سید ذیشان
محفلین
رانا ٹرانسفارمر پر پینسل سیل کام نہیں کرتا۔ سیل میں ڈی سی ہوتا ہے اور ٹرانسفارمر ڈی سی کے آگے بے دست و پا ہوجاتا ہے۔۔۔ وہ کوئی اور شئے ہوگی۔
غالباً کیپیسیٹر ہوگا۔
رانا ٹرانسفارمر پر پینسل سیل کام نہیں کرتا۔ سیل میں ڈی سی ہوتا ہے اور ٹرانسفارمر ڈی سی کے آگے بے دست و پا ہوجاتا ہے۔۔۔ وہ کوئی اور شئے ہوگی۔
امین بھائی وہ ٹرانسفارمر ہی تھا ۔ٹرانسفارمر والی بات اس لئے یقین سے کہہ رہا ہوں کہ ابھی تک ذہن پر یہ نقش ہے کہ لالوکھیت دس نمبر پر اترا تھا اور عرشی ریڈیو ہاؤس سے چھ وولٹ کے ٹرانسفارمر کا مطالبہ کیا تھا اور اس وقت تک میں نے صرف وہی ٹرانسفارمر دیکھے تھے جو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ نظر آتے ہیں اس لئے خیال تھا کہ یہ والا اتنا بڑا تو ہوگا جتنا ایک چھوٹا ریڈیو ہوتا ہے لیکن جب دکاندار نے نکال کردیا تو بڑی حیرت ہوئی کہ اتنا چھوٹا سا ہے۔ اس سے الٹ کام لیا گیا تھا۔ عام طور پر ٹرانسفارمر کی ۲۲۰ وولٹ والی سائیڈ سے اے سی کرنٹ گزار کر دوسری طرف سے ۶ یا ۱۲ وولٹ حاصل کئے جاتے ہیں۔ لیکن اس تجربے میں اس سے برعکس کام لیا گیا تھا کیونکہ اس کی ۶ وولٹ والی سائیڈ پر پنسل سیل لگایا گیا تھا اور ۲۲۰ وولٹ والی سائیڈ سے کرنٹ حاصل کیا گیا تھا۔ یہ وضاحت کردوں کہ اس سرکٹ سے مستقل کرنٹ حاصل نہیں ہوتا بلکہ جیسے ہی سرکٹ آن ہوتا ہے ایک زبردست سا جھٹکا ایسا لگتا ہے جیسے اے سی کرنٹ کا جھٹکا ہوتا ہے۔ سادہ سا سرکٹ ہے گھر میں ہی پنسل سیل ٹی وی کے ریموٹ سے نکال لیں اور ٹرانسفارمر کسی پرانے خراب اڈاپٹر سے نکال کر تجربہ کرلیں کنفرم ہوجائے گا۔ سیل کے حوالے سے ہوسکتا ہے کہ میں کچھ بھول رہا ہوں کیونکہ اس وقت ڈیڑھ وولٹ میں پنسل سیل کے علاوہ بڑے سیل بھی آتے تھے جو پرانے ٹیپ ریکارڈر میں استعمال ہوتے تھے شائد وہ استعمال کیا ہو لیکن ہوتا وہ بھی ڈی سی ہی ہے۔
نہیں ذیشان بھائی۔ لیکن ایک بات ہے کہ آپ دونوں نے مجھے کنفیوز کردیا ہے۔ اس لئے اب میں 99.9 فیصد یقین کے ساتھ کہوں گا کہ وہ ٹرانسفارمر ہی تھا۔ 0.1 فیصد کی رعایت اس لئے رکھ رہا ہوں کہ ایک تو آپ دونوں اس فیلڈ میں اچھی خاصی معلومات رکھتے ہیں دوسرا اس لئے کہ پرانی بات ہے شائد میں کچھ بھول رہا ہوں۔ کوشش کرتا ہوں کہ کہیں قریب سے ٹرانسفارمر ہاتھ لگ جائے تو ایک تجربہ بمعہ تصویر شئیر کرکے یہ کنفیوژن دور کرسکوں۔غالباً کیپیسیٹر ہوگا۔
