بہت شکریہ
کہانی کافی طویل ہے۔ کبھی شیئر کروں گی
صبح کا وقت تو واقعی انسان کو تروتازہ کر دیتا ہے
ٹاک شوز اب ایسے ہی ہو گئے ہیں۔ جہاں مہمانانِ گرامی تو ایک دوسرے سے دست و گریباں ہوتے ہیں لیکن میزبان بھی کچھ کم نہیں کرتے۔ وہ میزبان سے زیادہ وکیلِ استغاثہ لگ رہے ہوتے ہیں اور پھر جلتی پر تیل ڈالنے کا کام بخوبی سرانجام دیتے ہیں۔
سارہ ریاض کی تراکیب میں نے کافی لوگوں کو آزماتے دیکھا ہے۔
- کوکنگ شوز سے تراکیب نوٹ کرتے الجھن تو نہیں ہوتی۔ کیونکہ ایک ترکیب کے دوران کم از کم پانچ فون اور دس کمرشلز تو ضرور آ جاتے ہیں۔ اور کبھی بجلی بھی اڑن چھو ہو جاتی ہے۔ تو کبھی جھنجھلاہٹ ہوئی؟
- بنیادی طور پر بہت سوشل ہیں یا اس کے الٹ؟ کس طرح کی گیدرنگز اچھی لگتی ہیں؟
- موجودہ پود کا اپنی جنریشن کے ساتھ کس طرح موازنہ کرتی ہیں؟ دونوں میں کون سی باتیں ایک سی لگتی ہیں اور کہاں فرق دکھتا ہے؟
نہیں یہ کھلا تضاد اسطرح نہیں ہے کہ اکثر ایسا ہوتا ہے۔ انسان کی طبیعت ایسی ہوتی ہے کہ وہ چاہنے کے باوجود ایک کام نہیں کر سکتا۔سو فیصد متفق فرحت
ہاں کافی مشکل ہوتی ہے ترکیبیں لکھتے ہوئے بیچ میں جو یہ رکاوٹیں آتی ہیں تو بہت ہی الجھن بھی ہوتی ہے لیکن پھر بھی خاصی تراکیب میں نے نوٹ بھی کی ہیں اور آزمائی بھی ہیں کیونکہ شوق کا کوئی مول نہیں
سارہ ریاض کی ترکیبیں کافی اچھی ہوتی ہیں بہت آسان طریقہ سے سمجھاتی ہیں تو جلدی سمجھ میں آجاتی ہیں
میں سوشل تو بالکل بھی نہیں ہوں لیکن عجیب بات ہے کہ بننا چاہتی ہوں اور بن نہیں پاتی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ پتہ نہیں کیوں ؟؟؟؟
اب لوگ کہیں گے کہ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟؟؟؟؟؟
مجھے سوشل گیدرنگز اچھی لگتی ہیں لیکن میں ان میں بھرپور طریقے سے شرکت نہیں کر پاتی
موجودہ پود بہت ذہین و فطین ہے ، میں اپنی نسل سے نئی نسل کا مقابلہ کرتی ہوں تو سوچتی ہوں کہ اس عمر میں تو ہم بالکل بدھو اور احمق تھے جس عمر میں ہمارے بچے ہم سے دس گنا زیادہ بہتر سوچ سکتے ہیں ا ور بہتر طریقے سے چیزوں کو استعمال کرنے کا فن جانتے ہیں ہم تو اس عمر میں بھی کورے کے کورے ہیں۔۔۔ ۔۔۔
ویسے ہماری نسل میں سادگی بہت تھی لیکن آج کا زمانہ بہت گلیمرائزڈ ہو گیا ہے معیارِ زندگی بہت زیادہ بلند ہو گیا ہے جس کی وجہ سے رشتوں کی مٹھاس اور خوبصورتی ختم ہو گئی ہے ، ہمارے زمانے میں بیشک اتنی زیادہ سہولتیں نہیں تھیں لیکن رشتوں میں خلوص اور محبت تھی، اس لئے بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ زندگی کی آسائشیں تو مل گئیں لیکن اخلاص رخصت ہو گیا ۔ یعنی کہ کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا ہی پڑتا ہے سو ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
