ماوراء نے کہا:امن، منفی چیز کو بعد میں اور مثبت چیز کو ہمیشہ پہلے دیکھنا چاہیے۔
بہت سے والدین اپنی بیٹیوں کو بھی اعلٰی تعلیم دلواتے ہیں۔میں نے تو ایسے بھی دیکھے ہیں کہ جن کی بیٹیاں ، بیٹوں سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
اور ہاں، میری بات پلے باندھ لو۔(مجھے معلوم ہے تم مجھ سے زیادہ سیانی ہو۔ لیکن پھر بھی۔۔۔اور یہ بھی معلوم ہے کہ یہ بات تم نے اپنے حوالے سے نہیں کہی۔لیکن تم نے ایسا سوال کیوں کیا۔
)
“ تم جو بھی ہو جیسی بھی ہو اس پر فخر کرنا۔ اور ایک لڑکی ہونے پر بھی تمھیں ناز ہونا چاہیے۔ ورنہ لڑکا بن کر جو تیر مارنے تھے وہ شاید تمھارے لیے بہتر نہ ہوتے۔
ماوراء نے کہا:واہ دادی اماں، زور دار تھپڑ پڑھ کر مزہ آ گیا۔
دھیان رکھنا کہیں دادی اماں کو بھی۔۔
ماوراء نے کہا:حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:اچھا جی حجاب۔۔۔اب سنو میری کہانی۔حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:اچھا چلو، بتاؤ کہ تمھاری دل کی لکیر شروع کہاں سے ہوتی ہے؟ اور کتنی لمبی ہے؟ اور کیا بالکل سیدھی ہے کوئی بیچ میں خم یا کراس وغیرہ تو نہیں ہیں؟ دل کی لکیر کے بارے میں تفصیل سے بتاؤ۔حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:نہیں پتہ کرنا چاہیے لیکن اس کے بعد بھول جانا چاہیے۔حجاب نے کہا:شگفتہ کیا واقعی نہیں پتہ کہ دو دو ہاتھ کیسے کرتے ہیں مثال دوں یا عمل کروں
ماوراء اسی لیئے میں اپنا ہاتھ دیکھ کے کچھ پتہ نہیں کرتی
چلو اپنا نہ دیکھو میرا بتاؤ تو صحیح
اچھا۔۔تم اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو یہاں بیان کرو میں کچھ پتہ کرتی ہوں۔
کون سی لکیروں کا بیان کروں پوچھا کہاں ہے تم نے کچھ ؟
اچھا جی ماوراء نجومی سنو میری دل کی لکیر کہانی
میرے دل کی لکیر چھوٹی انگلی سے یعنی جہاں سے ہتھیلی شروع ہے وہاں سے سٹارٹ ہو کر فسٹ فنگر اور اس کے بعد والی فنگر کے درمیان تک گئی ہے چھوٹی انگلی سے سٹارٹ سے لکیر سیدھی اور گہری آتے ہوئے ہلکی سی اوپر اُٹھ گئی ہے فسٹ فنگر پر ختم ہوتے ہوئے ۔ کوئی خم کوئی کراس نہیں ہے بس جہاں پر ختم ہے وہاں پر بہت ہلکی سی ایک لکیر اس میں سے نکل رہی ہے یعنی دو شاخہ مگر بہت ہلکی لکیر ،اتنی تفصیل کافی ہے یا اور اب ذرا حال بتاؤ ، اور ہاں کچھ ویسا نا بتانا کہ میں بھی تمہاری طرح بیمار ہو جاؤں
پہلے یاد رکھنا کہ لکیریں پہلی انگلی جو انگوٹھے کے ساتھ ہوتی ہے۔ وہاں سے شروع ہوتی ہیں۔ اور ختم سب سے چھوٹی لکیر پر۔
پہلے ہی بتا دوں کہ ڈرنے والی کوئی بات نہیں۔کیونکہ تمھاری لکیر کافی اچھی ہے۔
لیکن اسے بہت چوڑا نہیں ہونا چاہیے۔ اور نہ ہی اس کی رنگت زردی مائل ہو۔
کسی بھی خم، کراس کے بغیر، سیدھی اور گہری لکیر اچھی علامت ہوتی ہے۔
تم نے کہا کہ پہلی اور دوسری انگلی کے بیچ سے لکیر شروع ہوتی ہے۔ تو ایسے لوگ جذبات کے تمام معاملات میں ایک خاموش لیکن بہت گہری فطرت کے مالک ہوتے ہیں۔
اگر لکیر شروع میں دو شاخہ ہو ایک شاخ مشتری کے ابھار (پہلی انگلی کے نیچے) کی طرف ہو اور دوسری شاخ پہلی اور دوسری انگلی کے بیچ ہو میں ہو تو یہ خوش اور محبت اور شفقت کرنے والی شخصیت کی سب سے بہترین علامت ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کو جذبات کے تمام پہلوؤں سے بہت زبردست خوشی حاصل ہو گی۔ (مطلب دلی معاملات میں کوئی دھوکہ وغیرہ نہیں ہو گا )
