ظفری سب سے پہلے تو۔۔۔۔آپ کے تھریڈ کو ٹریک پر دیکھ کر بہت اچھا لگا۔۔۔۔اور اب آپ کے جوابات پر میں اپنے خیالات کی کچھ روشنی ڈالنا چاہوں گی۔۔
یہ کام واقعی محنت طلب کے ساتھ ساتھ توجہ طلب بھی ہے ۔ شمشاد بھائی کی بات سے میں متفق ہوں کہ محب کو یہ کام آپ کو نہیں دینا چاہیئے تھا ۔
کوئی بات نہیں۔۔۔میں بھی محب سے حساب برابر کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگاؤں گی۔
نہیں امن ۔ تجسس اور وہم کی اب تک کوئی میڈیسن ایجاد نہیں
ہوئی ہے اور امکان بھی نہیں ہے کہ اس کی کوئی دوا ایجاد بھی ہو ۔ ویسے میرا مخلصانہ مشورہ تو یہ ہے کہ اس عادت کو ترک ہی کر دیا جائے کہ اس سے ہیمشہ انسان فکرمند ہی رہتا ہے ۔
ظفری اللہ تعالیٰ کا لاکھ شکر ہے کہ تجسس اگر میری فطرت میں ہے بھی تو۔۔۔۔کھوجنا میری عادت نہیں ہے۔۔بس بات کو وہیں ختم کردیتی ہوں۔۔اور سب سے بڑی بات خامیاں تلاش کرنے کی کبھی کوشش نہیں کرتی۔ : )
کیونکہ یہاں ہر کوئی لفظوں سے کھیل رہا ہوتا ہے ۔الفاظ ہی ہمارے چہرے ہوتے ہیں جن سے ہماری پہچان ہوتی ہے ۔ انہی الفاظوں کے اتار اور چڑاھاؤ سے ہم ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھتے اور پرکھتے ہیں ۔ الفاظ بدل جاتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں ۔ ایک فرد کئی کئی نک سے یہاں موجود ہوتا ہے ۔ تو ایسا کہنا کہ یہاں لوگوں نے ماسک چڑھایا ہوتا ہے ۔ ایک حد تک صیح بھی ہے ۔
ظفری بالکل ٹھیک کہا آپ نے۔۔۔اچھا ظفری ایک جرنل سوال۔۔(آپ نے چونکہ بہت گہرائی سے تجزیہ کیا ہے تو۔۔۔) آپ کے خیال میں۔۔۔۔
ہ لوگ نیٹ پر کیوں جھوٹ بولتے ہیں۔۔؟ کیا جھوٹ بولنا ان کی فطرت میں ہوتا ہے یا اپنے کمپلیکس چھپا کر حقیقت سے فرار حاصل کرنا چاہتے ہیں؟
ہ آپ کے خیال میں ایسا شخص جو نیٹ پر جھوٹ بولتا ہے۔۔کیا عام زندگی میں قابل اعتبار سمجھا جائے گا؟
: D ۔۔۔ اب چھوڑیں بھی یہ شناخت کے چکر کو کہ بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی ۔
اوکے۔۔۔۔چھوڑ دیا
تو یہ ضروری نہیں ہے کہ جو جتنا حساس ہوگا وہ اتنا ہی اچھا تخلیق کار بھی ہوگا ۔ حساسیت آپ کو سوچنے اور فکرمند ہونے پر ضرور مجبور کر سکتی ہے مگر اس کا آؤٹ پٹ بھی اتنا ہی قوی ہو یہ ضروری نہیں ہے ۔
بہت عمدہ ! واقعی ضروری نہیں کہ حساسیت کا آؤٹ پٹ بھی اتنا ہی قوی ہو۔ آپ کو سب پروفیسر ظفری کہتے ہیں۔۔۔۔۔ٹھیک ہی کہتے ہیں۔
اگر آپ اچھی اور بری چال میں فرق دیکھ سکتیں ہیں تو پھر آپ کو اس کی شخصیت کو جانچنے کا بھی ہنر آتا ہوگا اور میں کہنا بھی یہی چاہ رہا تھا ۔ اور اب میں اتنا بھی غور سے نہیں دیکھتا کہ کسی کی چال میرے لیئے اعضائی شاعری بن جائے ۔
کچھ کچھ۔۔۔لیکن میں کھلی آنکھوں سے دیکھ کر بھی خوبیاں تلاشتی رہتی ہوں۔۔اس لیے میری جانچ ہرگز قابل بھروسہ نہیں ہے
اعضائی شاعری مطلب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہرنی جیسی چال۔۔۔کبوتر جیسے پاؤں۔۔۔۔ اور پتہ نہیں کیا کیا۔۔ہیں نا؟
کچھ خاص نہیں ۔۔۔ بس یہی کہ اوروں سے اچھا اور تیز کیا جائے۔
لاحول واللہ قوۃ سوچ اس سے بھی الٹی۔۔۔ کبھی یہ نہیں سوچا اگر خدانخواستہ گر ور گیا تو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
مجھے اسٹیٹ ٹروپر نے 2005 میں 170 میل فی گھنٹہ پر پکڑا تھا میرا خیال ہے کلومیڑ کچھ 255 یا 260 ہی بنتے ہیں ۔ ایک سال تک لائسنس سسپینڈ رہا تھا ۔
ظفری یہ ایسا کام ہے جس کا فائدہ کچھ نہیں نقصان بے شمار ہیں۔۔۔ذرا جلدی سے بتائیں کہ آپ کو ٹھیک کرنے کے لیے شکایت نامہ کس کے پاس درج کروایا جائے۔۔؟
منع تو کوئی نہیں کرتا یہاں مگر حوصلہ افزائی ضرور کرتے ہیں ۔
دوست تو یقننا منع نہیں کرتے ہوں گے۔۔۔تھرل کے نام پر چاہے جان چلی جائے۔۔
اس سال کے بعد کوشش کروں گا کہ ایسا ہی ہو ۔ ویسے میں جاب پر اپنی کار میں ہی جاتا ہوں ۔
اچھی بات ہے۔۔۔ کیونکہ آپ نے یہ تو سن رکھا ہوگا نا کہ جان ہے تو جہان ہے۔۔۔۔جب انسان ہی نہ رہے تو ۔۔ ایڈوینچر کس کام کے۔ : (
مزید سوالات ایک بریک کے بعد۔۔: )