پہلے کے مقابلے میں زمانے کے چال چلن بہت بدل گئے ہیں اور ایسا تو ہوتا ہی رہے گا جب تم لوگ ہماری عمروں کو پہنچو گے تو اپنے بچوں سے ایسے ہی کہوگے کہ ہمارے زمانے میں تو ایسا نہیں ہوتا تھا اور وہ کہیں گے کہ آپ کا زمانہ اور تھا ہمارا زمانہ اور ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ تو دنیا اسی کا نام ہے یہ اسی طرح بدلتی رہے گی جس کو لوگ ترقی کا نام دیتے ہیں لیکن ہماری عمر کے لوگ اس کو اپنی اقدار سے دوری کہتے ہیں پتہ نہیں ہم صحیح ہیں یا ہمارے بچے؟؟؟؟؟؟
نہیں یہ کھلا تضاد اسطرح نہیں ہے کہ اکثر ایسا ہوتا ہے۔ انسان کی طبیعت ایسی ہوتی ہے کہ وہ چاہنے کے باوجود ایک کام نہیں کر سکتا۔
اور واقعی رشتوں میں مٹھاس ختم ہوتی جا رہی ہے شاید اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ زندگی بہت مصروف ہوتی جا رہی ہے۔ پہلے لوگ ایک دوسرے کو کوالٹی ٹائم دیتے تھے اب ایک ہی گھر میں رہتے ہوئے بھی ایکدوسرے کے ساتھ بہت کم وقت گزار پاتے ہیں تو رشتے دار اور دوست تو پھر دور رہتے ہیں۔
میں تو ابھی بھی خود سے چھوٹوں کو یہی کہتی ہوں کہ وقت بہت تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ مجھے لگتا ہے ہمارا بچپن اچھے وقتوں میں گزرا۔ گھر والوں سے بھی وقت ملتا تھا اور گھر سے باہر دوسرے بچوں کے ساتھ مل کر کھیلنا، خاندان کے بڑوں سے کہانیاں سننا اور سیکھنا، یہ سب بھی ہوتا ہے۔ آج کے بچوں کی زندگی بہت مشکل ہے۔ مکینیکل لائف ہو گئی ہے۔ بچے کو اپنا بچپن بھی پچپن کی طرح ہی گزارنا پڑ رہا ہے۔
اچھا آنٹی اب یہ بتائیں کہ آپ کے بچے جب چھوٹے تھے تو گھریلو یا دیسی ٹوٹکے آزماتی تھیں ان کے لئے؟ جیسے اب لڑکیاں ایسا کرنے کو کسی حد تک دقیانوسیت سمجھتی ہیں۔
اس دفعہ سوال کرنے میں کنجوسی کی ناں فرحت کیانی چندا۔۔۔ !
جی بالکل۔ اب دیکھیں ناں ساری دنیا زبیدہ آپا کے ٹوٹکے استعمال کرتی ہے۔ہممم ۔۔۔ ۔۔متفق۔۔۔ !
واقعی صحیح بات ہے !
بچوں کے لئے دیسی ٹوٹکے تو اتنے نہیں کئے بس بدیسی نسخوں پر زیادہ ہی زور رہا ، کیونکہ اس معاملے میں سسرال والے ذرا الگ مزاج رکھتے تھے سو جیسا دیس ویسا بھیس
ویسے میڈیا کی وجہ سے دیسی ٹوٹکوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے ، اب زیادہ تر ایسے ٹوٹکے آزمانے کو ترجیح دی جاتی ہے (یہ میرا ذاتی خیال ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے)
اس دفعہ سوال کرنے میں کنجوسی کی ناں فرحت کیانی چندا۔۔۔ !
کھانا بناتے ہوئے کون سی ایسی چیز ہے جو آپ کے ہر پکوان یا زیادہ تر پکوانوں کا لازمی جز ہوتی ہے؟
جی بالکل۔ اب دیکھیں ناں ساری دنیا زبیدہ آپا کے ٹوٹکے استعمال کرتی ہے۔
کنجوسی نہیں کی بس سوچا زیادہ بولنا بھی صحت کے لئے اچھا نہیں ہوتا ناں
- جب گھر کے کاموں میں حصہ لینا شروع کیا تو کون سا کام خوش ہو کر کرتی تھیں اور کون سا کام بورنگ لگتا تھا؟ یا اب بھی کیا کرنا سب سے اچھا لگتا ہے اور کیا بس مارے بندھے ہی کرتی ہیں؟
- پرانی چیزیں سنبھال کر رکھتی ہیں یا ساتھ کے ساتھ چھٹکارا حاصل کرتی رہتی ہیں؟
- کھانا بناتے ہوئے کون سی ایسی چیز ہے جو آپ کے ہر پکوان یا زیادہ تر پکوانوں کا لازمی جز ہوتی ہے؟
واقعی۔ میری امی اور باس بھی یہی کہتی ہیں کہ کم بولنا آپ کو بہت سی قباحتوں سے بچا لیتا ہے۔ہممم ، متفق۔۔۔ !