چلو، اب دماغ کی لکیر کے بارے میں بتانا۔ کہ زندگی کی لکیر سے جڑی ہوئی ہے یا نہیں۔ شروع زندگی کی لکیر کے ساتھ سے ہو رہی ہے یا نہیں۔کتنی لمبی ہے۔ آخر میں آ کر نیچے کی طرف مڑی ہے یا سیدھی ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔
شکریہ نجومی ماوراء
اب دماغ کی لکیر کے بارے میں بتاتی ہوں تاکہ تمہاری معلومات میں اضافہ ہو
دماغ کی لکیر زندگی کی لکیر سے جڑی ہوئی ہے ، شروع بھی زندگی کی لکیر کے ساتھ ہو رہی ہے اور شروع میں جہاں تک لکیر ملی ہوئی ہے دونوں طرف شاخیں ہیں چھوٹی چھوٹی بس اُن میں پھول نہیں لگے ہوئے
ہتھیلی کے آخر تک گئی ہے صاف اور گہری ہے ہلکی سی نیچے کی طرف ہے ۔
دایاں ہاتھ دیکھ رہی ہو نا؟؟
ویسے دماغ کی لکیر کو بہتر طور پر جاننے کے لیے دونوں ہاتھوں کی لکیریں دیکھنا پڑتی ہیں۔ لیکن ابھی ایک ہاتھ کی ہی چلے گی۔
زندگی کی لکیر سے ملی ہوئی دماغ کی لکیر زیادہ حساس رحجان کو ظاہر کرتی ہے۔ جو (حساس ہونا) بہت محتاط رویے اور خود اعتمادی میں کمی کو جنم دیتا ہے۔ ایسے لکیر رکھنے والے اپنے آپ پر بلاوجہ زیادہ پابندیاں اور بندشیں عائد کر لیتے ہیں۔اور اس طرح اپنی صلاحیتوں اور ذہانت کو برباد کرتے رہتے ہیں۔
اور اگر زندگی کی لکیر سے ملنے کے ساتھ ساتھ لکیر آخر سے تھوڑی نیچے کی طرف جھکی بھی ہو تو حساسیت اور بڑھ جاتی ہے یہ لکیر آرٹسٹ، پینٹر، شاعر اور اس طرح کے دوسرے ذوق لطیف رکھنے والوں کے ہاتھوں میں پائی جاتی ہیں۔
ویسے اگر پورا ہاتھ دکھانے کا ارادہ رکھتی ہو تو دونوں ہاتھ سکین کر کے بھیج دو۔
F@rzana نے کہا:آپ کا انٹرویو بہت دلچسپ چل رہا ہے حجاب،
کبھی کبھار چکر لگتا ہے اس لیئےٹھیک سے پڑھنے کا موقعہ ہی نہیں ملتا
امن ایمان نے کہا:ماوراء نے کہا:امن، منفی چیز کو بعد میں اور مثبت چیز کو ہمیشہ پہلے دیکھنا چاہیے۔
بہت سے والدین اپنی بیٹیوں کو بھی اعلٰی تعلیم دلواتے ہیں۔میں نے تو ایسے بھی دیکھے ہیں کہ جن کی بیٹیاں ، بیٹوں سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
اور ہاں، میری بات پلے باندھ لو۔(مجھے معلوم ہے تم مجھ سے زیادہ سیانی ہو۔ لیکن پھر بھی۔۔۔اور یہ بھی معلوم ہے کہ یہ بات تم نے اپنے حوالے سے نہیں کہی۔لیکن تم نے ایسا سوال کیوں کیا۔
)
“ تم جو بھی ہو جیسی بھی ہو اس پر فخر کرنا۔ اور ایک لڑکی ہونے پر بھی تمھیں ناز ہونا چاہیے۔ ورنہ لڑکا بن کر جو تیر مارنے تھے وہ شاید تمھارے لیے بہتر نہ ہوتے۔
ماوراء مجھے سیانی بھی کہہ رہی ہیں اور میری سیانت پر شک بھی ۔۔ماوراء اب تک اگر میں آپ کے سامنے اور زندہ سلامت ہوں تو یہ صرف اسی وجہ سے ہے کہ میں اب بھی زندگی کو مثبت رخ سے پہلے دیکھتی ہوں۔۔بس کبھی کبھی اس طرح کی بات میں میرے دل کی بھڑاس نکل جاتی ہے۔۔۔اور کوئی بات نہیں ہے۔۔۔ویسے اگر میں لڑکا ہوتی نااااااااااااا تو کمال ہوتی ۔۔۔بہت ڈیشنگ ہوتی۔۔ خوب ساری دوستیاں کرتی۔۔۔زیک کی طرح جگہ جگہ گھومتی۔۔ہر اچھے انسٹیٹیوٹ سے کچھ نہ کچھ پڑھتی۔۔۔اور آخر میں کوئی نئی چیز دریافت کرکے مرتی لیکن آہ!
