امن ایمان نے کہا:
شمشاد چاء پہلے تو بہت سارا شکریہ ۔۔مجھے پتہ ہے کہ یہاں سوالوں کے جوابات دینے کے لیے اچھا خاصا وقت چاہیے ہوتا ہے۔۔اور آپ سب اتنی مصروفیت کے باوجود یہاں آتے ضرور ہیں۔ : )
اتنا یاد ہے کہ میرے ابتدائی دنوں میں باجو، ماوراء اور افتخار راجہ کا محفل پر راج تھا۔ راجہ صاحب اٹلی میں ہوتے ہیں اور شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے ایسے ایسے سوال جواب کیئے تھے کہ بندہ گھبرا جائے لیکن میں بھی ایسا پکا کہ راجہ صاحب کے قابو میں نہیں آیا۔ ویسے راجہ صاحب بہت اچھے دوست ہیں۔
جی چاء میں نے بھی وہ تھریڈ دیکھا تھا ۔۔
ویسے میرے ساتھ تو آپ ابھی ٹھیک ٹھیک ہی چل رہے ہیں۔۔: )ویسے جہاں تک میں نے آپ کو ابھی سمجھا ہے وہ یہ کہ آپ چونکہ بغیر لگی لپٹی کے بات کرنے کے عادی ہیں۔۔اور سچ بولنے کو ترجیع دیتے ہیں تو اسی وجہ سے ان باتوں کو اگنور کرجاتے ہیں جو زیادہ پرسنل ہوں۔
سچ ہی بولنا چاہیے۔ اور جو بات نہ بتانے والی ہو وہاں جھوٹ بولنے کی بجائے خاموشی ہی بہتر ہے۔
آپ کی عمر سے عمر کا اندازہ لگانا ہے۔“ اب عمر سے عمر کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے، یا کون سا فارمولا ہے یہ تو ماوراء ہی بتا سکتی ہے۔
شمشاد چاء عمر سے ہی تو عمر کا اندازہ لگایا جاتاہے۔
لو جی تم بھی یہی بات کہہ رہی ہو۔ یہ کون سا فارمولا ہے بھئی کہ عمر سے عمر کا اندازہ لگایا جائے؟
اس کے علاوہ میں نے ایک دھاگہ شروع کیا تھا “ شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح کریں “ تو پہل میں نے علامہ اقبال کے چند اشعار سے کی۔ جو کہ اصل میں ہمارے روائتی اساتذہ پر ایک معمولی سا طنز و مزاح تھا، لیکن اس پر شگفتہ صاحبہ نے جو میری کلاس لی وہ آج تک یاد ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ نبیل بھائی میری مدد کو آئے تو میں اللہ اللہ کر کے بچ کے نکل گیا۔ لیکن اس کے باوجود جو دھاک شگفتہ صاحبہ کی مجھ پر بیٹھی وہ ابھی تک نہیں اٹھ سکی۔
پلیزز اُس دھاگے کا ربط یہاں بھی لکھ دیں ۔۔۔ویسے آپس کی بات ہے شگفتہ سے مجھے بھی ڈر لگتا ہے۔۔ ایک ان سے اور ایک ذیک سے بڑا ڈر لگا تھا۔
کوشش کرتا ہوں، مل گیا تو ضرور دوں گا۔ اور ڈر تو نہیں لگتا ان سے البتہ ان کے علم کی دہشت ضرور ہے، پتہ نہیں کس بات پر کہاں پکڑ لیں۔
اور یہ رہا اس دھاگے کا ربط، اسے پھر سے زندہ کیا ہے کہ پھر سے چل پڑے :
شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح لکھیں
میں نے اسکو پھر سے پڑھا ہے اور بہت سی جگہوں پر بے اختیار ہنسی نکل گئی ہے۔
نہیں میرا گراں کوئی نہیں ہے۔ خاص راولپنڈی شہر کا رہنے والا ہوں۔ اور وہ بھی اندرون شہر کا، لیکن اب مضاف میں نکل آئے ہیں۔
اچھا کبھی لاہور آنے کا اتفاق ہوا۔۔؟؟ آپ کو لاہور اور لاہوری کیسے لگتے ہیں۔۔؟
لاہور تو اتنی دفعہ گیا ہوں کہ خود کو بھی یاد نہیں۔ میرے بہت زیادہ رشتہ دار لاہور میں رہتے ہیں، اور میری بیوی کی تو پیدائش ہی لاہور کی ہے۔ اب تم خود ہی حساب لگا لو کہ لاہوری کیسے لگتے ہیں۔