اوں ہوں، غیر متفق۔۔۔ !زیادہ بولنے سے صحت پرتو کوئی اثر نہیں پڑتا ، لیکن خود ہم اپنے الفاظ کے پھیر میں اکثر پھنس جاتے ہیں
گھر کے کاموں میں سب ہی کام کر لیتی تھی خوشی سے لیکن گھر کی صفائی ستھرائی کرکے زیادہ خوشی محسوس ہوتی تھی اور کھانا پکانا پہلے تو آتا نہیں تھا تو بورنگ لگتا تھا لیکن جب سنجیدگی سے سیکھا تو یہی کام کر کے اچھا لگتا تھا۔ اب بھی یہی کام زیادہ کرتی ہوں، ہاں ایک استری کا کام ہے جو ہمیشہ ہی مارے باندھے کرتی ہوں ، میرا دل چاہتا ہے کہ کوئی مجھے کپڑے استری کر کے دیدے اور میں پہن لوں ورنہ تو یونہی پہن لیتی ہوں
پرانی چیزوں کو سنبھال کر رکھنے کی عادت ہے، جس سے میری بیٹی بہت الجھتی ہے
میں کھانوں میں نمک، مرچ کے علاوہ زیرے کا بہت کثرت سے استعمال کرتی ہوں، کہیں سادہ اور کہیں بھنا پسا
السلام علیکمعورت ہر رنگ میں بے مثال ہے ( مرد حضرات اس کو میری خوش فہمی کہیں گے، پرواہ نہیں) لیکن سب سے خوبصورت رشتہ " ماں " کا ہے
سب سے پیارا اور سب رشتوں سے اچھا ، خالص محبت کرنے والا رشتہ صرف ماں کا ہی رشتہ ہے، ہر جذبے میں ملاوٹ اور کھوٹ ہو سکتا ہے لیکن اس رشتے میں نہیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔! سو یہ رشتہ سب سے زیادہ اچھا لگتا ہے باقیوں کا نمبر بعد میں ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ماں جیسی ہستی دنیا میں ہے کہاں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ نہیں ملے گا بدل چاہے ڈھونڈ لیں سارا جہاں
واقعی۔ میری امی اور باس بھی یہی کہتی ہیں کہ کم بولنا آپ کو بہت سی قباحتوں سے بچا لیتا ہے۔
یہاں میں بھی آپ کے ساتھ ہوں۔ مجھے بھی زیرے کا ذائقہ بہت اچھا لگتا ہے اور اسی طرح استعمال کرتی ہوں۔
- اچھا گھر کے کام میں مدد کے لئے کسی کو ساتھ رکھا؟ اور اگر ہاں تو اس سے کیا کیا کام کرواتی ہیں اور کون سے کام ہر صورت خود ہی کرتی ہیں؟
- کپڑے استری کرنا واقعی بہت بور کر دینے والا کام ہے۔ اپنے کپڑے خود دھوتی ہیں؟
- سب امیوں کی ایک سی عادت ہوتی ہے۔ پرانی چیزیں سنبھال کر رکھنا۔ ایسا کیوں؟
- امین کی شادی کی تیاریاں جاری ہوں گی ماشاءاللہ۔ آپ کی طرف بری لے جانے کا رواج ہے؟ اور کیا خاص شے ہوتی ہے جو بری کا خاص حصہ ہوتی ہے یا کوئی خاص رسم وغیرہ جو آپ کے شہر یا فیملی کے ساتھ مخصوص ہو؟
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ نایاب بھائیالسلام علیکم
اچھا لگا آپ کے بارے جان کر
بلکہ اگر یہ کہوں کہ آپ نے " صنف نسواں " کی سوچ و عمل کو بہت خوبصورتی سے بیان کیا ۔
اللہ تعالی آپ کی جملہ " کائنات " پر سدا مہربان رہتے پاسبانی فرمائے آمین ۔
اللہ تعالی آپ کی ساس صاحبہ کی مغفرت فرماتے بلند درجات کا حقدار ٹھہرائے ،
آپ نے ان سے کیا سیکھا کہ " ساس " کیسی ہونی چاہیئے ۔ ؟
کیا آپ کی ساس حقیقی معنوں میں " ساس " تھیں ۔ ؟
سچ کہا میری بہناویسے سیکھنے کا عمل تو مرتے دم تک جاری رہتا ہے کبھی کسی سے اور کبھی کسی سے ہم کچھ نہ کچھ سیکھ ہی رہے ہوتے ہیں
گھر کے کام تو ہمیشہ خود ہی کئے لیکن اب گذشتہ 2 سال سے جھاڑو پوچھے کیلئے کام والی رکھی ہے، اس سے یہی چھوٹے موٹے کام کروالیتی ہوں
برتن خود دھوتی ہوں اور کچن کا سارا کام خود ہی کرتی ہوں
کپڑے بھی ماسی سے دھلواتی ہوں