ماوراء نے کہا:واہ دادی اماں، زور دار تھپڑ پڑھ کر مزہ آ گیا۔
دھیان رکھنا کہیں دادی اماں کو بھی۔۔
ماوراء آپ کا خیال غلط ہے۔۔اپنی حجاب مار کھانے والوں میں سے نہیں مارنے والوں میں سے ہیں۔
ماوراء نے زبردست کمنٹس دیے ہیں۔۔۔: ) ۔۔کچھ میری طرف سے بھی۔۔
عام سی لڑکی کیا بتائے خاص لڑکیوں کے بارے میں
جناب پھر آپ کو کیسے پتہ چلا کہ آپ عام سی لڑکی ہیں۔۔؟ ۔۔ماوراء نے بالکل ٹھیک کہا ÷÷ویسے بھی ہر انسان سب کے لیے نہ سہی کسی ایک شخص کے لیے تو بہت خاص ہوتا ہے۔۔ اسے لیے اب آپ اپنی شخصیت کو ذرا مختلف الفاظ میں بیان کریں۔ : )
انجان چہروں سے میں بات نہیں کرتی ، جان پہچان ضروری ہے ،صرف حسین ہونا کافی نہیں۔
ہممم اگر میں کہوں کہ جو لوگ پہلی نظر میں آپ کو اچھے لگتے ہیں وہ آپ کے لیے انجان نہیں رہتے۔۔اور آپ بہت آسانی سے انجان لوگوں سے بھی بات کرلیتی ہیں تو۔۔۔۔؟
امن اب ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ لڑکوں کو فوقیت دی جائے لڑکی پر ، تم نے مجھ سے پوچھا تھا میرے حوالے سے تو میں نے لکھا کیونکہ مجھے کوئی خاص فرق نہیں لگتا کہ کوئی لڑکی ہے تو اس پر زیادہ پابندی ہے اور لڑکے پر نہیں ۔
حجاب اس پر ماوراء سے ڈانٹ کھالی ہے نا۔۔۔: )
جیسے پوتے پوتیاں ویسا سلوک دادی اماں کا ،ذرا سی بات نہیں مانی زور دار تھپڑ
۔۔اللہ ایسی دادی سب کو دیں۔
اداسی شیئر نہیں کرتی ، خاموش رہتی ہوں یا کسی بہانے سے رو لیا بس ۔
ماوراء کے سوال کا جواب بھی دیجیئے گا۔۔لیکن میرے خیال سے اداسی کچھ لوگ اس لیے بھی شیئر نہیں کرتے کہ وہ خود کو بہادر سمجھتے ہیں۔۔۔یا پھر اپنوں کی دکھی نہیں کرنا چاہتے اور اداسی چھپا جاتے ہیں۔۔۔ویسے میں نے کسی جگہ پڑھا تھا کہ۔۔
خوشی شئیر کرنے سے بڑھتی ہے جبکہ اداسی شیئر کرنے سے کم ہوجاتی ہے۔۔ اب پتہ نہیں یہ بات کہاں تک صحیح ہے۔
باقی مزید سوالات انشاءاللہ کچھ دیر بعد۔۔ : )
غلط لکھا ہے نا۔حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:اچھا جی حجاب۔۔۔اب سنو میری کہانی۔حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:اچھا چلو، بتاؤ کہ تمھاری دل کی لکیر شروع کہاں سے ہوتی ہے؟ اور کتنی لمبی ہے؟ اور کیا بالکل سیدھی ہے کوئی بیچ میں خم یا کراس وغیرہ تو نہیں ہیں؟ دل کی لکیر کے بارے میں تفصیل سے بتاؤ۔حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:نہیں پتہ کرنا چاہیے لیکن اس کے بعد بھول جانا چاہیے۔حجاب نے کہا:شگفتہ کیا واقعی نہیں پتہ کہ دو دو ہاتھ کیسے کرتے ہیں مثال دوں یا عمل کروں
