ستاروں کی چمک اور ضیاء سے ‛
‏جنگل کی خموشی سے ، پہاڑوں کی انا سے ‛

‏پُر ہَول سمندر سے ، پراسرار گھٹا سے ‛
‏بجلی کے چمکنے سے ، کڑکنے کی صدا
 

سیما علی

لائبریرین
باقی قصے سبھی رَدّ، قل ھو اللہ احد !
‏پی کے تُو عشق کی مَد، قل ھو اللہ احد !

‏ہے وہ شہ رگ سے قریں، قلبِ انساں کا مکیں
‏اُس کی کوئی نہیں حَدّ، قل ھو اللہ احد !

‏حمدِ باری کے لیے، کیا خیال اور حروف ؟
‏ہیچ ہیں سارے عَدَد! قل ھو اللہ احد !

‏زین شکیل
 

سیما علی

لائبریرین
خودی سے اس طلسم رنگ و بو کو توڑ سکتے ہیں
یہی توحید تھی جس کو نہ تو سمجھا نہ میں سمجھا
علامہ اقبال
 

سیما علی

لائبریرین
صَلِّ علیٰ سے گونج اٹھی تیرے حرم کی آج فضا
آئی مدینے کی خوشبو لا اِلٰہ اِلاّ ھو

تیرے حبیب کے صدقے میں در تک تیرے پہنچا ہوں
دل میں اثرؔ کے تیری خوُ لا اِلٰہ اِلاّ ھو

لطیف اثر
 

سیما علی

لائبریرین
ایسی صُورت جو مُجھےآپ سےغَافل كردے
‏⁧‫#اَےخُدا‬⁩ اس سے بہت دور مِرا دِل كردے

‏اَپنی رحمت سےتُو طُوفان كو سَاحل كردے
‏ہَر قدم پرتُو ⁧‫ مِرےساتھ‬⁩ میں منزل كردے

‏اَےخُدا دِل پہ مِرے فضل وه نَازل كردے
‏جو مِرے ⁧ دردِمحبَّت‬⁩ كو بھی كامِل كردے

‏(حضرت مولانا شاہ حكیم محمد اختر صاحب ؒ)
‏⁦‪
 

سیما علی

لائبریرین
بے کیف ہے حیات ترے ذکر کے بغیر
‏بنتی نہیں ہے بات ترے ذکر کے بغیر

مشک و گلاب و عود کی خوشبو بجا مگر
‏کیا مصر کیا سوات ترے ذکر کے بغیر

‏شاہین اقبال اثرؔ
 

سیما علی

لائبریرین
بُطونِ سنگ میں کیڑوں کو پالتا ہے تُوہی
‏صدف میں گوہرِ نایاب ڈھالتا ہے تُوہی

‏دلوں سے رنج و الم کو نکالتا ہے تُوہی
‏نفَس نفَس میں مَسرّت بھی ڈالتا ہے تُوہی
 

سیما علی

لائبریرین
سفید اُس کا سیاہ اُس کا ، نفس نفس ہے گواہ اُس کا
‏جو شعلہء جاں جلا رہا ہے ، بُجھا رہا ہے ، وہی خدا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
یومِ جزاء کا مالک خالق ہمارا تو ہے
‏کرتے ہے سجدے تجھکو تیراہی جستجوہے

‏امداد تجھ سے چاہیے سب کا تو سہارا ہے
‏تیرے ہی بارگاہ میں یہ بھی ایک آرزو ہے

‏حمد و ثناء ہو تیری کون و مکان والے
‏اے ربِ ہر دو عالم دونوں جہان والے
 

سیما علی

لائبریرین
اوّل حمد ثناء اِلٰہی جو مالک ہر ہر دا
‏اوس دا نام جتارن والا کسے میدان نا ہردا
‏میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ
 
Top