ظفری نے کہا:
شمشاد بھائی ایک سوال میری طرف سے بھی :
زندگی میں محبت اور دوستی کی کیا ترجیحات ہوتی ہیں ۔ اگر ان کی کچھ ترجیحات ہیں تو ان کی افادیت میں کس قدر توازن ہو کہ محبت اور دوستی کبھی آپس میں نہ ٹکرائیں ۔ ؟
زندگی محبت اور دوستی کے بغیر، یہ بھی کوئی زندگی ہے۔ بڑا ہی بدنصیب ہو گا وہ جسے زندگی میں نہ محبت ملی اور نہ ہی کوئی سچا دوست میسر ہوا۔ سچا دوست یہ نہیں کہ ہر ہاتھ ملانے والا دوست ہے۔
محبت اپنی جگہ اور دوستی اپنی جگہ۔
محبت کے کچھ درجے ہیں جیسے :
اپنے اللہ سے محبت
اپنے ماں باپ بہن بھائی سے محبت
شریک حیات سے محبت
اپنی اولاد سے محبت
اپنے وطن اپنی زمین سے محبت
ان سب سے محبت تو ہے اور بہت ہے لیکن سب کے درجے الگ الگ ہیں۔
اب رہ گئے رشتہ دار، ملنے جلنے والے تو ان سے آپ محبت کرتے ہیں تو ملنے جلنے کی حد تک، ان سے رشتہ استوار رکھتے ہیں تو ملنے جلنے کی حد تک، خوشی غمی میں ساتھ نباہنے کے لیے۔
رہ گئی دوستی تو میں سمجھتا ہوں کہ پوری زندگی میں ایک ہی مخلص دوست میسر آ جائے تو غنیمت ہے۔ ایسا دوست جو آپ کی بات کو بغیر کہے سمجھ جائے۔ بغیر بتلائے جان جائے۔ ویسے تو زندگی میں بہت سارے دوست بنتے ہیں، بہت سارے دوست بہت عرصہ تک ساتھ نباہتے ہیں۔ ملتے جلتے رہتے ہیں۔ خوشی غمی میں ساتھ دیتے ہیں۔ لیکن صحیح معنوں میں دوست کوئی ایک آدھ ہی ہوتا ہے۔
اور توازن کی جہاں تک بات ہے تو محبت اپنی جگہ اور دوستی اپنی جگہ۔
دوستی کو اگر گھر کے اندر داخل نہ ہونے دیں تو میں نہیں سمجھتا کہ دوستی اور محبت میں کبھی ٹکراو ہو سکتا ہے۔