ماوراء اسی لیئے میں اپنا ہاتھ دیکھ کے کچھ پتہ نہیں کرتی
چلو اپنا نہ دیکھو میرا بتاؤ تو صحیح
اچھا۔۔تم اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو یہاں بیان کرو میں کچھ پتہ کرتی ہوں۔
کون سی لکیروں کا بیان کروں پوچھا کہاں ہے تم نے کچھ ؟
اچھا جی ماوراء نجومی سنو میری دل کی لکیر کہانی
میرے دل کی لکیر چھوٹی انگلی سے یعنی جہاں سے ہتھیلی شروع ہے وہاں سے سٹارٹ ہو کر فسٹ فنگر اور اس کے بعد والی فنگر کے درمیان تک گئی ہے چھوٹی انگلی سے سٹارٹ سے لکیر سیدھی اور گہری آتے ہوئے ہلکی سی اوپر اُٹھ گئی ہے فسٹ فنگر پر ختم ہوتے ہوئے ۔ کوئی خم کوئی کراس نہیں ہے بس جہاں پر ختم ہے وہاں پر بہت ہلکی سی ایک لکیر اس میں سے نکل رہی ہے یعنی دو شاخہ مگر بہت ہلکی لکیر ،اتنی تفصیل کافی ہے یا اور اب ذرا حال بتاؤ ، اور ہاں کچھ ویسا نا بتانا کہ میں بھی تمہاری طرح بیمار ہو جاؤں
پہلے یاد رکھنا کہ لکیریں پہلی انگلی جو انگوٹھے کے ساتھ ہوتی ہے۔ وہاں سے شروع ہوتی ہیں۔ اور ختم سب سے چھوٹی لکیر پر۔
پہلے ہی بتا دوں کہ ڈرنے والی کوئی بات نہیں۔کیونکہ تمھاری لکیر کافی اچھی ہے۔
لیکن اسے بہت چوڑا نہیں ہونا چاہیے۔ اور نہ ہی اس کی رنگت زردی مائل ہو۔
کسی بھی خم، کراس کے بغیر، سیدھی اور گہری لکیر اچھی علامت ہوتی ہے۔
تم نے کہا کہ پہلی اور دوسری انگلی کے بیچ سے لکیر شروع ہوتی ہے۔ تو ایسے لوگ جذبات کے تمام معاملات میں ایک خاموش لیکن بہت گہری فطرت کے مالک ہوتے ہیں۔
اگر لکیر شروع میں دو شاخہ ہو ایک شاخ مشتری کے ابھار (پہلی انگلی کے نیچے) کی طرف ہو اور دوسری شاخ پہلی اور دوسری انگلی کے بیچ ہو میں ہو تو یہ خوش اور محبت اور شفقت کرنے والی شخصیت کی سب سے بہترین علامت ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کو جذبات کے تمام پہلوؤں سے بہت زبردست خوشی حاصل ہو گی۔ (مطلب دلی معاملات میں کوئی دھوکہ وغیرہ نہیں ہو گا )
چلو، اب دماغ کی لکیر کے بارے میں بتانا۔ کہ زندگی کی لکیر سے جڑی ہوئی ہے یا نہیں۔ شروع زندگی کی لکیر کے ساتھ سے ہو رہی ہے یا نہیں۔کتنی لمبی ہے۔ آخر میں آ کر نیچے کی طرف مڑی ہے یا سیدھی ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔
شکریہ نجومی ماوراء
اب دماغ کی لکیر کے بارے میں بتاتی ہوں تاکہ تمہاری معلومات میں اضافہ ہو
دماغ کی لکیر زندگی کی لکیر سے جڑی ہوئی ہے ، شروع بھی زندگی کی لکیر کے ساتھ ہو رہی ہے اور شروع میں جہاں تک لکیر ملی ہوئی ہے دونوں طرف شاخیں ہیں چھوٹی چھوٹی بس اُن میں پھول نہیں لگے ہوئے