اصل میں چیزیں سنبھال کر رکھنے سے ہوتا یہ ہے کہ ہم اپنے ماضی کی یادوں میں رہنا چاہتے ہیں اور پرانی چیزیں ہمیں ماضی کی یاد دلاتی رہتی ہیں
جب ہم کئی سال پرانی چیزیں دیکھتے ہیں تو اس سے جڑی کئی خوشگوار باتیں ایک عجیب سی خوشی کا احساس دلاتی ہیں ۔
ہممم ۔۔۔ ۔ امین کی شادی کی تیاریاں ابھی شروع نہیں کی ہیں کچھ دنوں بعد کریں گے انشاءاللہ
ہاں بری کا رواج تو ہے ہماری طرف بھی بس بہت زیادہ رسموں سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں ، کچھ جوڑے دلہن کے ہوتے ہیں اور اسکے لوازمات ، باقی سب اپنی مرضی پر ہے جو جیسا کرنا چاہے ۔
بری میں سب سے زیادہ خاص تو نکاح اور ولیمے کا سوٹ ہوتا ہے اسکے علاوہ ایسی کوئی خاص رسم یا چیز نہیں ہے جو نہ ہو تو کوئی بد شگونی کہلائے اسلئے کہ یہ سب بیکار کی باتیں ہیں کہ یہ ہو ، وہ ہو ، بس جتنی فضول رسموں سے بچیں اتنا ہی اچھا ہے تاکہ کسی پر بلاوجہ کا بار نہ ہو اور کوئی ہماری بے جا خواہشات سے تنگی کا شکار نہ ہو ۔ میرا خیال ہے کہ دوسروں میں آسانیاں بانٹنی چاہئیں تاکہ اللہ ہمیں آسانیاں عطا فرمائے
السلام علیکم یوسف ثانی بھائی ۔۔!ماشاء اللہ سسٹر بہت خوب
بھئی میں تو پسند، متفق اور زبردست کے بٹن دبا دباکر تھک گیا۔ آپ نے اس انٹرویو میں اتنے سنہرے الفاظ لکھے ہیں کہ ان کو یکجا کرکے خصوصاً بچیوں اور خواتین کے لئے ایک رہنما کتاب ترتیب دیا جاسکتا ہے۔ ایسی کتاب، جسے لڑکے اور مرد بھی پڑھ سکتے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ ان کی بیوی مین کون کون سی خوبی موجود ہے اور کون سی موجود نہیں ہے یقین کریں اس میں کوئی مبالغہ نہیں ہے۔ ماشاء اللہ آپ نے اس کم عمری میں میرا مطلب ہے کہ مجھ سے بھی کم عمری میں اتنی زیادہ دانش کی باتیں کی ہیں کہ مجھے تو اپنی بہنا پر رشک سا آنے لگا ہے۔ برخور دار محمد امین کا بے حد شکریہ، جنہوں نے آپ کو یہاں آنے پر ”مجبور“ کیا۔ ثابت ہوا کہ بچے اچھے کاموں کے لئے بھی اپنے والدین کو مجبور کرسکتے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو اچھی اچھی بہوئیں عطا کرے تاکہ آپ اچھی ساس بننے کی آس میں ثابت قدم رہ سکیں ۔ آمین ثم آمین
صفائی والی سے کام کی ٹپس یہ کہ اس کے پیچھے پیچھے رہو اور اس کے کاموں پر کڑی نظر رکھو نرمی اور سختی دونوں ہی کی ضرورت ہوتی ہے اگر صرف نرمی سے کام لیں گے تو وہ آہستہ آہستہ کاموں سے غافل ہوتی جائے گی اور اگر صرف سختی ہی کرتے رہیں تو وہ گھبرا کے کام چھوڑ کر چلی جائے گی لہٰذا کبھی نرم اور کبھی گرم ۔۔۔۔۔!السلام علیکم
بہت شکریہ آنٹی۔
صفائی والی سے کام کروانے کی ٹپس بھی دیں پلیز۔
شادی بیاہ کی رسموں کی بات چلی تو آپ کی طرف یا ویسے عمومی طور پر کیا وہاں کوئی ایسی رسم بھی ہے جس میں دلہن والے دولہا کی والدہ اور بہنوں کو سونے کی کوئی چیز گفٹ کرتے ہیں؟ پنجاب میں ایسی رسومات ہیں جہاں گولڈ کے ساتھ ساتھ پورے خاندان کو سوٹ وغیرہ بھی دیتے ہیں۔
اچھا ایک اور سوال۔ الیکشن بھی آنے والے ہیں تو یہ بتائیں کہ آپ ہمیشہ ووٹ دیتی ہیں یا کبھی یوں بھی سوچا کہ کیا فائدہ جب پھر ویسے ہی لوگوں نے حکومت میں آنا ہے؟ اور کس بنیاد پر ووٹ دیتی ہیں یا دیں گی؟
اور آخری سوال یہ کہ اگر آپ کو موقع دیا جائے کہ اردو محفل کے اراکین پر مبنی وفاقی یا صوبائی کابینہ بنائیں تو کن ممبران کو چُنیں گی اور کس کو کون سی ذمہ داری دیں گی؟