الحمد للہ بہت دفعہ حج کی سعادت نصیب ہوئی، مجھے ہی نہیں میرے بیوی بچوں کو بھی یہ سعادت نصیب ہو چکی ہے۔
ماشاءاللہ ۔۔اس بارے میں سوال کچھ ٹھہر کر کروں گی
ہر انسان میں کوئی نہ کوئی خوبی تو ہوتی ہی ہے تو ہر قسم کے لوگ اچھے لگتے ہیں۔
جی وہ تو صحیح ہے۔۔لیکن کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ لاشعوری طور پر ہم اپنے ذہن میں ایک معیار بنا لیتے ہیں۔۔اور جو لوگ اس پر پورا اترجائیں وہ ہی لوگ اچھے لگنے لگتےہیں۔ ( میرے ساتھ تو ایسا ہی ہوتا ہے)
یہ صحیح ہے کہ لاشعوری طور پر ہم اپنے ذہن میں ایک معیار بناتے ہیں اور جو لوگ اس پر پورا اتریں تو وہ لوگ اچھے لگنے لگتے ہیں لیکن جو اس معیار پر پورے نہ اتریں تو برا تو ضرور لگتا ہے لیکن لگنا نہیں چاہیے کہ وہ معیار تو ہم نے خود سے قائم کیا تھا۔
خوشامد کر کے اپنا کام نکلوانے والوں سے بچتا ہوں اور سگریٹ پینے والے ناقابلِ برداشت۔
اچھا چاء زندگی میں کبھی رشوت دے کر کوئی کام نکلوایا۔۔؟
امن ہمارے معاشرے میں یہ ایک ایسی لعنت ہے جو کبھی ختم نہیں ہو سکتی۔ اور جائز کام بھی اس کے بغیر نہیں ہوتے۔ ناجائز کی تو آپ بات ہی نہ کریں۔ مجھے یاد ہے پنڈی کی ہی کسی عدالت میں ایک کلرک، جو کسی سرکاری محکمے میں ملازم تھا، کو رشوت لینے کے الزام میں سزا ہوئی تھی، اس نے کہا تھا کہ میرے اتنے بچے ہیں اور اتنی تنخواہ ہے تو گزارہ کیسے کروں اور عدالت نے فیصلے کے بعد کہا تھا کہ یہاں جائز کام بھی رشوت کے بغیر نہیں ہوتے۔
“ شہاب نامہ “ میں قدرت اللہ شہاب اور ایوب خان کا مکالمہ ہے کہ رشوت کو قانونی شکل دے دینی چاہیے۔
میں نے بھی ایک دفعہ بجلی کے میٹر کے لیے پیسے دیئے تھے۔
پنڈی ہی میں میرا ایک لنگوٹیا دوست اپنی دکان کی مرمت کے لیے کارپوریشن سے ایک اجازت نامہ حاصل کرنا چاہتا تھا۔ وہ پیسے مانگتے تھے، یہ دیتا نہیں تھا، تم یقین کرو وہ پورے دس سال تک چکر لگا لگا کر تھک گیا، پھر بھی اسے اجازت نامہ نہیں ملا۔ آخر کار اسے پیسے دینے ہی پڑے۔
رشوت تو پاکستان میں آپکو قدم قدم پر دینا پڑتی ہے۔ ہر انسان کو پاکستان کے کسی نہ کسی سرکاری محکمے سے واسطہ پڑتا ہی رہتا ہے۔ تو کام نکلوانے کے دو ہی طریقے ہیں کہ یا تو رشوت دو یا پھر آپ کے پاس بڑی تگری سفارش ہو، نہیں تو سالوں کے حساب سے انتظار کرو۔
کم گو۔ اچھا سامع ہوں۔
مییییری طرح
بہت مشکل سوال ہے۔ لفظوں کی تعداد کچھ تو بڑھانی تھی، خیر “ اچھا مسلمان بنوں“
چاء سوال واقعی کچھ مشکل ہے۔۔اس لیے آپ اسے ٹھیک طرح سے سمجھے نہیں ہیں ۔۔ یہ تو آپ کی خواہش ہوگی نا۔۔آپ اپنی ذات کے بارے میں بتائیں۔۔ جیسے حساس، کم گو اور پرسکون سے کسی شخص کی پوری شخصیت سامنے آجاتی ہے۔
“حساس اور کم گو“
ناممکن سی خواہش ہو گی یہ۔ پھر بھی بچپن جیسا زمانہ کوئی نہیں ہوتا۔ “ وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی
سچ کہا۔۔!