کتاب والا سرکٹ بھی میں نے بعد میں انہی دنوں میں صدر میں بکتے دیکھا تھا۔ اور اسی کو دیکھ کر مجھے حیرت ہوئی تھی کہ اس کتاب میں اتنی جگہ تو نظر نہیں آتی کہ اس میں وہ ٹرانسفارمر جو میں نے استعمال کیا تھا وہ کھپایا جاسکے۔ اس کتاب میں تو واقعی کچھ اور استعمال کیا گیا تھا اور ہمیں تجسس ہی رہا کہ وہ کچھ اور ٹرانسفارمر کے علاوہ کیا ہوسکتا ہے لیکن کچھ پتہ نہ لگ سکا۔ٹرانسافرمر سے یہ کام نہیں لیا جا سکتا۔ اس کام کے لئے کیپیسیٹر استعمال ہوتا ہے۔
مجھے بھی یاد ہے بچپن میں ایک کتاب نما شے ہوتی تھی جس کے اندر یہی سرکٹ تھا، اور جب کتاب کھولتے تھے تو زور کا جھٹکا لگتا تھا۔ غالباً ہمیں کتابوں سے نفرت بھی اسی زمانے میں ہوئی۔
نہیں ذیشان بھائی۔ لیکن ایک بات ہے کہ آپ دونوں نے مجھے کنفیوز کردیا ہے۔ اس لئے اب میں 99.9 فیصد یقین کے ساتھ کہوں گا کہ وہ ٹرانسفارمر ہی تھا۔ 0.1 فیصد کی رعایت اس لئے رکھ رہا ہوں کہ ایک تو آپ دونوں اس فیلڈ میں اچھی خاصی معلومات رکھتے ہیں دوسرا اس لئے کہ پرانی بات ہے شائد میں کچھ بھول رہا ہوں۔ کوشش کرتا ہوں کہ کہیں قریب سے ٹرانسفارمر ہاتھ لگ جائے تو ایک تجربہ بمعہ تصویر شئیر کرکے یہ کنفیوژن دور کرسکوں۔
بالکل ایسا ہی اس سرکٹ میں بھی ہوتا تھا جیسا کہ میں نے اوپر بھی وضاحت کی تھی کہ اس سرکٹ سے مسلسل کرنٹ حاصل نہیں ہوتا بلکہ سرکٹ آن ہوتے ہی صرف ایک جھٹکا لگتا تھا۔ سیل اور ٹرانسفارمر کے ساتھ شائد کچھ اور استعمال کیا ہو جو میں بھول رہا ہوں لیکن ٹرانسفارمر تو مجھے اس لئے نہیں بھول رہا کہ بعض چیزیں ذہن پر ایسے نقش ہوجاتی ہیں جیسے کل ہی کی بات ہو۔ویسے ٹرانزینٹ کے وقت ٹرانسافرمر کا استعمال بھی ممکن ہے۔ جو کہ بہت ہی کم عرصے کے لئے استعمال کیا جا سکے گا جو کہ جھٹکا دینے کے کافی ہے۔
ایسے رئیل لائف کیریکٹر تو کافی نظر آجاتے ہیں پر مجھے حیرانی یہ سن کر ہوئی کہ وہ ایک ڈاکٹر ہیںایکچوئیلی یہ کہانی میری شروع کردہ تھی یہ تو گواہی دے کر پھنس گئی ہیں۔ بندوں کے تڑپنے پھڑکنے کی کسی مہربان نے وڈیو بھی لگا دی ہے۔ باقی جہاں تک حقیقت اور فراڈ کا تعلق ہے تو آپ جو وڈیو دیکھ سکتے ہیں وہ کوئی کیمرہ ٹرِک یا انیمیشن کا کمال نہیں ہے میں یہ سب لائیو دیکھ چُکا ہوں اور ڈاکٹر عمران بھی رئیل لائف کریکٹر ہے۔ میں پتا کر سکتا ہوں کہ آج کل محفل کب اور کہاں لگتی ہے پھر آپ میں سے جو بھی چاہے خود یہاں آ کر تجربہ کر سکتا ہے اُمید ہے یہ وضاحت غلط فہمی ختم کرے گی
پھر تو آپ زیادہ کامل نکلےبندہ تو ارداہ کرکے نکلتا تھا اور ہے سو آپ کی برابری کیسے کرسکتا ہے آپ مہان ہیںکبھی میں اپنے وجود کی چاردیواری سے باہر آ کر خود کو اور اطراف کو بہت لطیف پیرائے میں دیکھا کرتا تھا بلا کسی ریا ضت مشق اور ارادی کوشش کے ۔ اَب اگر عام ہوں تو خاص بنانے والا پارس تلاش کرنے میں آپ میری مدد نہیں کر یں گے
