محب علوی نے کہا:اگر منصفانہ الیکشن مقررہ وقت میں آئین کے روح کے مطابق نہ ہوئے تو ملک گیر لانگ مارچ اور دھرنے کی کال دے دی جائے گی۔
محب علوی نے کہا:کمیٹی کے ساتھ ساتھ اب الیکشن کی تاریخ پر بھی ایک کمیٹی بٹھا دی جائے ورنہ ایسا نہ کو 90 دن کی بجائے 11 سال بعد الیکشن ہو
ماوراء نے کہا:~~
اس ماہ کی 14 یا 17 تاریخ کو صحیح رہے گا کیا؟ اب میں زیادہ انتظار نہیں کروں گی۔ کیونکہ مجھے تو ارادے خطرناک ہی لگ رہے ہیں۔
~~
محب علوی نے کہا:اگر منصفانہ الیکشن مقررہ وقت میں آئین کے روح کے مطابق نہ ہوئے تو ملک گیر لانگ مارچ اور دھرنے کی کال دے دی جائے گی۔
یک نکاتی منشور کو دو نکاتی قرار دے دیا محترمہ نے۔ دوسرا نکتہ تو اپیل ہے دوسرے الفاظ میں عوام کے جذبات کو ابھار کر مخالف امیدوار پر غیر اخلاقی برتری حاصل کرنا۔ماوراء نے کہا:دو نکاتی منشور
1۔ اردو ویب پر تمام پراجیکٹس میں میں اپنا حصہ لینا اسی طرح جاری رکھوں گی جیسے میں لے رہی ہوں ۔ کیونکہ میں کسی مرتبے ۔ الیکشن ۔ ہردل عزیزی ۔ عوامی بلے بلے ۔ شاباش یا کسی اور چیز کے حصول کے لئے نہیں کر رہی ہوں بلکہ اہلِ زباں کی خدمت کے لئے جتنی میری بساط ہے اس کے مطابق اپنا حق ادا کرنے کی معمولی سی کوشش کر رہی ہوں ۔
2۔ جیت ہار اللہ کے ہاتھ ہے مگر دشمن (انتخابی کہیں سچ مچ کا نہ سمجھ لیجئے گا) کو مزہ چکھانے اور اسکے تکبر کی سزا دلوانے کے لئے میں آپ سے اپیل کروں گی کہ مجھے ووٹ ڈالیں کیونکہ اسی طرح انکے اذہانِ بیمار سے فتور اعلویت نکل سکتا ہے ۔
خدمت کرنے والوں کو ووٹ کی نہیں دعاؤں کی ضرورت ہوتی ہے اور آپ کی دعائیں جب تک میرے ساتھ ہیں مجھے کوئی فکر نہیں ہے ۔
آپ سب کی مخلص
ماوراء
آخری اثاثہ قابل غور ہے اور کچھ سوچنے پر مجبور کررہا ہے۔ خیر ہم حتمی فیصلہ الیکشن کے دن فرمائیں گے۔محب علوی نے کہا:چلو میں اپنے اثاثے ظاہر کر دیتا ہوں ۔
خلوص ، بے لوث خدمت ، عوام کی محبت ، اردو کا عشق ، اردو کی ترقی کی بے حد خواہش ، جذبہ حریت
اورمیں آپ کا یہ رپلے دیکھ کر ڈر کے مارے تھر تھر کانپ رہا ہوں۔ماوراء نے کہا:~~
راجہ صاحب، سے مجھے بہت ڈر لگتا ہے۔ اس لیے میں ان کی کسی پوسٹ کا رپلے نہیں کر رہی۔
~~