ہتھیلی کے آخر تک گئی ہے صاف اور گہری ہے ہلکی سی نیچے کی طرف ہے ۔
دایاں ہاتھ دیکھ رہی ہو نا؟؟
ویسے دماغ کی لکیر کو بہتر طور پر جاننے کے لیے دونوں ہاتھوں کی لکیریں دیکھنا پڑتی ہیں۔ لیکن ابھی ایک ہاتھ کی ہی چلے گی۔
زندگی کی لکیر سے ملی ہوئی دماغ کی لکیر زیادہ حساس رحجان کو ظاہر کرتی ہے۔ جو (حساس ہونا) بہت محتاط رویے اور خود اعتمادی میں کمی کو جنم دیتا ہے۔ ایسے لکیر رکھنے والے اپنے آپ پر بلاوجہ زیادہ پابندیاں اور بندشیں عائد کر لیتے ہیں۔اور اس طرح اپنی صلاحیتوں اور ذہانت کو برباد کرتے رہتے ہیں۔
اور اگر زندگی کی لکیر سے ملنے کے ساتھ ساتھ لکیر آخر سے تھوڑی نیچے کی طرف جھکی بھی ہو تو حساسیت اور بڑھ جاتی ہے یہ لکیر آرٹسٹ، پینٹر، شاعر اور اس طرح کے دوسرے ذوق لطیف رکھنے والوں کے ہاتھوں میں پائی جاتی ہیں۔
ویسے اگر پورا ہاتھ دکھانے کا ارادہ رکھتی ہو تو دونوں ہاتھ سکین کر کے بھیج دو۔
ماوراء پامسٹری کی بُک میں لکھا ہے عورت کا بایاں اور مرد کا سیدھا ہاتھ دیکھنا چاہیئے تو میں نے بائیں ہاتھ کی لکیر کا بتایا ہے۔
ویسے مجھ میں خود اعتمادی کی کمی نہیں ہے ، شکر ہے میرا ذوقِ لطیف تو اچھا ہے
اسکینر ہوتا تو میں ضرور بھیج دیتی
نہیں، تمھارے سیانا ہونے پر شک نہیں کیا۔امن ایمان نے کہا:ماوراء نے کہا:امن، منفی چیز کو بعد میں اور مثبت چیز کو ہمیشہ پہلے دیکھنا چاہیے۔
بہت سے والدین اپنی بیٹیوں کو بھی اعلٰی تعلیم دلواتے ہیں۔میں نے تو ایسے بھی دیکھے ہیں کہ جن کی بیٹیاں ، بیٹوں سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
اور ہاں، میری بات پلے باندھ لو۔(مجھے معلوم ہے تم مجھ سے زیادہ سیانی ہو۔ لیکن پھر بھی۔۔۔اور یہ بھی معلوم ہے کہ یہ بات تم نے اپنے حوالے سے نہیں کہی۔لیکن تم نے ایسا سوال کیوں کیا۔
)
“ تم جو بھی ہو جیسی بھی ہو اس پر فخر کرنا۔ اور ایک لڑکی ہونے پر بھی تمھیں ناز ہونا چاہیے۔ ورنہ لڑکا بن کر جو تیر مارنے تھے وہ شاید تمھارے لیے بہتر نہ ہوتے۔
ماوراء مجھے سیانی بھی کہہ رہی ہیں اور میری سیانت پر شک بھی ۔۔ماوراء اب تک اگر میں آپ کے سامنے اور زندہ سلامت ہوں تو یہ صرف اسی وجہ سے ہے کہ میں اب بھی زندگی کو مثبت رخ سے پہلے دیکھتی ہوں۔۔بس کبھی کبھی اس طرح کی بات میں میرے دل کی بھڑاس نکل جاتی ہے۔۔۔اور کوئی بات نہیں ہے۔۔۔ویسے اگر میں لڑکا ہوتی نااااااااااااا تو کمال ہوتی ۔۔۔بہت ڈیشنگ ہوتی۔۔ خوب ساری دوستیاں کرتی۔۔۔زیک کی طرح جگہ جگہ گھومتی۔۔ہر اچھے انسٹیٹیوٹ سے کچھ نہ کچھ پڑھتی۔۔۔اور آخر میں کوئی نئی چیز دریافت کرکے مرتی لیکن آہ!