یہ دولت بھی لے لو،یہ شہرت بھی لے لو
بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی
مگر مجھ کو لٹا دو بچپن کا ساون
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی
لیکن اب وہ بے فکری کہاں؟
جس حد تک کوئی جاننا چاہے۔
نہیں شمشاد چاء۔۔۔ میرا نہیں خیال کہ آپ اس طرح کھلنے والوں میں سے ہیں۔۔
نہیں، ایسا ہی ہوں۔
بالکل ارینج تھی۔ والدہ نے طے کی تھی۔ آمنا و صدقنا کہہ کر قبول کر لیا۔
ہ شمشاد چاء کبھی آپ کو لگا کہ اُن کا یہ فیصلہ ٹھیک نہیں تھا۔۔؟
کبھی نہیں۔
ہ شادی سے پہلے آپ نے آنی کو دیکھ رکھا تھا۔۔؟
بالکل دیکھا ہوا تھا، وہ میری خالہ کی بیٹی ہے۔
ہ آپ آنی کو کس نام سے بلاتے ہیں۔۔؟
اس کے نام کے پہلے حروف سے۔
ہ وہ آپ کو کیا کہہ کر پکارتی ہیں۔۔؟
نام سے بھی بلا لیتی ہیں۔
ہ شمشاد چاء اگر لڑائی ہوجائے تو دونوں میں سے صلح پہلے کون کرتا ہے؟
اول تو لڑائی ہوتی ہی نہیں، اور اگر ہو بھی جائے تو بہت ہی مختصر وقت کے لیے ہوتی ہے۔ کوئی بھی جسے بات کرنے کی ضرورت ہو، پہل کر لیتا ہے۔
ہ آپ غصے کے تیز ہیں یا آنی کو غصہ زیادہ آتاہے۔؟
مجھے ہی آتا ہے۔ اور صرف ایک بات پر، کہیں بھی جانا ہو یہ ہمیشہ دیر کر دیتی ہیں اور مجھے خلجان (tension) شروع ہو جاتا ہے۔
ہ شمشاد چاء کیا شادی ارینج ہونی چاہیے یا اپنی پسند کا اختیار ملنا چاہیے۔۔؟
میرے خیال میں تو ارینج ہی ہونی چاہیے۔ والدین اپنے بچوں کا کبھی بُرا نہیں سوچتے اور بچے کبھی بھی اتنے عقلمند نہیں ہوتے جتنے والدین ہوتے ہیں۔
ہ اگر کبھی آپ کے بچوں میں سے کسی نے اپنی پسند کو پانا چاہا تو آپ کا فیصلہ کیا ہوگا؟
اگر آپ نے اپنی کوئی بھی بات منوانی ہے تو دلیل سے ثابت کریں، نہیں تو دلیل سے مان لیں۔ یہی میرا فیصلہ ہو گا۔
ہ شمشاد چاء بچے آپ سے زیادہ ڈرتے ہیں یا آنی سے ۔۔؟
ماؤں سے بھی کوئی بچہ ڈرتا ہے؟ بہت کم ایسے ہوں گے۔
ہ شمشاد چاء آپ نے ابتدائی تعلیم کس اسکول سے حاصل کی۔۔۔؟
میں نے اپنی ابتدائی تعلیم راولپنڈی شہر کے مشن سکول سے حاصل کی تھی۔
ہ کیا آپ کو اپنے اسکول،کالج کے دوست اب تک ملتے ہیں یا کوئی رابطہ نہیں؟[/quote]
ملتے ہیں، جب بھی پاکستان جاتا ہوں، کوشش کرتا ہوں کہ ان سے ملوں، لیکن ہر سال کوئی نہ کوئی کم ہو جاتا ہے، کوئی شہر چھوڑ گیا تو کوئی ملک چھوڑ گیا۔