محمد خرم یاسین
محفلین
کتنے اچھے ہیں میرے گھر کے پرانے برتن
چھت ٹپکتی ہے تو کیچڑ نہیں ہونے دیتے
سرور خان
چھت ٹپکتی ہے تو کیچڑ نہیں ہونے دیتے
سرور خان
دو منفیوں کی ضرب سے بنتی ہیں مثبتیں
تُو بھی خدا کے واسطے کہہ دے نہیں، نہیں
(نامعلوم)
ہنوز اک پرتو نقش خیال یار باقی ہے
دل افسردہ گویا حجرہ ہے یوسف کے زنداں کا
ماورائے سُخن بھی ہے کچھ بات
بات یہ ہے ، کہ گفتگو نہ کرے
اصغر گونڈوی
موئے مژگاں سے ترے سینکڑوں مر جاتے ہیں
یہی نشتر تو رگ ِ جاں میں اتر جاتے ہیں
امیر مینائی
وہ تیغ مل بھی گئی جس سے ہوا ہے قتل مرا
کسی کے ہاتھ کا اس پر نشاں نہیں ملتا
(کیفی اعظمی)
واہ۔ شاعر کا نام ؟بڑے تاباں بڑے روشن ستارے ٹوٹ جاتے ہیں
سحر کی راہ تکنا تا سحر آساں نہیں ہوتا
کِسے نصیب کہ بے پیراہن اُسے دیکھےسنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےآغاز ہم نے کر دیا ہے۔ آگے آپ جانیے۔ سرگوشی مدِّ نظر رہے۔
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
اب ملے ہم تو کئی لوگ بچھڑ جائیں گے
انتظار اور کرو اگلے جنم تک میرا
بشیر بدرواہ۔ شاعر کا نام ؟