خاموشی اور پردہ داری ہی شائد رکاوٹ ہو سو اَب سوچا ہے کہ بات محفل و خلوت ہر دو جا کی جائے
ہاہاہا۔ روحانی بابا ایسی باتیں اور وہ بھی پیر کے آستانے پر پیر کے مریدوں کے سامنے۔ میں تو حیران ہوں کہ انہوں نے آپ کو زندہ کیسے چھوڑ دیا۔میں نے فورا پیر صاحب کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا کہ فراڈ کرتے ہو بعد کا واقعہ نہ پوچھیئے کہ پورا ایک ہفتہ بستر پر گزارا۔
ایسے مواقع پر کامیابی سے ہنسی دبالینا بھی کسی کرامت سے کم نہیں ہوتا۔اور مزے کی بات سب مرید بن جاتے تھے اور سب کے سب پھڑکنے لگتے تھے اس دوران مجھ پر بھی بہت کوشش ہوتی تھی سو سوائے ہنسی کو دبانے کے بندہ اورکیا کرسکتا تھا ۔
اسی طرح کا سرکٹ بچپن میں دیکھا تھا بلکہ استعمال بھی کیا تھااس کھیل کو خاکسار سے زیادہ بہتر طریقے سے انجوائے کرچکا ہے۔ اور وہ اس طرح کہ جیکٹ پہن کر اندر کی جیب میں سرکٹ رکھا۔ اور ٹرانسفارمر کی تاریں لمبی کرکے جیکٹ کی آستین کے اندر سے نکال کر اپنی ہتھیلی پر ایک خاص انداز میں سیٹ کی۔ اور کسی سے بھی جاکر سلام کرنے کے بہانے ہاتھ ملانا اور پھر بندے کے پھڑکنے کا مشاہدہ کرنا۔
وضاحت طلب کچھ تھا ہی نہیں۔ یہ میرا خیال ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے، لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ صاحبہ ایک بات کو دوسری کی وجہ ایسے قرار دیے چلی جا رہی تھیں گویا چونکہ چاول سفید ہوتا ہے اس لیے انڈا سفید اور زمین گول ہے۔آپ نے حق گوئی پر اکتفا کیا حالانکہ آپ وضاحت طلب کرکے اُنہیں مُشکل میں ڈال سکتے تھے ۔
ہاں، یہاں وضاحت ضرور طلب کرنا چاہوں گا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ آپ اور نور سعدیہ شیخ صاحبہ بچے ہیں جو یہاں ایک دوسرے کے ساتھ پلو فائٹ کھیل رہے ہیں اور مجھے اپنا ہاتھ ہلکا رکھنا چاہیے کہ کہیں چوٹ نہ لگ جائے؟بچوں کی پِلو فائٹ میں شامل بڑے اپنا ہاتھ ہلکا رکھیں کیونکہ اُنہیں چوٹ لگ سکتی ہے
ایک مرتبہ پھر آپ کے حکم کے مطابق وضاحت طلب کیے لیتا ہوں کہ کیا شعبدے اور معجزے میں یہی فرق ہے کہ شعبدہ باز کرتب دکھا کر یہ تسلیم کر لیتا ہے کہ یہ شعبدہ تھا اور معجزے دکھانے والا تسلیم نہیں کرتا کیونکہ پیسے تو دونوں مانگتے ہیں کچھ ہیٹ میں اجرت کے طور پر اور کچھ ٹوپی میں چندے کے نام پرعثمان صاحب اَب ایسا بھی سنجیدہ نہ سمجھ لیں ہمیں کہ بات کرنی مُشکل ہو جائے۔ شُعبدوں کی لاجک سمجھ میں آجائےتو وہ شعبدے نہیں رہتے اور جب تک سمجھ نہ آئے اُن کا چارم ختم نہیں ہوتا البتہ جیسے ہم ہر سائنسی چیز کی ٹیکنالوجی اور پسِ پردہ قوانین میں اُلجھنے سے احتراز کرتے ہیں اور اپنی بے چین سوچوں کو تھپک دیتے ہیں کہ یہ سب بھی دیگر کاوشوں کی طرح نئی دریافتوں کا معرکہ ہے اور سب کُچھ جاننا ہماری ضرورت ہے نہ ہمارے لیے ممکن ہے تو ایسے ہی سکول اور یو ٹیوب کے شعبدوں کی خواہ ہمیں خاک سمجھ نہ آئےہم
اِس دلیل سے خود کو بہلا لیتے ہیں کہ یہ جو کُچھ بھی ہے محض ایک ٹرِک ہے اور اِس کا حامل ہماری طرح کا ایک عام سا انسان ہے جِس بیچارے کی سوچ دو وقت کی روٹی سے آگے کی نہیں ہے اور اِس اٹکل پچو کو اِس نے اپنی روزی روٹی کا وسیلہ بنایا ہوا ہے۔
کرتب دِکھانے کے بعد جادوگر جب اپنے سر کو ہیٹ سمیت جھُکا کر حاضرین کو اپنے درباری رکوعی سلام سے حقیقی دُنیا میں واپس لاتا ہے اور اُنہیں باور کراتا ہے کہ اَب میرا کام ختم اور آپ کا شروع ہوا، میرے اور میرے بچوں کی پالنہار وہ داد ہے جو آپ نقدی کی صورت میں میرے ہیٹ میں ڈال دیں گے تو اپنے فن کا خُدا ایک دم بھکاری بن جاتا ہے اور ہم دِل ہی دِل میں کہہ اُٹھتے ہیں کہ اوہ تو یہی تھی اِس بازیگر کی اوقات۔
جب کام اِس خام سطح سے اُوپر اُٹھتا ہے شُعبدوں کا سیاق و سباق انقلابی طور پر بدل جاتا ہے اور داد و تحسین اورانعام طلبی کہیں بُہت پیچھے اور بہت نیچے رہ جاتی ہےتو آپ کو بھی اپنی سوچ بدلنا پڑتی ہے اور اگر آپ اِس تبدیلی کو اپنی کمزوری سمجھتے ہوئے اِس سے بھاگنا شروع کردیں تو درحقیقت آپ خود کو جامد کر لیتے ہیں اور اپنے ایجاد کردہ طرزِ کُہن پر اڑے رہتے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ غلط ہو سکتے ہیں آپ اپنے موقف سے لچک نکال دیتے ہیں۔ تعلیم کا مقصد انسانی شعور کو بدلاؤ سے مطابقت و موافقت کی لچک مہیا کرنا ہی تو ہے ۔ اگر آپ کے پاس نرم اور لچکدار احساسات ہیں تو آپ غریب نہیں اور اگر ساتھ میں دلیل بھی ہے تو آپ سخاوت بھی کر سکتے ہیں
دنیا میں کل ایک اعشاریہ 6 ارب مسلمان ہیں اور ان کا ایک فیصد قادیانی یعنی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ قادیانی کچھ زیادہ ہی لمبی نہیں چھوڑ دی؟ایک فیصد تو پھر قادیانی ہی ہیں۔
جس طرح قادیانیوں کے لیڈران ہر سال جلسوں میں اپنی تعداد بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں، اس سے تو یہی گمان گزرتا ہے کہ یہ عدد کب کا عبور ہو چکادنیا میں کل ایک اعشاریہ 6 ارب مسلمان ہیں اور ان کا ایک فیصد قادیانی یعنی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ قادیانی کچھ زیادہ ہی لمبی نہیں چھوڑ دی؟
