عسکری
معطل
گویا ایک مہذب انسان دوسرے انسان کے بغیر نہیں رہ سکتا؟ ٹھیک؟ انسانوں کی دو بڑی "اقسام" ہیں۔ مرد اور عورت ۔ ان دونوں کے درمیان کیا رشتہ ہے ؟ کیا یہ دونوں بھی ایک دوسرے سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتے؟ اور اگر نہیں رہ سکتے تو ساتھ ساتھ کیسے اور کس "رشتے ناطے" کس "ضابطے قانون" کے تحت رہیں؟ یا بغیر کسی رشتہ ناطے، قاعدے قانون کے تحت رہیں؟؟؟
دیکھیں جی پھر وہی بات ہو گئی نا شمشاد بھائی بھی نظام تولید تک پہنچ گئے تھے اور آپ اسی طرف جانے ہی والے ہیں میں کوئی بیالوجی کا پروفیسر تو نہیں نا ؟
اور یاد رہے میں نے اس پورے دھاگے میں یا کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ میں عقل کل ہوں پوچھیں جو پوچھنا ہے ۔ جس طرح ہزاروں احادیث آپ کو یاد نہیں نا پتہ ہے جس طرح 7 بھگوت گیتائیں ہر ہندو نہیں جانتا اسی طرح مجھے بھی محدودیت سے نکال کر اس کرسی پر مت بٹھائیں کہ بابا بتاؤ یہ سب ۔ویسے عورت اوور مرد ایکدوسرے کے علاوہ رہ بھی سکتے ہیں اور نہیں بھی یہ انسان پر منحصر ہے ۔کوئی لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو مستقل تو نہیں پر وقتی رہتے ہیں ۔ رہی بات ضابطے اور قانون کی میرا نہیں خیال اس کی کوئی ضرورت ہے انسانوں کو آزاد چھوڑ دیا جائے تو بہتر ہے ناکہ اس طرح باندھا جائے کہ نا چاہتے ہوئے بھی بھگتنا پڑے اسطرح کے شادی قوانین جو مذاہب یا ممالک میں بنائے گئے ہیں روزانہ ان کا مس یوز ایک پارٹی کر رہی ہے کہیں مرد تو کہیں عورت۔
اس رشتے کے لیے اگر صرف رجسٹریشن تک کر دیا جائے تو ٹھیک ہو گا تاکہ مستقبل میں ملک کے قوانین (نیششیلٹی کاروبارتعلیم جائداد) کے نظام میں اندراج ہو اور ڈیٹا بیس میں سب کچھ ہو ۔لیکن پابندیاں کوئی نہیں ہونی چاہیے ۔