ہم سب اپنے اہل وعیال بیوی بچوں کی ضروریات کے لیے
ہر روز اور ہر وقت مال اور روپیہ پیسہ خرچ کرتے رہتے ہیں
ہمیں چاہیے کہ
ہم رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ھدایت پر عمل کرتے ہوئے
جب بھی اپنے اہل وعیال پر کچھ خرچ کریں تو ہماری نیت حصول ثواب کی ہونی چاہیے
کہ یا اللہ میں اپنے بیوی بچوں پر خرچ کر رہا ہوں تُو اسے میرے لیے صدقہ بنا دے
ان شا ء اللہ یہ آپ کے لیے مفت کا صدقہ بن جائے گا
خرچ تو ہم نے کرنا ہی کرنا ہے
بات نیت کی ہے
سیدنا ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو اپنے اہل وعیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ اسی کے لئے صدقہ ہوگا۔
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 2315
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ دینار جس کو تو اللہ کے راستہ میں خرچ کرتا ہے اور وہ دینار جس کو تو غلام پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار جو تو نے مسکین پر خیرات کردیا اور وہ دینار جو تو نے اپنے اہل وعیال پر خرچ کیا ہے ان میں سب سے زیادہ ثواب اس دینار کا ہے جو تو اپنے اہل وعیال پر خرچ کرتا ہے۔
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر2304
سیدنا عامربن سعدرضی اللہ عنہما اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری سخت بیماری میں جو مجھے حجۃ الوداع میں ہوگئی تھی عیادت کو تشریف لائے تو میں نے عرض کیا کہ میرے پاس وہ چیز پہنچ گئی ہے جو آپ دیکھ رہے ہیں اور میں مال والا ہوں اور اپنا وارث صرف ایک بیٹی کو چھوڑ رہا ہوں کیا میں اپنا دوتہائی مال وقف کردوں؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں میں نے عرض کیا کہ کیا نصف آپ نے فرمایا کہ نہیں میں نے عرض کیا تہائی آپ نے فرمایا تہائی بھی زیادہ ہے اپنے وارثوں کو مالدار چھوڑنا تیرے لئے اس سے بہتر ہے کہ ان کو محتاج چھوڑے کہ لوگوں کے پاس دست سوال دراز کرتے پھریں اور اللہ تعالیٰ کی رضامندی کے لئے تو جو بھی خرچ کرے گا تجھے اس کا اجر دیا جائے گا یہاں تک کہ وہ (لقمہ بھی) جو تو اپنی بیوی کے منہ میں ڈالتا ہے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 635