وضاحت طلب کچھ تھا ہی نہیں۔ یہ میرا خیال ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے، لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ صاحبہ ایک بات کو دوسری کی وجہ ایسے قرار دیے چلی جا رہی تھیں گویا چونکہ چاول سفید ہوتا ہے اس لیے انڈا سفید اور زمین گول ہے۔
ہاں، یہاں وضاحت ضرور طلب کرنا چاہوں گا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ آپ اور نور سعدیہ شیخ صاحبہ بچے ہیں جو یہاں ایک دوسرے کے ساتھ پلو فائٹ کھیل رہے ہیں اور مجھے اپنا ہاتھ ہلکا رکھنا چاہیے کہ کہیں چوٹ نہ لگ جائے؟
معجزاتِ پیغمبر پر اور کرامات اولیاء پر یقین ہیں مگر اس دنیا میں کیا وہ بستے ہیں؟ اور اس بات میں میری کوئی دو رائے ہے ہی نہیں ...یہاں پر لگا دیں فتوی کہ ہم مذہب میں مسلمان اس لیے کہتے خود کو اور بلا تفرقہ کہتے کہ ہم نے دیکھا شیعہ لوگ جو ہمارے اسکول دوست ، بہت اچھی انسان ہیں ، جو ہمارے فیس بک پر ، وہ بھی اچھی ، اور جو عیسائی ہیں وہ ہم سے علوم میں آگے اس لیے ان سے دوستی بھی رکھتے ہیں جن سے ہمیں علم ملے مگر ہم سائنسی فتووں سے بہت تنگ کہ کم نہ مذہبی فتوے! اس لیے معافی کی درخواست کی ، اس قسم کی لڑائیاں ہم کو مطلق نہیں بھاتی ! کہنے کو ہمارے جدِ امجد اہل حدیث اور ننھیال کی طرف سے سنی ..کیا ہوں ہم ..لگتے ہیں فتوے !! اس لیے ہم تو ہیں مسلمان اور اللہ کی مخلوق .. جس نے ہمیں رنگ و نسل و ذات و پات کےاختلاف سے پرے پیدا کیا .. بخدا استد لال شروع کرنے پر آئیں کردیں مگر ہم آپ سے معافی کے خواستگار ہیں کہ ہم نہ تین میں نہ تیرہ میں ...ہمیں جو بات جہاں سے لگے گی اچھی ، وہ لیں گے ، وہ سائنس ہو ، یا کوئی مسلک .... مذہب انسان بناتا ہے ناکہ حیوان !!! لیجے سچ بول دیا ..میرا دل تمام مسالک کو اختلاف کے باوجود انسان و مسلمان مانتا ،،فتوی نہیں دے سکتا........شعبدہ شعبدہ ہوتا ..شغل کیجے ! مگر معجزہ اور کرامات جو اس دور میں نہیں ہیں اس کے لیے فائدہ نہیں لڑیں کہ آپ کو کوئی بھی دلیل اس بات کو بدل نہیں سکتی .ایک مرتبہ پھر آپ کے حکم کے مطابق وضاحت طلب کیے لیتا ہوں کہ کیا شعبدے اور معجزے میں یہی فرق ہے کہ شعبدہ باز کرتب دکھا کر یہ تسلیم کر لیتا ہے کہ یہ شعبدہ تھا اور معجزے دکھانے والا تسلیم نہیں کرتا کیونکہ پیسے تو دونوں مانگتے ہیں کچھ ہیٹ میں اجرت کے طور پر اور کچھ ٹوپی میں چندے کے نام پر