سیدہ شگفتہ نے کہا:حجاب ، میرے پاس ہے نا اسکینر آجائیں یہاں یا پھر۔۔۔۔۔۔ اپنا ہاتھ بھیج دیں ادھر
سیدہ شگفتہ نے کہا:حجاب ، میرے پاس ہے نا اسکینر آجائیں یہاں یا پھر۔۔۔۔۔۔ اپنا ہاتھ بھیج دیں ادھر
امن ایمان نے کہا:
امن بہت خوب اچھا لگا پڑھ کے کہ تم لڑکا ہوتی تو کیسے مزے کرتیں حسرت اُن حسرتوں پر ہے
اور کیا۔۔۔اگر لڑکا نہیں ہوں تو کیا ہوا۔۔ایسا سوچ تو سکتی ہوں نا۔
صحیح پہچانا امن میں مارکھانے والوں میں سے نہیں ہوں ویسے کیسے پہچانا
اندر کی آنکھ سے۔۔۔
اوکے جناب لگتا ہے خود کو تین حرف میں بیان کرنا ہی پڑے گا حساس ۔ خود سے لاپرواہ ۔ قوتِ برداشت کی کمی ۔یہ تین باتیں ہیں اس عام سی لڑکی میں ۔
شکریہ جناب آپ نے یہ بیان جاری کیا ۔۔ حجاب حساس ہونا یا قوت برداشت میں کمی تو ٹھیک ہے۔۔لیکن آپ خود سے لاپرواہ کیوں ہیں۔۔؟ : (
امن میں ضرور بات کرتی ہوں انجان لوگوں سے اگر وہ پہل کریں تو ، میں خود بات کرنے کی کوشش کروں اور دوسرا مجھ سے نہ کرے تو مگر کبھیییییییییی کبھیییییییییییییی شائد کر بھی لوں میں بات کرنا سٹارٹ ، یہ اُس وقت جب سامنے والے کے فیس ایکسپریشن اچھے لگیں
لیں۔۔۔اگر آپ پہل کریں اور دوسرا نہ کرے تو ٹھاہ سے ایک مکا اس کی ناک پر جڑ دیں۔۔اور ساتھ میں یہ کہہ دیں کہ تمھاری اتنی جرات کہ مجھ سے بات نہیں کررہی ( رہے اس لیے نہیں لکھا کہ وہ تو خود تیار ہوتے ہیں) : ) ۔۔ویسے ٹھیک کہا،،،فیس ریڈنگ سے ہی پتہ چل جاتا ہے کہ اگلا کس موڈ میں ہے۔
اچھا حجاب ابھی کچھ عجیب و غریب سے سوال میرے ذہن میں تشریف لارہے ہیں۔۔۔
ہ اگر آپ کو یہ سنہری موقع ملے کہ آپ ایک دن کے لیے کسی ایک ملک کی بادشاہت سنبھال سکتی ہیں تو وہ کون سا ملک ہوگا۔۔؟
ہ سیاحت کا شوق رکھتی ہیں۔۔؟
ہ کراچی کے علاوہ اور کسی شہر کو دیکھنے کا موقع ملا۔۔؟
ہ سیاست میں کس حد تک دلچسپی ہے۔۔؟
ہ صبح ناشتے کی ٹیبل پر اخبار پڑھتی ہیں یا دن کے کسی اور پہر یا پڑھتی ہی نہیں ہیں۔۔؟
ہ آپ کا پسندیدہ موضوع ۔۔جس پر آپ بلاتکان گھنٹوں بول سکیں۔۔؟
ہ آپ کا پسندیدہ لباس۔۔؟
ہ کسی فنکشن میں جانے کے لیے تیاری میں کتنا وقت لیتی ہیں۔۔؟
ہ صبح اٹھ کر سب سے پہلا کام کیا کرتی ہیں۔۔؟
ماوراء نے کہا:حجاب، آجکل مصروف ہو کیا؟؟
او اچھا۔۔سمجھی۔حجاب نے کہا:ماوراء نے کہا:حجاب، آجکل مصروف ہو کیا؟؟
ماوراء نیٹ مصروف ہے آج کل
حجاب نے کہا:شگفتہ ، شمشاد صاحب کی بات کیوں نہ مان لیں آپ اسکینر بھیج دیں
حجاب نے کہا:امن ایمان نے کہا:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی تک کراچی سے باہر نہیں گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[/color]:
آپ کہہ رہی ہیں تو مان لیتے ہیں، ویسے ماننے والی بات ہے نہیں۔
حجاب نے کہا:شگفتہ میں کتابیں واپس نہیں کروں گی سوچ لیں