مصرعۂ ثانی میں زیرِ اضافت کا محل تو نہیں ہے۔احباب چارہ سازئ وحشت نہ کرسکے
زنداں میں بھی خیالِ بیاباں نورد تھا
شیزان بھائی، یہاں تموج کے ساتھ زیرِ اضافت لگانے سے مصرعہ وزن میں نہیں رہتا اور ویسے بھی مفہوم پر زد پڑتی ہے۔اُمڈ آئے جو آنسو، اِنقلاب اِس کو نہیں کہتے
کہ ناداں! ہر تموجِ بحر کا طوفاں نہیں ہوتا
فراق گورکھپوری
بجافرمایامصرعۂ ثانی میں زیرِ اضافت کا محل تو نہیں ہے۔
خوب! عمدہ شعر ہے جی،بہت پسند آیاتمہارے بعد کئی موسموں نے کوشش کی
مگر وہ پھولوں کی چادر ہوا نہ دل کا درخت
(احمد فواد)
دعاؤں کے لیے آپکا بہت شکریہ لیکن یہ اتنی مشکل بھی نہیں ۔۔آپ ایک کوشش کر سکتے ہیں(اتنی مشکل بیت بازی میر طرف سے صرف دعاؤں کا نذرانہ قبول کریں )
یہ اعلان ناکام کوشش کے بعد ہی کیا تھادعاؤں کے لیے آپکا بہت شکریہ لیکن یہ اتنی مشکل بھی نہیں ۔۔آپ ایک کوشش کر سکتے ہیں
ایک کوشش اور سہی؟یہ اعلان ناکام کوشش کے بعد ہی کیا تھا